• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Social Welfare

تپ دق کا عالمی (ٹی بی)دن-2025

ٹی بی سے پاک ہندوستان بنانے کی طرف بڑھتا ہوا قدم

Posted On: 24 MAR 2025 7:14PM

‘‘ٹی بی کے واقعات میں کمی،ہندوستان کی مخصوص اور اختراعی کوششوں کا نتیجہ ہے ۔اجتماعی جذبے کے ذریعے ہم ٹی بی سے پاک ہندوستان کے لیے کام کرتے رہیں گے ۔’’

وزیر اعظم جناب نریندر مودی [1]

تعارف [2]

دنیا کی مہلک ترین متعدی بیماری ٹی بی کے خاتمے کی ضرورت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ہر سال 24 مارچ کو عالمی یوم تپ دق (ٹی بی) منایا جاتا ہے ۔یہ دن 1882 میں ڈاکٹر رابرٹ کوچ کے ذریعہ ٹی بی پیدا کرنے والے جراثیم کی دریافت کی علامت کے طور پر مخصوص  ہے ۔ہندوستان عالمی برادری کے ساتھ مل کر 1982 سے یہ دن منا رہا ہے ۔اتنی ترقی کے باوجود ، ٹی بی اب بھی لاکھوں افراد کو متاثر کرتا ہے ، جو سنگین صحت ، سماجی اور معاشی چیلنجز کا باعث بنتا ہے ۔[3]اس سال کا موضوع ہے ، ‘‘ہاں! ہم ٹی بی کا خاتمہ کر سکتے ہیں: عزم کریں ، سرمایہ کاری کریں ، ڈیلیور کریں ’’، یہ مضبوط عزائم اور کارروائی خاص طور پر بڑھتی ہوئی دوا مزاحم ٹی بی کے خلاف کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے ، ۔[4]

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0035GH2.jpg

2025 تک ٹی بی کو ختم کرنے کا ہندوستان کا ہدف، دنیا کے سب سے زیادہ اہم صحت مشنوں میں سے ایک ہے ۔ تپ دق کے خاتمے کے قومی پروگرام (این ٹی ای پی) کے تحت ہندوستان نے جدید تشخیص ، اختراعی پالیسیوں ، نجی شعبے کی شراکت داری اور مریض پہلے کے نقطہ نظر کے ساتھ ٹی بی کے خلاف اپنے ردعمل کو مضبوط کیا ہے ۔کلیدی محرکات میں ریکارڈسطح پر  رپورٹنگ ، بہتر تشخیص ، مریضوں کے لیے مالی مدد ، اور مضبوط کثیر شعبہ جاتی تعاون شامل ہیں ۔تاہم ، عالمی ٹی بی فنڈنگ میں کمی اور ترجیحات میں تبدیلی کے ساتھ ، ہندوستان کے 2025 کے ہدف اور 2030 تک ٹی بی کے خاتمے کے اقوام متحدہ کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے مسلسل عزم بہت ضروری ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00483N6.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005ZPXA.jpg

عالمی کوششوں کے باوجود ، ٹی بی دنیا بھر میں صحت عامہ کا ایک بڑا چیلنج بنا ہوا ہے ، جس کا سب سے زیادہ بوجھ ہندوستان پر ہے ۔عالمی اور قومی تخمینوں دونوں کو سمجھنا اس بیماری کے پیمانے اور ہندوستان کے بیماری کےخاتمے کے مشن کی فوری ضرورت کا اندازہ لگانے کیلئے بیحد ضروری ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00648CT.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0073J1A.jpg

[5]                                                     [6]

ٹی بی کو ختم کرنے کے لیے ہندوستانی حکومت کے کلیدی اقدامات

اس بڑی مشکلات سے نمٹنے کے لیے حکومت ہند نے اپنے تپ دق کے خاتمے کے قومی پروگرام (این ٹی ای پی) کے تحت متعدد اہم حکمت عملیوں کو نافذ کیا ہے ۔این ٹی ای پی کے تحت ان کلیدی اقدامات کا مقصد تشخیص ، علاج اور روک تھام کی کوششوں کو مضبوط کرنا ، ٹی بی سے پاک ہندوستان کی طرف پیش رفت کو تیز کرنا ہے ۔

تپ دق کے خاتمے کا قومی پروگرام (این ٹی ای پی) [7]

2020 میں حکومت ہند نے ریوائزڈ نیشنل ٹیوبرکلوسس کنٹرول پروگرام (آر این ٹی سی پی) کا نام بدل کر نیشنل ٹی بی ایلیمینیشن پروگرام (این ٹی ای پی) رکھ دیا ۔یہ 2030 کے عالمی ہدف سے پانچ سال پہلے 2025 تک تپ دق (ٹی بی) کو ختم کرنے کے ہندوستان کے ہدف کی عکاسی کرتا ہے ۔ٹی بی کے خاتمے کے کلیدی اہداف یہ ہیں

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008GW0S.jpg

این ٹی ای پی قومی اسٹریٹجک پلان (2017سے2025) پر عمل کرتا ہے جس میں چار اہم اقدامات پر توجہ دی گئی ہے :

ہندوستان میں ٹی بی پر قابو پانے اور اسے ختم کرنے کے لیے پتہ لگانا-علاج کرنا-روکنا-تعمیرکرنا (ڈی ٹی پی بی) ۔

مقاصد [8]

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0104WTK.jpg

این ٹی ای پی پروگرام کی کامیابیاں [9]

این ٹی ای پی 2025 تک ٹی بی کے خاتمے کی طرف مضبوط پیش رفت کر رہا ہے ۔اس کی اہم کامیابیاں یہ ہیں:

 

  • اس پروگرام کے تحت اب تک سب سے زیادہ معاملات درج کیے گئے ہیں جن میں 2023 میں 25.5 لاکھ ٹی بی اور 2024 میں 26.07 لاکھ معاملے درج کیے گئےہیں۔
  • ٹی بی سے متعلق پہلا مقامی مخصوص ماڈل: ریاست کے لحاظ سے ٹی بی کے تخمینے کے لیے ہندوستان کا اپنا ریاضیاتی ماڈل۔ [10[
  • آشا ، ٹی بی چیمپئنز اور دیکھ بھال کرنے والوں کے لیے مراعات: مریضوں کے سپورٹ سسٹم کو مضبوط کرنا۔
  • گھر گھر جانچ کے ذریعے 3 لاکھ اضافی معاملات کا پتہ چلا: ہائی رسک گروپس پر توجہ مرکوز کریں۔
  • میڈیکل کالج ٹاسک فورسز فعال کیا گیا: 560 کالج ٹی بی کی تشخیص اور تحقیق میں معاونت کر رہے ہیں۔
  • ذیلی ۔قومی بیماری سے پاک سرٹیفیکیشن لاگو کیا گیا: باقاعدہ سروے، منشیات کی فروخت سے باخبر رہنے اور کم رپورٹنگ کی تشخیص۔
  • مضبوط کثیر شعبہ جاتی شراکت: وزارتوں، صنعتوں، این جی اوز اور تکنیکی اداروں کے ساتھ تعاون۔

 

ڈبلیو ایچ او کی گلوبل ٹی بی رپورٹ کے مطابق ، ہندوستان نے تپ دق سے نمٹنے میں نمایاں پیش رفت حاصل کی ہے ۔ تپ دق کے خاتمے کے قومی پروگرام (این ٹی ای پی) کے تحت ٹی بی کے معاملوں کی شرح میں تقریبا 17.7 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے ، جو 2015 میں فی 1 لاکھ افراد پر 237 معاملوں سے کم ہو کر 2023 میں 195 ہو گئی ہے ۔ٹی بی سے متعلق اموات میں بھی کمی آئی ہے ، جو اسی عرصے کے دوران فی 1 لاکھ افراد میں 28 سے کم ہو کر 22 رہ گئی ہے ۔

[11]

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image011430B.png

اس کی اہم کامیابیوں میں سے ایک 2015 میں 15 لاکھ سے زیادہ غیر مندرج ٹی بی کے معاملوں کی تعداد 83فیصد کی کمی کے ساتھ 2023 میں صرف 2.5 لاکھ تک رہ گئی ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image012FF8E.jpg

این ٹی ای پی کے تحت ، ہندوستان نے دوا سے مزاحم ٹی بی کے بہتر علاج کا آغاز کیا ہے ، جس میں ایک محفوظ ، مختصر آل اورل بیڈاکویلین طرز عمل شامل ہے ، جس سے کامیابی کی شرح 68فیصد (2020) سے بڑھ کر 75فیصد (2022) ہو گئی ہے ۔ایم بی پی اے ایل طرز عمل (بیڈاکویلین ، پریٹومانیڈ ، لائنزولیڈ) ایم ڈی آر-ٹی بی کے لیے 80فیصد کامیابی کا دعویٰ کرتا ہے ، جس سے علاج چھ ماہ سےپہلے ہو جاتا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image013JIQJ.jpg

این ٹی ای پی پروگرام کے اجزاء

پردھان منتری ٹی بی مکت بھارت ابھیان (پی ایم ٹی بی ایم بی اے) [12]

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image014HZDH.jpg

پردھان منتری ٹی بی مکت بھارت ابھیان (پی ایم ٹی بی ایم بی اے) این ٹی ای پی کے اجزاء میں سے ایک ہے ، جس کا مقصد ٹی بی کے مریضوں اور ان کے اہل خانہ کی مدد کے لیے برادریوں ، کاروباروں اور اداروں کو متحد کرنا ہے ۔یہ علاج کے نتائج کو بہتر بنانے ، بیماری اور اموات کو کم کرنے اور ٹی بی کے خاتمے کے ہندوستان کے ہدف کو تیزی سے حاصل کرنے کے لیے غذائیت ، تشخیصی اور پیشہ ورانہ مدد فراہم کرنے پر مرکوز ہے ۔پی ایم ٹی بی ایم بی اے کو ٹی بی کے مریضوں کو غذائیت سے متعلق مدد کے لیے دنیا کی سب سے بڑی کراؤوڈ سورسنگ پہل کے طور پر بھی تسلیم کیا جاتا ہے ۔

 

اہم مقاصد میں شامل ہیں:

  • ٹی بی سے متاثرہ افراد کو اضافی دیکھ بھال اور مدد فراہم کرنا ۔
  • سرگرم کمیونٹی کی شرکت کو فروغ دینا ۔
  • کاروباروں اور اداروں سے سی ایس آر شراکت کو متحرک کرنا ۔

 

نی-کشے پوشن یوجنا (این پی وائی) [13[
 

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی طرف سے 2018 میں شروع کی گئی نجی شعبے کے لیے نکشے-ٹی بی نوٹیفکیشن انسینٹو ، ٹی بی کے معاملات کی اطلاع دینے ، ٹی بی کی نگرانی اور علاج کو بہتر بنانے کے لیے نجی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کو مراعات فراہم کرتی ہے ۔

نی-کشے پوشن یوجنا (این پی وائی) کے تحت ٹی بی کے مریضوں کی غذائیت کے لیے مالی امداد 500 روپے سے بڑھا کر 1000 روپے ماہانہ کر دی گئی ہے ، جس میں علاج کے دوران فی مریض 3000 سے 6000 روپے فراہم کیے جاتے ہیں ۔مریض کو نکشے پورٹل پر رجسٹریشن اور نوٹیفائی کرنا ضروری ہے ۔
حکومت نے کم وزن والے ٹی بی کے مریضوں) بی ایم آئی (18.5 <  کے لئے توانائی سے بھرپورغذائی سپلیمنٹ (ای ڈی این ایس)کی شروعات کی ہے ۔صحت یابی کی شرح اور مجموعی صحت کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے علاج کے پہلے دو مہینوں کے دوران تقریبا 12 لاکھ مریضوں کو یہ سپلیمنٹس ملیں گے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0150YAP.jpg

نی-کشے مترا پہل-پردھان منتری ٹی بی مکت بھارت ابھیان (پی ایم ٹی بی ایم بی اے) کے تحت نی-کشے مترا پہل افراد ، این جی اوز ، کارپوریٹس ، مذہبی تنظیموں اور دیگر افراد کو کم از کم چھ ماہ تک ٹی بی کے مریضوں کو گود لینے کی ترغیب دیتی ہے ، انہیں غذائیت ، سماجی یا معاشی مدد فراہم کرتی ہے ۔

اس پہل کے دائرہ کار کو اب ٹی بی کے مریضوں کے گھریلو رابطوں کے لیے کھانے کی اشیا کو شامل کرنے تک بڑھایاگیا ہے ، جس کا مقصد قوت مدافعت کو بڑھانا ، انفیکشن کے خطرے کو کم کرنا اور خاندانوں کے مالی بوجھ کو کم کرنا ہے ۔مزید برآں ، نکشے پوشن یوجنا (این پی وائی) کے تحت براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر کے ذریعے 1.13 کروڑ مستفیدین کو 3,202 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی گئی ہے جو بہتر غذائیت اور علاج کے نتائج کی حمایت کرتی ہے ۔ان کوششوں کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ، حکومت نے اضافی 1,040 کروڑ روپے (مرکز اور ریاستوں کے درمیان 60:40 کا اشتراک) کا عہد کیا ہے ، تاکہ بہتر امداد کو یقینی بنایا جا سکے اور ٹی بی سے متعلق اموات کو کم کیا جا سکے ۔

 

نی-کشے پورٹل

نی-کشے پورٹل تپ دق کے خاتمے کے قومی پروگرام (این ٹی ای پی) کے تحت ایک ویب پر مبنی مریض کے انتظام اور نگرانی کا نظام ہے ۔سنٹرل ٹی بی ڈویژن ، ایم او ایچ ایف ڈبلیو کے ذریعہ این آئی سی اور ڈبلیو ایچ او انڈیا کے تعاون سے تیار کیا گیا ، یہ سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں صحت کے کارکنوں کو ٹی بی کے معاملات درج کرنے ، ٹیسٹ آرڈر کرنے ، علاج ریکارڈ کرنے ، تعمیل کی نگرانی کرنے اور معاملات کی منتقلی میں مدد کرتا ہے ۔یہ ہندوستان کے نیشنل ٹی بی سرویلنس سسٹم کے طور پر بھی کام کرتا ہے ، جو حکومت کو ریئل ٹائم ڈیٹا رپورٹنگ کو یقینی بناتا ہے ۔[14]

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image016G3TP.png

ماخذ-23 مارچ ، 2025 تک- https://dashboards.nikshay.in/community_support/overview

ٹی بی کے 1.51 کروڑ سے زیادہ مریض علاج حاصل کر رہے ہیں ، جن میں سے تقریبا 1.18 کروڑ امداد حاصل کرنے کے لیے رضامند ہیں ۔نی-کشے متروں کے ذریعے تقریبا 1.18 کروڑ افرادنےاس پہل میں تعاون کرنے کا عزم کیا ہے اور 2.59 لاکھ سے زیادہ مترا رجسٹرڈ ہیں ۔یہ پہل ٹی بی کے خاتمے میں عوامی شرکت پر زور دیتی ہے ، جو وزیر اعظم کی انسانیت کی اپیل سے مطابقت رکھتی ہے ۔مزید تفصیلات نی-کشے ڈیش بورڈ پر مل سکتی ہیں [15]

نتیجہ

ہندوستان تپ دق کے خاتمے کے قومی پروگرام (این ٹی ای پی) کے تحت اہم اقدامات کے ذریعے 2025 تک تپ دق کے خاتمے کے اپنے ہدف میں مسلسل پیش رفت کر رہا ہے ۔پردھان منتری ٹی بی مکت بھارت ابھیان (پی ایم ٹی بی ایم بی اے) اور نی-کشے پوشن یوجنا (این پی وائی) جیسے کلیدی اقدامات کمیونٹی کی شرکت کو آگے بڑھا رہے ہیں اور غذائیت میں مدد کو یقینی بنا رہے ہیں ، وقت پر علاج کو بہتر بنا رہے ہیں ۔نی-کشے پورٹل نگرانی اور مریضوں کی دیکھ بھال کو مزید مضبوط کرتا ہے ۔رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے ، بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری ، اختراع اور شراکت داری اہم ہیں ۔مسلسل عزم کے ساتھ ، ہندوستان ٹی بی کے خلاف جنگ میں ایک عالمی مثال بننے کے لیے تیار ہے ۔

حوالہ جات

تپ دق(ٹی بی) کے عالمی دن-2025

 

 

 ش ح۔ ع ح۔م ر

UN-NO-211

(Backgrounder ID: 154305) Visitor Counter : 47
Read this release in: English
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate