iffi banner

اب آپ فلم دیکھیں گے جیسا کہ یہ بنی تھی: رمیش سپی نے 2025افی میں شعلے کے 50 سال کا جشن منایا


گفتگو کا سیشن: ماسٹر فلم میکر رمیش سپی بتاتے ہیں کہ ہندی سنیما کے بہترین ولن گبر سنگھ کی پیدائش کیسے ہوئی

رمیش سپی نے گھڑ سواری کے ایکشن کے دوران آنجہانی دھرمیندر کی لگن کو یاد کیا جہاں کاٹھی پھسل گئی اور اداکار گرگئے

کرن سپی کہتے ہیں کہ شعلے نے ہندی سنیما میں ایکشن سین کے لیے حفاظتی پروٹوکول کا آغاز کیا

سنیما کے شائقین کوماضی میںاس وقت پر واپس لے جایا گیا جب مشہور ہندی فلم شعلے کے تخلیق کار رمیش سپی نے 56ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیاکے دوران سامعین کو فلم کی تاریخ کے ایک دلچسپ سفر پر لے گئے جس کا عنوان تھا’شعلے کے 50 سال: کیوں شعلے کی ابھی بھی گونج ہے؟۔

سیشن، جس کی میزبانی ان کی اہلیہ اور ورسٹائل اداکارپروڈیوسر کرن سپی نے کی تھی، پرانی یادوں، انکشافات اور دلی خراج تحسین سے بھرا ہوا تھا کیونکہ رمیش سپی نے ایک ایسی فلم کی تیاری کی عکاسی کی جو کسی ثقافتی سنگ میل سے کم نہیں تھی۔

اصل اختتام 50 سال بعد واپس آیا۔

رمیش سپی نے سینی فیلس کے لیے سب سے زیادہ بے صبری سے منتظر اعلانات میں سے ایک کا اشتراک کیا: شعلے کی دوبارہ ریلیز اس بار اس کا اصل اختتام برقرار ہے!

جب یہ فلم پہلی بار 1975 میں ایمرجنسی کے دوران ریلیز ہوئی تو اس وقت کے سنسر بورڈ نے اس کلائمکس پر اعتراض کیا جہاں ٹھاکر بلدیو سنگھ نے گبر سنگھ کو اپنے تیز جوتوں کا استعمال کرتے ہوئے مار ڈالا، اس بات پر اصرار کیا کہ ایک پولیس افسر کو بدلہ لینے کے لیے پیش نہیں کیا جا سکتا۔ ہچکچاتے ہوئے، فلم بنانے والے اور ان کی ٹیم کو اختتام کو دوبارہ شوٹ کرنا پڑا۔

اب آپ فلم دیکھیں گے جیسا کہ یہ بنائی گئی تھی،  اپنے تخلیقی نقطہ نظر کی طویل عرصے سے التوا کی بحالی کا جشن مناتے ہوپرجوش سپی نے سامعین سے کہا۔

ایک تازہ منظر اور ایک خوفناک ولن

ہدایت کار نے بتایا کہ کس طرح اس نے فلم کے لیے بالکل نئے بصری پیلیٹ کی تلاش کی۔ ایک ایسے وقت میں جب ہندی سنیما کے ڈاکو ڈراموں کی زیادہ تر شوٹنگ راجستھان اور وادی چمبل میں ہوتی تھی، رمیش سپی نے اسکاؤٹ کیا اور میسور اور بنگلورو کے قریب ناہموار علاقے کو دریافت کیا۔ پتھریلی پس منظر نے شعلے کو ایک مخصوص شکل دی جو بھارتیہ سنیما میں پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی تھی۔

اس ترتیب نے ایک غیر معمولی تضاد بھی شامل کیا۔ گبر سنگھ، اپنے کچے یوپی لہجے کے ساتھ، جنوبی بھارت کے منظر نامے کو دہشت زدہ کر رہا ہے۔ امجد خان کے ناقابل فراموش کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے، سپی نے انکشاف کیا کہ ڈینی ڈینزونگپا اصل انتخاب تھے لیکن بیرون ملک شوٹنگ کے وعدوں کی وجہ سے وہ دستیاب نہیں تھے۔ امجد خان، جن کی سفارش رائٹر سلیم۔جاوید نے کی، نے سپی کو ان کی تھیٹر کی مہارت سے متاثر کیا، اور باقی فلمی تاریخ بن گئے۔

مشہور فلم ساز نے یہ بھی نوٹ کیا کہ اسکرین رائٹنگ کی جوڑی نے ابتدائی طور پر منموہن دیسائی کو دو لائنوں کا تصور پیش کیا تھا، جو انہوںنے قبول کرلیا، لیکن سپیوں کے باپ بیٹے کی جوڑی، یعنی عظیم جی پی سپی اور بیٹے رمیش سپی نے فوراً ان  کی صلاحیت کو پہچان لیا۔ ایک مہینے کے اندر، اسکرین پلے مکمل ہو گیا، اور ایک دلکش ولن پیدا ہوا جب سپی نے سلیم-جاوید سے کہا کہ وہ ایک ایسا کردار چاہتے ہیں جو غیر متوقع طور پر خطرناک ہو۔ شعلے کے بنانے والے نے کہا کہ اس طرح ہندی سنیما کو اپنے ہر دور کے بہترین ولن میں سے ایک ملا۔

عظیم اداکاروں کی یاد

گزرتے وقت کی عکاسی کرتے ہوئے، رمیش سپی فلم کے ان شاندار اداکاروں کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہو گئے جو اب ہمارے درمیان نہیں ہیں۔ انہوں نے سنجیو کمار، امجد خان اور دھرمیندر کو دلی خراج عقیدت پیش کیا، جن کا حال ہی میں انتقال ہو گیا تھا۔

ایک دل کو چھو لینے والی کہانی میں، رمیش سپی نے گھڑ سواری کے ایکشن کے دوران آنجہانی دھرمیندر کی لگن کو یاد کیا جہاں کاٹھی پھسل گئی اوروہ  گر گئے۔میرا دل ایک لمحے کے لیے رک گیا،رمیش سپی نے کہا، لیکن دھرم جی کھڑے ہو گئے، خود کو دھول جھونک کر دوبارہ جانے کے لیے تیار ہو گئے۔ وہ ہمیشہ خود کو آگے بڑھانا اور نئی چیزیں آزمانا چاہتے تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/8-1ACXS.jpg

شعلے کی بے مثال کاریگری

سپی نے زور دے کر کہا کہ شعلے غیر معمولی ٹیم ورک کی پیداوار تھی۔ فلم کی طرف سے متعارف کرائے گئے بہت سے پہلے فلموں میں سے، کسی کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ پہلی بھارتیہ فلم تھی جس میں برطانیہ سے پیشہ ورانہ فائٹ سیکوینس ٹیم کو شامل کیا گیا تھا۔ اس نے ہندی سنیما میں ایکشن سین کے لیے حفاظتی پروٹوکول کا آغاز کیا۔

سامعین کے ساتھ بات چیت کے دوران، فلم ساز نے یہ بھی کہا کہ سنیماٹوگرافر دوارکا دیویچا نے اپنی بصری کہانی سنانے کے ساتھ نئے معیارات قائم کیے ہیں۔ انہوں نے پروڈکشن مینیجر عزیز بھائی کو بھی یاد کیا جو پردے کے پیچھے اہم کردار ادا کرتے تھے۔

جیا بھادور کےذریعہ شام کے وقت لیمپ پکڑنے کو شوٹ کرنے میں کئی دن لگے۔، ہر دنمکمل،جادوئی گھڑی کا انتظار کیا گیا۔ ماسٹر فلم میکر نے انکشاف کیا۔

انہوں نے آنند بخشی کے لکھے ہوئے اور آر ڈی برمن کے بنائے ہوئے لازوال گانے’یہ دوستی ہم نہیں توڑے گے‘ کے بارے میں بھی یاد دلایا، جو نسل در نسل گونجتا رہتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/8-2DUSS.jpg

ایک میراث جو زندہ ہے

جیسا کہ سیشن ختم ہوا، ایک چیز واضح تھی کہ شعلے صرف ایک فلم نہیں ہے۔ یہ ایک زندہ وراثت ہے جو فلم سازوں کو متاثر کرتی ہے، سامعین کو مسحور کرتی ہے، اوربھارتیہ سنیما کی حدود کو نئے سرے سے متعین کرتی ہے۔

اپنے 50 سالہ جشن اور اپنے اصل اختتام کی طویل انتظار کی واپسی کے ساتھ، شعلے ایک بار پھر گرجنے کے لیے تیار ہے، بالکل اسی طرح جیسے مشہور فلم میکر رمیش سپی نے نصف صدی قبل اس کا تصور کیا تھا۔

شعلے کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے خراج تحسین کے ایک حصے کے طور پر،افی نے فیسٹیول کے میدانوں میں فلم کی شاندار موٹر بائیک کی نمائش کی ہے، جہاں یہ سنیما کے شائقین کی جانب سے خاصی دلچسپی لے رہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/8-3AFSY.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/8-4TLPC.jpg

For more information, click on:

IFFI Website: https://www.iffigoa.org/

PIB’s IFFI Microsite: https://www.pib.gov.in/iffi/56/

PIB IFFIWood Broadcast Channel: https://whatsapp.com/channel/0029VaEiBaML2AU6gnzWOm3F

X Post Link: https://x.com/PIB_Panaji/status/1991438887512850647?s=20

X Handles: @IFFIGoa, @PIB_India, @PIB_Panaji

* * *

(ش ح۔اص)

UR No 1942


Great films resonate through passionate voices. Share your love for cinema with #IFFI2025, #AnythingForFilms and #FilmsKeLiyeKuchBhi. Tag us @pib_goa on Instagram, and we'll help spread your passion! For journalists, bloggers, and vloggers wanting to connect with filmmakers for interviews/interactions, reach out to us at iffi.mediadesk@pib.gov.in with the subject line: Take One with PIB.


Release ID: 2195568   |   Visitor Counter: 14