Industries
ہندوستانی مصنوعات کے لیے نئی پہچان: میڈ ان انڈیا لیبل اسکیم
کیو آرکوڈڈ لیبلز کے ذریعے بھارت کی صنعت کاری کی داستان کو ایک متحدہ برانڈ کے تحت نمایاں کیا جائے گا
Posted On: 18 AUG 2025 4:44PM
اہم نکات
میڈ ان انڈیا لیبل اسکیم ،گھریلو صنعت کاری کو فروغ دیتی ہے اور صارفین کو مصنوعات کے ماخذ کے بارے میں آگاہ کرتی ہے۔
وہ مینوفیکچررز اور پروڈیوسرز جو اپنی مصنوعات کو مکمل یا زیادہ تر ہندوستان میں تیار یا اسمبل کرتے ہیں، لیبل استعمال کرنے کے اہل ہیں۔
حکومت نے اس اسکیم کے لیے تین سالوں کے دوران 995 کروڑ روپےکے اخراجات کی تجویز دی ہے۔
|
تعارف

جب دنیا کوڈ۔19 کی وبا سے نمٹ رہی تھی اور بین الاقوامی سرحدوں کی بندش کے باعث چیلنجز کا سامنا کر رہی تھی، بھارت کو خود کفیل بننے کا موقع حاصل ہوا۔ آتم نربھر بھارت اسکیم مئی 2020 میں شروع کی گئی۔ اس کا مقصد خود انحصاری کو، ترقی اور قومی طاقت کی بنیاد بنانا تھا، تاکہ بھارت دنیا میں اپنی پہچان بنا سکے اور انسانیت کی فلاح و بہبود میں زیادہ تعاون کر سکے۔
اس مشن کی ایک اہم بنیاد حکومت کی 2014 میں شروع کردہ 'میک ان انڈیا' مہم ہے۔ اس مہم کا مقصد سرمایہ کاری کو آسان بنانا، جدت کو فروغ دینا، بہترین انفراسٹرکچر کی تعمیر کرنا، اور بھارت کو مینوفیکچرنگ، ڈیزائن اور جدت کا مرکز بنانا تھا۔
محترم وزیر اعظم کے آتم نربھر بھارت اور ‘‘ووکل فار ووکل’’ پر فوکس نے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو ملکی اور عالمی سطح پر نمایاں مقام دلایا ہے۔
میڈ ان انڈیا لیبل اسکیم ایک ایسی پہل ہے جو مینوفیکچرنگ صنعت کو مدد فراہم کرتی ہے، برانڈ کی ساکھ، مضبوط شناخت اور بھارت میں بنی مصنوعات کی وسیع تر رسائی پیدا کرتی ہے۔ میڈ ان انڈیا لیبل کا مقصد بھارتی مصنوعات کے معیار کو نمایاں کرنا اور مختلف شعبوں میں اعلیٰ درجہ بندی حاصل کرنا ہے۔

اسکیم کی تفصیل
میڈ ان انڈیا لیبل اسکیم کا مقصد بھارت میں تیار شدہ مصنوعات کی ساکھ کو مضبوط کرنا ہے۔ یہ اسکیم اس بات کی ضمانت بھی دیتی ہے کہ مصنوعات بھارت میں تیار کی گئی ہیں اور/یا مقامی ذرائع سے حاصل شدہ خام مال سے بنی ہیں۔
یہ ایک رضاکارانہ سرٹیفیکیشن اسکیم ہے جو مینوفیکچررز کو اپنے مصنوعات کے بھارت میں تیار ہونے اور اعلیٰ معیار کے ہونے کا ثبوت فراہم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ لیبل پر ایککیو آر کوڈ اور لوگو ہوتا ہے جس میں مینوفیکچرنگ کی جگہ، لیبل کی مدتِ اعتبار، اور دیگر مخصوص مصنوعات کی معلومات شامل ہوتی ہیں۔
یہ پہل صنعت اور داخلی تجارت کی ترقی کے لیے محکمہ (ڈی پی آئی آئی ٹی) کی قیادت میں چلائی جا رہی ہے۔ کوالٹی کونسل آف انڈیا اور انڈیا برانڈ ایکویٹی فاؤنڈیشن ڈی پی آئی آئی ٹی کے ساتھ مشاورتی کردار میں فعال تعاون کر رہے ہیں۔
اسکیم کے مقاصد
اسکیم کے مقاصد، اس کے بنیادی مقصد اور بھارت کی مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کے لیے حاصل کیے جانے والے نتائج کی وضاحت کرتے ہیں۔ یہ گھریلو صنعتوں کو مضبوط بنانے، صارفین کے اعتماد کو بڑھانے اور بھارت کی عالمی مسابقت کو فروغ دینے کے لیے رہنما ستون کے طور پر کام کرتے ہیں۔
- اسکیم مصنوعات کو ان کے ماخذ کی بنیاد پر شناخت فراہم کرتی ہے۔
- یہ بھارتی مصنوعات کو اہل قرار دینے اور برانڈ بنانے کا ایک نظام تیار کرتی ہے۔
- یہ گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹ دونوں میں بھارتی مصنوعات کو پہچاننے میں مدد دیتی ہے۔
میڈ ان انڈیا لیبل مصنوعات کی مارکیٹ میں پوزیشن کو مضبوط کرتا ہے، کیونکہ یہ لیبل مصنوعات کی اصلیت، معیار اور دیگر مصنوعات سے امتیاز کو ظاہر کرتا ہے۔
میڈ ان انڈیا لیبل
|
اہلیت کے معیار
|
درخواست دینے کا عمل
|
وہ مینوفیکچررز اور پروڈیوسرز جو اپنی مصنوعات کو مکمل یا زیادہ تر بھارت میں تیار یا اسمبل کرتے ہیں۔
ہر مصنوعات کے لیے متعلقہ ریگولیٹری اداروں کی جانب سے مخصوص معیار اور تیاری کے اصول مقرر کیے گئے ہیں، جنہیں اجازت حاصل کرنے سے پہلے پورا کرنا ضروری ہوتا ہے۔
|
مینوفیکچررز کو سرکاری پورٹل کے ذریعے درخواست دینی ہوتی ہے اور اجازت حاصل کرنے کے لیے ضروری دستاویزات اور مصنوعات کی تفصیلات کے ساتھ آن لائن فارم بھرنا ہوتا ہے۔
درخواست کی تصدیق اور منظوری کے عمل کے بعد ہی انہیں اپنی مصنوعات پر لیبل استعمال کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔
|
بھارت کا ترقی کا وژن ایک اسمارٹ ملک بننا ہے۔اسمارٹ ملک سے مراد وہ ملک ہے جو پائیداری ، مینوفیکچرنگ کی صلاحیت ، خود انحصاری، درجہ بندی اور ٹیکنالوجی کا حامل ہو۔ میڈ ان انڈیا لیبل بھارتی مصنوعات کے معیار کو نمایاں کرنے اور مختلف شعبوں میں اعلیٰ درجہ بندی حاصل کرنے کے لیے انتہائی اہم ہے۔
گلوبل کوالٹی انفراسٹرکچر انڈیکس (جی کیو آئی آئی) 2023دنیا بھر میں معیار کے انفراسٹرکچر کی ترقی کو درجہ بندی کرتا ہے اور میٹرولوجی، اسٹینڈرڈائزیشن، اور ایکریڈیٹیشن سسٹم کے بارے میں ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔ اس انڈیکس میں بھارت کو دسویں مقام پر رکھا گیا ہے، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتی ایکریڈیٹیشن سسٹم مضبوط ہے اور ‘‘میڈ ان انڈیا’’ لیبل کے تحت اپنائے جانے والے معیار مصنوعات کے معیار اور اعتبار کو نمایاں کریں گے۔
اسکیم کی کامیابی کے لیے روڈ میپ
روڈ میپ میڈ ان انڈیا لیبل اسکیم کے نفاذ کے لیے واضح راستہ فراہم کرتا ہے، جس میں معیار کے معیارات کا تعین سے لے کر کیو آر کوڈز کے ذریعے ڈیجیٹل تصدیق کو شامل کرنا شامل ہے۔
یہ مرحلہ وار اقدامات کی وضاحت کرتا ہے تاکہ صنعتوں میں آسانی سے منظوری کو یقینی بنایا جا سکے اور ایک مضبوط اور پہچانے جانے والا قومی برانڈ قائم کیا جا سکے۔
اسکیم کی کامیابی کے لیے حکومت نے تین سالوں کے لیے 995 کروڑ روپے کی تجویز پیش کی ہے اور توقع ہے کہ آنے والے سالوں میں یہ اسکیم خود کفیل ہو جائے گی۔
یہ اسکیم بھارتی مینوفیکچرنگ سیکٹر پر مرکوز ہے، جس میں بڑی صنعتیں اور بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتیں (ایم ایس ایم ای) بھی شامل ہیں۔ زراعات، مچھلی پکڑنے، آبی زراعت، باغبانی اور متعلقہ سرگرمیوں میں مشغول کاروباری افراد کو بھی اسکیم میں شامل ہونے کی ترغیب دی جائے گی۔
اسکیم کے اجزاء میں پروگرام ٹیم، ٹیکنالوجی لاگت، جائزہ اور شکایات کا ازالہ کرنے کا نظام، قانونی مشاورت، مارکیٹنگ اورآئی ای سی حکمت عملی اور رینڈم کوالٹی کنفارمٹی اسیسمنٹ چیک شامل ہیں۔

پائلٹ سیکٹر کا انتخاب: اسکیم کی کامیابی کی جانب پہلا قدم پائلٹ سیکٹر کا انتخاب ہے۔ پائلٹ سیکٹر کا انتخاب موجودہ معیار کے معیارات، مقامی تجارت میں قدر میں اضافے اور صنعت کی مشاورت کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ یہ انتخاب تعریفیں، معیار، مسائل کے حل، تجزیاتی عمل کو منظم کرنے اور اگلے مراحل کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کرنے میں مدد دے گا۔
کم از کم قدر میں اضافے کا معیار: قدر میں اضافے کے لیے مقررہ معیار 50فیصد ہے، تاہم صنعت کی مشاورت کی بنیاد پر استثناء بھی موجود ہیں۔
مرحلہ وار طریقہ کار: پائلٹ سیکٹر میں منتخب مصنوعات کی شناخت کی جائے گی، ان کی ویلیو چین کا تجزیہ کیا جائے گا اور اس کی بنیاد پر حتمی مصنوعات اور ذیلی اجزاء کو میڈ ان انڈیا لیبل کے لیے تسلیم کیا جائے گا۔
اداروں کا اندراج: وہ منتخب ادارے جو سرٹیفیکیشن کے تقاضوں پر پورے اتریں گے، میڈ ان انڈیا (ایم آئی آئی) پورٹل پر آسان طریقے سے شامل کیے جائیں گے تاکہ اندراج کا عمل بغیر کسی دشواری کے مکمل ہو سکے۔
لیبل سرٹیفیکیشن: معیارات اور مقامی قدر میں اضافے کے معیار پر پورا اترنے والے منتخب اداروں کو لیبل فراہم کیا جائے گا۔
فولاد سے ٹیکسٹائل تک: شعبہ وار ترقی
میڈ ان انڈیا لیبل، جو ملک بھر میں معیار اور فخر کی علامت ہے، مختلف شعبوں میں اپنی موجودگی درج کروانے لگا ہے۔ یہ لیبل بھارتی جدت، مہارت، کاریگری اور صارفین کے درمیان اعتماد کی کہانی بیان کرتا ہے۔
فولاد
سال 2023 میں، فولادی مصنوعات کے لیے میڈ ان انڈیا برانڈنگ کا ایک منصوبہ شروع کیا گیا، جب دو مربوط اسٹیل تیار کنندگان نے فولاد کی مصنوعات کے لیے میڈ ان انڈیا برانڈنگ کا انتخاب کیا۔ میڈ ان انڈیا برانڈنگ سے مینوفیکچررز کو فائدہ ہوتا ہے کیونکہ یہ صارفین کو مصنوعات کی تفصیلات جاننے کا موقع دیتا ہے، مصنوعات کے معیار کی ساکھ کو برقرار رکھتا ہے اور مینوفیکچررز اور اسٹیل مل مالکان اپنی کمپنیوں کو بین الاقوامی مارکیٹ میں برانڈ انڈیا کے تحت پیش کر سکتے ہیں تاکہ وہ ان صارفین کو متوجہ کر سکیں جو مقامی طور پر تیار شدہ فولاد کو ترجیح دیتے ہیں۔
ٹیکسٹائل
سال 2024 میں، کوالٹی کونسل آف انڈیا (کیو سی آئی) اور کھادی ولیج اینڈ انڈسٹریز کمیشن (کے وی آئی سی) کے درمیان ایک مفاہمت نامہ (ایم او یو) پر دستخط ہوئے، جس میں میڈ ان انڈیا لیبل کے فریم ورک کی ترقی شامل ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت ایم ایس ایم ای میں بھی معیار کے معیارات اور قومی برانڈنگ کو شامل کر رہی ہے، تاکہ وہ ادارے جو چھوٹے کاروباروں کی حمایت کرتے ہیں، بین الاقوامی سطح پر بھی ترقی کر سکیں۔
الیکٹرانکس
اسی طرح، مرکز نے الیکٹرانک صنعتوں کے لیے کاروبار آسان بنانے اور تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے لیگل میٹروولوجی (پیکیجڈ کموڈیٹیز) رولز 2011 میں ترمیم کی۔ ان ترامیم کے تحت، محکمہ نے کیو آر کوڈ کے ذریعے لازمی اعلامیہ کا اعلان کیا ہے، جسے اسکین کر کے مصنوعات کے بارے میں معلومات جیسے کہ مینوفیکچرر، پیکر یا درآمد کنندہ کا پتہ، اشیاء کا عمومی یا عام نام، اشیاء کا سائز اور ابعاد، اور کسٹمر کیئر کی تفصیلات سوائے فون نمبر اور ای میل ایڈریس کے دیکھی جا سکتی ہیں۔
اختتام
میڈ ان انڈیا اسکیم آتم نربھر بھارت اسکیم اور میک ان انڈیا اقدام کے درمیان ایک ربط کے طور پر کام کرتی ہے۔ بھارتی مصنوعات کو منفرد شناخت اور عالمی سطح پر نمایاں حیثیت دے کر، یہ نہ صرف گھریلو صنعتوں کو مضبوط کرتی ہے بلکہ مقامی طور پر تیار شدہ اشیاء کے معیار اور اصلیت پر صارفین کے اعتماد کو بھی بڑھاتی ہے۔ یہ تمام اقدامات مختلف شعبوں میں ملک کی سماجی و اقتصادی خودمختاری اور مینوفیکچرنگ سیکٹر کی خود انحصاری کے لیے راہ ہموار کرتے ہیں، جس سے بھارتی مصنوعات کو مسابقتی میدان ملتا ہے اور عالمی مارکیٹ میں ایک معزز مقام حاصل ہوتا ہے۔
حوالہ جات:
میڈ ان انڈیا
https://madeinindia.qcin.org/about-us
https://madeinindia.qcin.org/
تجارت و صنعت کی وزارت
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1876636
گلوبل کوالٹی انفراسٹرکچر انڈیکس
https://gqii.org/gqii-2023/
وزارت اسٹیل
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1907155
بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کی وزارت
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2003868
صارفین کے امور، خوراک و سرکاری نظام تقسیم کی وزارت
https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1842006
***
(ش ح –ع ح- م ق ا)
U. No.4879
(Backgrounder ID: 155056)
Visitor Counter : 9