• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Farmer's Welfare

پردھان منتری فار ملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای)

’’فوڈ پروسیسنگ سیکٹر میں ووکل فارلوکل‘‘

Posted On: 02 SEP 2025 4:13PM

اہم جھلکیاں

جون 2025 تک

 مالی سال 2021-2020 سے مالی سال 2026-2025  کے دوران مختلف  اسکیموں کے نفاذ کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مرکز کی طرف سے 3,791.1 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔

کل 11,501.79 کروڑ روپے کے 1,44,517 قرضوں کو ملک بھر میں کریڈٹ سے منسلک سبسڈی کے واسطے انفرادی مائیکرو فوڈ پروسیسنگ یونٹس اور گروپوں کو منظوری دی گئی ہے۔

پی ایم ایف ایم ای  اسکیم کے تحت ملک بھر میں 1,16,666 مستفیدین کو تربیت دی گئی ہے۔

مالی سال 2025-2024  میں ، کریڈٹ لنکڈ سبسڈی کے تحت 50875 قرضوں کی منظوری دی گئی۔

ایس ایچ جی کے1,03,201 اراکین کے لیے سیڈ کیپٹل سپورٹ کو منظوری دی گئی، جس کی رقم376.98 روپے ہے۔

تعارف

1.png

کیرالہ کے ایرناکلم میں واقع  روبی فریش اسنیکس اس کہانی کو بیان کرتی ہے کہ کس طرح ایک چھوٹا سا خواب  بڑے پیمانے پر پھیلتا ہوا کاروباری  ادارہ بن گیا۔  جناب  پی ایم جلیل  کے ذریعے 2011 میں مونگ پھلی کے لڈو کے لئے شروع کی جانے والی یہ یونٹ پی ایم فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز اسکیم کے تعاون سے بڑھ کر کاروباری ادارہ بن گیا۔ 2021 میں 3 لاکھ روپے سے زیادہ کے قرض سے اُسے نئی مشینیں خریدنے، پروڈکشن  کو دوگنا ، کرنے اور اپنی مصنوعات کی  رینج  کو بڑھانے میں مدد  ملی ۔ یومیہ منافع تقریباً 12,000 روپے سے بڑھ کر تقریباً 20,000 تک پہنچ گیا، اور 2021-22 میں اس کا کاروبار 32 لاکھ روپے سے تجاوز کر گیا۔ آج، روبی فریش اسنیکس  نہ صرف معیاری مقامی پکوانوں کا مرکز بن گیا ہے بلکہ اس بات کی بھی علامت ہے کہ کس طرح حکومتی تعاون چھوٹے کاروباریوں کو متاثر کن کامیابی کی کہانیوں میں تبدیل کر سکتا ہے۔

2.jpg

3.png

پردھان منتری فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز اسکیم کا آغاز 29 جون 2020 کو کیا گیا تھا۔ یہ ایک مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم ہے جو ملک بھر میں مائیکرو فوڈ یونٹس کی ترقی اور ان کو رسمی درجہ  دینے پر مرکوز ہے۔ یہ اسکیم آتم نربھر بھارت ابھیان کا حصہ ہے اور فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں مقامی وژن کی حمایت کرتی ہے۔  اس میں  نئی اکائیاں قائم کرنے یا موجودہ یونٹوں کو اپ گریڈ کرنے کے لیے کاروباریوں کو مالی، تکنیکی اور کاروباری مدد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ اسکیم 2021-2020  سے 2026-2025  تک نافذ ہے جس کی لاگت 10,000 کروڑ روپے ہے۔ اس کا مقصد مائیکرو انٹرپرائزز کو مزید مسابقتی بنانا، انہیں منظم شعبے کے زمرے میں لانا اور ترقی کے نئے مواقع کو کھولنا ہے۔

اس اسکیم کے تحت ہونے والے اخراجات کو مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان 60:40 کے تناسب سے، شمال مشرقی اور ہمالیائی ریاستوں کے   لئے 90:10 کے تناسب میں، مقننہ والےمرکز کے زیرانتظام علاقوں کے  لئے60:40 کے تناسب سے اور دیگرمرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لیے مرکز کے ذریعہ 100فیصد کے تناسب سے ادا کیا جانا ہے۔

اس اسکیم کا  ہدف  2 لاکھ مائکرو فوڈ پروسیسنگ یونٹس کو کریڈٹ سے منسلکہ سبسڈی کے ذریعے براہ راست مدد فراہم کرنا ہے۔ یہ مشترکہ بنیادی ڈھانچہ بنانے اور اس شعبے میں تیز رفتار ترقی کو فروغ دینے کے لیے ادارہ جاتی تعاون کو مضبوط کرنے کی کوشش  ہے۔

ہندوستان کی فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری میں  پچھلے 11 سالوں کے دوران قابل ذکر ترقی ہوئی  ہے، جو   اس کی مضبوط فارم بیس، بڑھتی ہوئی مانگ اور معاون حکومتی پالیسیوں سے ممکن ہوئی ہے۔ ملک اس شعبے میں مسلسل  ترقی  کے ساتھ عالمی رہنما بننے کے لیے تیار ہے۔ زراعت فوڈ پروسیسنگ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، جب کہ یہ شعبہ خود جی ڈی پی،  روزگار  اور برآمدات میں بڑھتی ہوئی شراکت کے ذریعے معیشت کے لیے اہم بن گیا ہے۔

جولائی 2025 تک، مالی سال 2025-2024  میں ، زرعی اور پروسیس شدہ خوراک کی برآمدات تقریباً 49.4 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں جس میں پروسیسڈ فوڈ کی برآمدات تقریباً 20.4 فیصدکی  ہیں، جس سے ہندوستان کو فوڈ پروسیسنگ میں ابھرتا ہوا  عالمی سرکردہ مقام ملتا ہے۔ رجسٹرڈ فوڈ بزنس آپریٹرز کی تعداد 25 لاکھ سے بڑھ کر 64 لاکھ ہو گئی ہے، جو  رسمی درجہ دینے کے عمل میں اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔ 24 میگا فوڈ پارکس، 22 ایگرو پروسیسنگ کلسٹرز کے قیام اور 289 کولڈ چین پروجیکٹس اور 305 پروسیسنگ اور پرزرویشن یونٹس کی تعمیر سے انفرااسٹرکچر بھی مضبوط ہوا ہے، جس سے خاطر خواہ اضافی گنجائش  پیدا ہوئی ہے۔ مزید، آپریشن گرینز کے تحت انجام پانے والے 10 منصوبوں سے ویلیو ایڈیشن میں اضافہ ہوا  ہے، جب کہ 225 تحقیق و ترقیاتی منصوبوں  کے نتیجے میں 20 پیٹنٹ اور 52 کمرشلائزڈ ٹیکنالوجیز حاصل ہوئی ہیں۔

4.jpg

اسکیم کے کلیدی اجزاء

اس شعبے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئےپروگرام میں 4 وسیع  مرکبات  شامل ہیں:

مائیکرو انٹرپرائزز کے افراد اور گروپس کی معاونت ۔

انفرادی اکائیوں کے لیے سپورٹ

منصوبے کی لاگت کا 35فیصد کریڈٹ سے منسلکہ سرمایہ  جاتی سبسڈی۔

فی یونٹ زیادہ سے زیادہ حد 10 لاکھ روپے  ۔

بینک لون کے ذریعے کم از کم 10فیصد مستفید کنٹریبیوشن،بیلنس۔

فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف پی او)  اور پروڈیوسر کوآپریٹیو کے لیے تعاون

کریڈٹ لنکیج کے ساتھ 35فیصد کی  گرانٹ سپورٹ ۔

تربیت اور صلاحیت سازی کی  فراہمی ۔

اسکیم کے اصولوں کے تحت تجویز کردہ زیادہ سے زیادہ فنڈنگ۔

سیلف ہیلپ گروپس(ایس ایچ جی) کے لیے سپورٹ

 سیڈ کیپٹل سپورٹ

 کاروباری سرمایہ  اور چھوٹے ٹولز کے لیے 40,000  روپےفی ایس ایچ جی ممبر ۔

او ڈی او پی (ایک ضلع ایک پروڈکٹ ) مصنوعات پر کام کرنے والے ایس ایچ جی کو  ترجیح۔

بیج کا سرمایہ فیڈریشن کی سطح پر دیا جاتا ہے اور ممبران کو قابل واپسی قرض کے طور پر تقسیم کیا جاتا ہے۔

برانڈنگ اور مارکیٹنگ سپورٹ

مارکیٹنگ اور برانڈنگ  کی سپورٹ مائیکرو فوڈ پروسیسنگ یونٹس کے ایس ایچ جی، ایف پی او، کوآپریٹیو یا ایس پی وی (خصوصی مقصد والی گاڑیوں) کے گروپوں  کو  دی  جاتی ہے۔ یہ امداد او ڈی او پی (ایک ضلع ایک پروڈکٹ) کے نقطہ نظر کی پیروی کرتی ہے اور ریاستی یا علاقائی سطح پر فروغ پانے والی مصنوعات تک محدود ہے۔

 امداد کے لئے  اہل چیزیں

مارکیٹنگ کی تربیت مکمل طور پر اسکیم کے تحت فراہم کی جاتی ہے۔

مشترکہ برانڈ کی ترقی، پیکیجنگ اور معیاری  درجہ ۔

قومی اور علاقائی ریٹیل چین اور ریاستی اداروں کے ساتھ تعلقات کی حوصلہ افزائی۔

مصنوعات کے مقررہ معیارات پر پورا اترنے کو یقینی بنانے کے واسطے کوالٹی کنٹرول۔

پروجیکٹ کی تفصیلی رپورٹس (ڈی پی آر)

تجاویز کے لیے پروجیکٹ کی تفصیلی رپورٹ (ڈی پی آر) درکار ہے۔ اس میں پروجیکٹ کی تفصیلات جیسے پروڈکٹ پروفائل، حکمت عملی، کوالٹی کنٹرول،  مجموعی پیداوار کی جمع، پیکیجنگ اور برانڈنگ، قیمتوں کا تعین، تشہیر، اسٹوریج، اور مارکیٹنگ چینل شامل ہونے چاہئیں۔ فروخت میں اضافے کے منصوبوں کا  خاکہ بھی  ہونا ضروری ہے۔

مارکیٹنگ اور برانڈنگ سے متعلق ڈی پی آر کی تیاری کے لیے اسٹیٹ نوڈل ایجنسی(ایس این اے) سے5 لاکھ روپے تک کی مالی مدد دستیاب ہے۔

 

ڈی پی آر میں خام مال کی خریداری سے لے کر مارکیٹنگ تک کی سرگرمیوں کو ظاہر کرنے والا فلو چارٹ بھی ہونا چاہیے۔ اس میں کوالٹی کنٹرول پوائنٹس کو اجاگر کرنا چاہیے اورپانچ سالہ منصوبہ پیش کرنا چاہیے جس میں پروموشنل کام، پروڈیوسر کی شرکت کی توسیع، اور مجموعی  کاروبار میں اضافہ کا ذکرہو۔

اسکیم کے ضمن میں، وزارت کی طرف سے برانڈنگ اور مارکیٹنگ سے متعلق ڈی پی آر کی تیاری کے لیے رہنما ہدایات (ماڈل ڈی پی آر) فراہم کی جاتی  ہیں ۔ اس سے کاروباری افراد،  ایس ایچ جی، ایف پی او ، کوآپریٹیو، یا  ایس پی وی کو ٹیمپلیٹس، حوالہ جات کی تکنیکی شرائط، اور برانڈنگ اور مارکیٹنگ سپورٹ کے لیے درخواست دینے کے لیے درکار فارمیٹس کے ساتھ اچھی  طرح  ساختہ تجاویز تیار کرنے میں مدد ملتی ہے۔

مشترکہ انفرا اسٹرکچر کے لیے سپورٹ

اسکیم کے تحت درج ذیل مشترکہ بنیادی ڈھانچے  کے لئے فنڈ فراہم کیے جا رہے ہیں:

فارم کے گیٹ پر زراعاتی  پیداوار کی جانچ، زمرہ بندی ، درجہ بندی، گودام اور کولڈ اسٹوریج کی سہولیات۔

او ڈی او پی  کی پیداوار کے لیے مشترکہ پروسیسنگ یونٹ۔

ایک یا زیادہ پروڈکٹ لائنوں والے انکیوبیشن سینٹرز، جو چھوٹی اکائیوں کے لیے کرایہ پر دستیاب ہیں۔ انکیوبیشن سینٹر کو جزوی طور پر تربیت کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تمام انکیوبیشن سینٹر کو تجارتی  بنیادوں پر چلایا جائے گا۔

پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت، 30 جون 2025 تک زمرہ کے لحاظ سے منظور شدہ یونٹس کی کل تعداد درج ذیل ہے:

 

نمبرشمار

کمپوننٹ

منظور شدہ درخواستوں کی تعداد

منظور شدہ رقم (کروڑ میں)

1.

کریڈٹ سے منسلکہ سبسڈی

1,44,517

11501.79

2.

سیڈ کیپٹل

3,48,907

1182.48

3.

مشترکہ انفرااسٹرکچر

93

187.20

4.

برانڈنگ اور مارکیٹنگ

27

82.82

 

صلاحیت سازی  اور تحقیق

صلاحیت سازی   اور تربیت ٹیکنالوجی کو اپ گریڈ کرنے اور مائیکرو فوڈ پروسیسنگ یونٹس کو رسمی نظام میں لانے کا ایک لازمی حصہ ہے۔ قومی سطح پر، نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار فوڈ ٹکنالوجی انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ(این آئی ایف ٹی ای ایم) اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ پروسیسنگ ٹیکنالوجی(ایچ ایف پی ٹی) ان سرگرمیوں کے لیے فراہم  کی جانے والی  مالی امداد  سے صلاحیت سازی اور تحقیق کی رہنمائی کرتے ہیں۔ ریاستی سطح کے تکنیکی اداروں کے ساتھ مل کر، وہ منتخب کاروباری اداروں، گروپوں اور کلسٹرز کو تربیت اور تحقیقی تعاون فراہم کرتے ہیں۔ آئی سی اے آر، سی ایس آئی آر کے تحت خصوصی ادارے اور ڈیفنس فوڈ ریسرچ لیبارٹری (ڈی ایف آر ایل) اور سنٹرل فوڈ ٹیکنالوجیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ایف ٹی آر آئی) جیسے اہم ادارے بھی ملک بھر میں پروڈکٹ کے لحاظ سےتربیت اور تحقیق کی سہولت فراہم کرنے میں شراکت دار ہیں۔

او ڈی او پی پر فوکس

 یہ اسکیم خریداری، خدمات اور مارکیٹنگ کو  بہتر کرنے کے لیے ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ (او ڈی او پی) کے طریقہ کار کی پیروی کرتی ہے۔ ریاستیں پھل، سبزیاں، مصالحہ جات، ماہی گیری، اور شہد اور ہلدی جیسی روایتی خوردنی اجزاء  والی  مصنوعات کی نشاندہی کرتی ہیں۔  یہ مالی امداد پروسیسنگ، اسٹوریج، برانڈنگ، اور ضیاع کو کم کرنے پر مرکوز ہے۔ او ڈی او پی  کی یونٹس کے لیے سرمایہ کاری کو ترجیح دی جاتی ہے، جبکہ نئے ادارے صرف او ڈی او پی مصنوعات کے لیے اہل ہیں۔ یہ نقطہ نظر زراعت کی برآمداتی پالیسی اور وزارت زراعت کے تحت کلسٹر پر مبنی اقدامات کی تکمیل کرتا ہے، جس سے مضبوط ویلیو چین اور مشترکہ سہولیات کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

خاتمہ

پی ایم ایف ایم ای اسکیم مائیکرو فوڈ انٹرپرائزز کو مضبوط بنانے اور مقامی پیداوار کے لئے  امکانات کے دروازے کھولنے میں ایک اہم قدم ہے۔او ڈی او پی  پر فوکس، مشترکہ انفرااسٹرکچر، ہنر کی تربیت، اور کریڈٹ تک رسائی  کی خصوصیات کے ذریعے،یہ اسکیم چھوٹے کاروباریوں کو آگے بڑھنے اور مقابلہ کرنے کے آلات فراہم کرتی ہے۔  صناعتی یاع کو کم کرکے، ویلیو ایڈیشن کو بہتر بنا کر، اور برانڈنگ کو فروغ دے کر، یہ اسکیم نہ صرف کسانوں اور پروڈیوسروں کی آمدنی  میں اضافہ کرتی  ہے بلکہ روزگار کے مواقع پیدا کرتی ہے اور دیہی ترقی میں معاونت کرتی ہے۔ یہ  اسکیم  روایتی اور جدید منڈیوں کے درمیان ایسے  پل  کی مانند ہے، جو فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں پائیدار اور جامع ترقی کو آگے بڑھا رہا ہے۔

حوالہ جات

فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت

https://pmfme.mofpi.gov.in/newsletters/success_stories/RubyFreshSnacks.html

https://pmfme.mofpi.gov.in/pmfme/#/Home-Page

https://pmfme.mofpi.gov.in/newsletters/docs/SchemeGuidelines.pdf

https://pmfme.mofpi.gov.in/pmfme/#

https://pmfme.mofpi.gov.in/pmfme/newsletters/docs/Guidelines_for_the_preparation_of_Branding_and_Marketing_DPR_for_PMFME.pdf

 

مائی اسکیم پورٹل

https://www.myscheme.gov.in/schemes/pmfmpe

https://www.myscheme.gov.in/schemes/pmfmpe

پی آئی بی  کی پریس ریلیز

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2148505

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2150877

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2159014

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2150881

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2154110

https://www.pib.gov.in/FactsheetDetails.aspx?Id=149246

پی ڈی ایف دیکھنے کے لیے یہاں پر کلک کریں

********

ش ح۔م ش ع ۔ رض

5594U-

 

(Backgrounder ID: 155140) Visitor Counter : 1
Provide suggestions / comments
Read this release in: English , Hindi
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate