• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Social Welfare

منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کی روک تھام کا عالمی دن 2025

ایک محفوظ، منشیات سے پاک مستقبل کی طرف

Posted On: 25 JUN 2025 5:01PM

کلیدی نکات

 

7 دسمبر 1987 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یواین جی اے) نے 26 جون کو منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کی روک تھام کے عالمی دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا۔

تمام قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے 2024 میں تقریباً 25,330 کروڑ روپے کی منشیات ضبط کیں۔

وزارت داخلہ کے ماتحت ایجنسیوں نے 2014 میں 1,17,284 کلوگرام منشیات کو تلف کیا۔

ایجنسیوں نے 2024 میں گہرے سمندر سے مجموعی طور پر 4,134 کلوگرام منشیات بھی ضبط کیں۔

 

این سی بی کے ذریعے منشیات کی ضبطی اور گرفتاریاں (2004سے2024)

     

 

 

 

زمرہ جات

2004–2014

2014-2024

درج مقدمات

1,250

4,150

گرفتاریاں ہوئیں

1,360

6,300

ضبط شدہ منشیات (کلوگرام)

1.52  لاکھ کلوگرام

5.43  لاکھ کلوگرام

ضبط شدہ منشیات کی قیمت

5,900 کروڑ روپے

22,000  کروڑ روپے

ntroduction

 

تعارف

 

منشیات کا استعمال ایک عالمی چیلنج بنا ہوا ہےجو خاموشی سے لوگوں کو نقصان پہنچارہی ہے، خاندانوں کو توڑرہی ہے اور کمیونٹیز کو کمزور کررہی ہے۔ اس کا اثر نشے سے کہیں زیادہ ہے؛ یہ دیرپا جسمانی، ذہنی اور سماجی نقصان کا باعث بنتا ہے۔ اس بڑھتی ہوئی تشویش  کو دیکھتے ہوئے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 7 دسمبر 1987 کو ایک فیصلہ کن قدم اٹھایا۔ اس نے 26 جون کو منشیات کے استعمال کی ممانعت اور غیر قانونی اسمگلنگ کی روک تھام کا عالمی دن قرار دیا۔

 

f.jpg

 

تب سے 26 جون کو دنیا بھر میں منشیات کے غلط استعمال اور اسمگلنگ کے خلاف شعور بیدار کرنے، احتیاطی اقدامات کو فروغ دینے اور ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے منایا جاتا ہے۔اس سال کا موضوع منظم جرائم اور منشیات کی اسمگلنگ کے چکر کو توڑنا ہے۔

 

منشیات کے استعمال کے خلاف صفر رواداری کی پالیسی

 

حکومت نے منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی ہے اور اس سلسلے میں منظم اور مربوط حکمت عملی اختیار کی گئی ہے۔ حکومتِ ہند نے اس جدوجہد کو ایک جن آندولن  میں تبدیل کرنے پر زور دیا ہے تاکہ نوجوانوں اور عوام میں شعور اجاگر کر کے منشیات سے پاک بھارت کے وژن کو حاصل کیا جا سکے۔صرف ایک سال کے عرصے میں اس حکمت عملی کے نتیجے میں ملک بھر میں منشیات کی ضبطی، گرفتاریاں اور مربوط کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

سال 2024 میں، نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) سمیت بھارت بھر کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے تقریباً 25,330 کروڑ روپےمالیت کی منشیات ضبط کیں، جو 2023 میں ضبط کی گئی 16,100 کروڑروپے کی منشیات کے مقابلے میں 55 فیصد زیادہ ہے۔2024 میں زیادہ خطرناک اور نشہ آور سنتھیٹک منشیات، کوکین، اور نفسیاتی اثرات والی دواؤں کی ضبطی میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

 

اے ٹی ایس (ایمفیٹامین ٹائپ سٹیمولینٹس) سنتھیٹک منشیات ہیں جو دماغ، دل اور اعصابی نظام کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

  • میٹھ ایمفیٹامین (میتھ): یہ کرسٹل نما منشیات ہے جو دماغ اور دل کو شدید نقصان پہنچاتی ہے۔
  • کوکین: ایک سفید پاؤڈر کی شکل میں منشیات ہے جو دل کے دورے کا سبب بن سکتی ہے اور شدید نشہ پیدا کرتی ہے۔
  • میفڈرون: ایک پارٹی ڈرگ ہے جو بے چینی، ذہنی الجھن اور دل کے مسائل پیدا کرتی ہے۔
  • ہشیش: چرس سے بنا یہ بھنگ یادداشت اور ذہنی صحت پر منفی اثر ڈالتی ہے۔

 

 

final.jpg

 

 

این سی بی کی کارروائی کی دہائی

 

fee.jpg

 

 

نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے گزشتہ برسوں کے دوران منشیات کی اسمگلنگ اور اس کے استعمال کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لیے ایک مربوط قومی حکمت عملی کے تحت مسلسل محنت کی ہے۔گزشتہ دہائی میں درج مقدمات، کی گئی گرفتاریاں  اور ضبط کی گئی منشیات کی مقدار اور مالیت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

 

نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) 17 مارچ 1986 کو حکومتِ ہند کے ذریعے قائم کیا گیا تاکہ ملک بھر میں منشیات کی اسمگلنگ اور استعمال کے خلاف جدوجہد کی قیادت کی جا سکے۔یہ ادارہ مرکزی حکومت کی نگرانی میں کام کرتا ہے اور این ڈی پی ایس ایکٹ اور متعلقہ قوانین کے تحت مختلف ریاستوں اور ایجنسیوں کے درمیان نفاذی کارروائیوں میں ہم آہنگی پیدا کرتا ہے۔این سی بی نہ صرف بھارت کی بین الاقوامی معاہدوں کے تحت دی گئی ذمہ داریوں کی تکمیل کو یقینی بناتا ہے بلکہ منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف عالمی تعاون کو فروغ دیتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ مختلف وزارتوں کے ساتھ مل کر منشیات کے غلط استعمال سے متعلق مسائل کے حل پر بھی کام کرتا ہے۔

 

 

n.jpg

 

 

ملک گیر سطح پر منشیات کے خلاف کارروائیوں کو مؤثر بنانے کے لیے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کو بڑے پیمانے پر مضبوط اور وسعت دی گئی ہے۔

 

این سی بی کی مخصوص توسیع:

علاقائی دفاتر: 3 سے بڑھا کر 7 کر دیے گئے (مثلاً: امرتسر، گوہاٹی، چنئی، احمد آباد)

زونل دفاتر: 13 سے بڑھا کر 30 کر دیے گئے، جن میں نئے دفاتر گورکھپور، سیلی گوڑی، اگر تلہ، ایٹہ نگر اور رائے پور میں قائم کیے گئے۔

عملے کی تعداد: 536 نئی آسامیاں شامل کی گئیں، جس سے منظور شدہ مجموعی تعداد 1,496 ہو گئی۔

نارکو-کینائن یونٹ:تیزی سے پہچان کیلئے 10 علاقائی دفاتر میں نارکو-کے9 یونٹس تعینات کیے گئے  ہیں۔

 

نارکو دہشت گردی  نیٹ ورک کا خاتمہ

 

سال 2024 میں منشیات کے خلاف سب سے بڑی بین الاقوامی کارروائی کے دوران ایجنسیوں نے سمندر کے راستے آنے والی ملک کی سب سے بڑی منشیات کی کھیپ کو پکڑا۔ وزارت داخلہ کی قیادت میں منشیات کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئےحکومت مکمل نقطہ نظر کے تحت مہم جاری ہے۔

* این سی بی، بھارتی بحریہ اور گجرات پولیس کی مشترکہ کارروائی میں 3132 کلوگرام منشیات کی بھاری مقدار ضبط کی گئی۔

* سیکیورٹی ایجنسیوں نے ایک بین الاقوامی اسمگلنگ نیٹ ورک کا پردہ فاش کرتے ہوئے گجرات میں 700 کلوگرام میتھ ایمفیٹامین ضبط کیا۔

* این سی بی نے نئی دہلی میں اعلیٰ معیار کی 82.53 کلوگرام کوکین ضبط کی۔

* تقریباً 900 کروڑ روپے مالیت کی منشیات کی بڑی کھیپ، دہلی کے ایک کوریئر سینٹر میں منشیات کی بازیابی کے بعد ایک منظم تفتیشی عمل کے ذریعے پکڑی گئی۔

* سال 2024 میں ایجنسیوں نے سمندر کی گہرائیوں سے 4,134 کلوگرام منشیات ضبط کیں۔

* اسی سال وزارت داخلہ کے تحت کام کرنے والی ایجنسیوں نے 1,17,284 کلوگرام منشیات کو تباہ کیا۔

 

منشیات کی سمگلنگ کو روکنے کے اقدامات

 

مرکزی حکومت نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران منشیات کے خلاف اس جدوجہد کوپوری حکومت کے نقطہ نظر اور ڈھانچہ جاتی ادارہ جاتی، اور معلوماتی اصلاحات کے تین ستونوں کی بنیاد پر آگے بڑھایا ہے۔

 

  • 4سطحی این سی او آرڈی (نارکو –ربط وضبط مرکز) نظام:مربوط پورٹل کے ذریعہ تمام متعلقہ اداروں اور فریقین کے درمیان مرکز سے ضلع سطح تک  ہم آہنگی قائم کی گئی ہے تاکہ منشیات کے خلاف اقدامات مربوط انداز میں کیے جا سکیں۔

 

  • اینٹی نارکوٹکس ٹاسک فورس (این ٹی ایف): ہر ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے میں خصوصی ٹیمیں سینئر پولیس افسران کی قیادت میں کام کرنے والی مخصوص ٹیمیں ہیں جو  این سی او آرڈی کے فیصلوں پر مؤثر عمل درآمد یقینی بناتی ہیں۔
  • مشترکہ رابطہ کمیٹی (جے سی سی): این سی بی کے ڈائریکٹر جنرل کی سربراہی میں یہ کمیٹی بڑی منشیات کی ضبطیوں اور تحقیقات  کی نگرانی کرتی ہے تاکہ کارروائیاں مؤثر اور مربوط ہوں۔
  • سرحدی اور ریلوے فورسز کو اختیارات کی فراہمی: *بی ایس ایف (بارڈر سیکیورٹی فورس)، آسام رائفلز، ایس ایس بی (سشستر سیما بل)، انڈین کوسٹ گارڈ، اور آر پی ایف (ریلوے پروٹیکشن فورس) کو این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت منشیات کی اسمگلنگ سے متعلق تلاشی، ضبطی، اور گرفتاری کے مکمل اختیارات حاصل ہیں۔

 

این ڈی پی ایس ایکٹ (1985) بھارت کا بنیادی قانون ہے جو منشیات کے غلط استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کو روکنے اور کنٹرول کرنے کے لیے نافذ کیا گیا ہے۔یہ قانون نشہ آور اور نفسیاتی اثرات رکھنے والی منشیات کی پیداوار، فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کرتا ہے، سوائے اس صورت کے جب ان کا استعمال طبی یا سائنسی مقاصد کے لیے منظور شدہ ہو۔یہ ایکٹ خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سخت سزائیں تجویز کرتا ہے اور منشیات کے عادی افراد کے علاج و بحالی کی بھی حمایت کرتا ہے۔

 

مختلف ایجنسیوں  پر مشتمل مشترکہ کارروائیاں:این سی بی (نارکوٹکس کنٹرول بیورو) بحریہ، کوسٹ گارڈ، بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف)، ریاستی اینٹی نارکوٹکس ٹاسک فورس (این ٹی ایف) اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر ملک گیر منشیات مخالف کارروائیاں انجام دیتا ہے۔

صلاحیت میں اضافہ اور تربیت:تمام منشیات نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو مسلسل پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی جاتی ہے تاکہ ان کی صلاحیتوں میں اضافہ ہو اور وہ نئے چیلنجز کا مؤثر مقابلہ کر سکیں۔

ڈارک نیٹ اور کرپٹو ٹاسک فورس:یہ ایک ایم اے سی-سطح کی خصوصی یونٹ ہے جو سائبر اسپیس میں منشیات کی اسمگلنگ، کرپٹو کرنسی کے ذریعے لین دین، نگرانی، اور قانونی پیش رفت پر توجہ مرکوز رکھتی ہے۔

 

ایم اے سی کا مطلب ملٹی -ایجنسی  سینٹر ہے۔ایم اے سی سطح پر بھارت کی مختلف انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں ایک ساتھ مل کر معلومات کا تبادلہ کرتی ہیں، مشترکہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتی ہیں اور خطرات کی نگرانی کرتی ہیں جن میں منشیات کی اسمگلنگ، دہشت گردی اور منظم جرائم جیسے سنگین معاملات شامل ہوتے ہیں۔

 

  • نیشنل ہیلپ لائن (ایم اے این اے ایس 1933):یہ ایک 24 گھنٹے ٹول فری پلیٹ فارم ہے جہاں منشیات سے متعلق سوالات کیے جا سکتے ہیں اور شکایات درج کروائی جا سکتی ہیں۔
  • فارنسک لیب سپورٹ:ریاستی فارنسک سہولیات کو اپ گریڈ کرنے کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے معاونت فراہم کی جاتی ہے۔
  • سمندری تحفظ سے متعلق گروپ – این ایس سی ایس (نیشنل سیکیورٹی کونسل سیکریٹریٹ):نومبر 2022 میں قائم کیا گیا یہ گروپ سمندری راستوں سے منشیات کی اسمگلنگ کا تجزیہ کرتا ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کرتا ہے۔
  • بین الاقوامی تعاون:ڈائریکٹر جنرل سطح پر پڑوسی ممالک جیسے میانمار، ایران، بنگلہ دیش وغیرہ کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کیے جاتے ہیں جن کا مقصد سمندری اور زمینی منشیات کی آمد و رفت کے راستوں پر تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔

 

منشیات کے استعمال سے لڑنا

 

منشیات کے بڑھتے ہوئے مسئلے سے نمٹنے کے لیے سماجی انصاف وتفویضِ اختیارات کی وزارت نے ملک بھر میں روک تھام، علاج اور بحالی پر مرکوز مخصوص پروگرام تیار اور نافذ کیے ہیں۔

 

نشہ مُکت بھارت ابھیان(این ایم بی اے)

نشہ مُکت بھارت مہم کو سماجی انصاف و تفویض اختیارات کی وزارت نے 15 اگست 2020 کو شروع کیا تھا۔ یہ ایک ملک گیر مہم ہے جو منشیات کے غلط استعمال کو روکنے، علاج کرنے اور بحالی فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔

این ایم بی اے ویب سائٹ: یہ ویب سائٹ مکمل وسائل، حقیقی وقت کے ڈیش بورڈز، ای-عہد کے اختیارات اور ماہرین کی قیادت میں بحث کرنے کے فورمز فراہم کرتی ہے۔

این ایم بی اے  موبائل ایپ: یہ ایپ زمینی سطح پر ڈیٹا اکٹھا کرتی ہے اور نگرانی کرتی ہے، جسے ماسٹر والنٹیرز وسیع پیمانے پر استعمال کرتے ہیں۔

 

p.jpg

 

 

  • نیشنل ٹول فری ہیلپ لائن (14446):یہ ہیلپ لائن بنیادی مشاورت اور فوری حوالہ خدمات فراہم کرتی ہے۔
  • نیشنل ایکشن پلان فار ڈرگ ڈیمانڈ ریڈکشن (این اے پی ڈی ڈی آر) سماجی انصاف وتفویض  اختیارات کی وزارت کے تحت نافذ کردہ ایک مرکزی معاونت یافتہ اسکیم ہے، جس کے ذریعے مالی معاونت فراہم کی جاتی ہے:
  • 342 انٹیگریٹڈ ریہیبلیٹیشن سینٹرز فار ایڈیکٹس (آئی آر سی ایز): یہ مراکز منشیات کے عادی افراد کو اپنے یہاں لاکر علاج، مشاورت، ڈیٹوکس/ڈی ایڈیکشن، بعد کی دیکھ بھال اور سماجی زندگی میں دوبارہ شمولیت کی خدمات  فراہم کرتے ہیں۔
  • 47 کمیونٹی بیسڈ پیئر لیڈ انٹروینشن (سی پی ایل آئی) پروگرامز: یہ پروگرام 18 سال سے کم عمر بچوں کے ساتھ کام کرتے ہیں تاکہ منشیات کے خلاف آگاہی پیدا کریں اور زندگی کی مہارتیں سکھائیں۔
  • 74 آؤٹ ریچ اور ڈراپ ان سینٹرز (اوڈی آئی سیز): یہ محفوظ جگہیں فراہم کرتے ہیں جہاں اسکریننگ، تشخیص اور مشاورت کے بعد علاج اور بحالی کی خدمات کے لیے ریفرل دیے جاتے ہیں۔
  • 83 ایڈیکشن ٹریٹمنٹ فیسلٹیز (اے ٹی ایفس): سرکاری اسپتالوں میں علاج کی سہولیات۔
  • 53 ڈسٹرکٹ ڈی ایڈیکشن سینٹرز (ڈی ڈی اے سیز): یہ سینٹرزآئی آر سی اے، او ڈی آئی سی اور سی پی ایل آئی  کی تمام سہولیات ایک جگہ فراہم کرتے ہیں۔

 

کامیابی کی کہانیاں

رمیش (نام تبدیل کیا گیا) کی کہانی جیسی بے شمار مثالیں موجود ہیں جو دکھاتی ہیں کہ محبت، ہمت اور مدد سے منشیات کی لت سے نجات ممکن ہے۔ رمیش ایک حادثے کے بعد بے روزگار اور ذہنی طور پرپریشان رہنے لگے تھے جس کی وجہ سے انہوں نے منشیات کا سہارا لیا۔ ان کی جمع پونجی ختم ہو گئی اور زندگی بگڑ گئی۔ اپنی بیوی اور بیٹی کے تعاون سے انہوں نے ڈی ایڈیکشن سینٹر سے مدد لی۔ اگرچہ وہ کئی بار واپس لوٹے مگر ان کے گھروالوں نے ہر کوشش میں ان کا ساتھ دیا۔ تین مراحل کے علاج کے بعد رمیش نے اپنی زندگی دوبارہ سنوار لی اور اب ایک الیکٹرک ٹیکنیشن کے طور پر کام کرتے ہیں اور ایک ہوش مند اور پرامید زندگی گزار رہے ہیں۔

سورج (نام تبدیل کیا گیا)، جو وسطی ممبئی کے  رہائشی ہیں، کالج میں منشیات کی لت میں مبتلا ہو گئے تھے جس سے ان کی صحت خراب ہو گئی تھی۔ ان  کی حالت پر فکر مند ان کے کنبے نے انہیں کرپا فاؤنڈیشن انٹیگریٹڈ ریہیبلیٹیشن سینٹر میں داخل کرایا۔ وہاں صحت کے ماہرین نے ان کی حالت کا جائزہ لیا اور کلینیکل دیکھ بھال اور مشاورت کے ذریعے ان کے ڈیٹوکس میں مدد کی۔ مسلسل نفسیاتی اور سماجی مدد سے سورج نے نشے سے پاک زندگی کو اپنایا اور آج وہ ایک صاف ستھری اور مستحکم زندگی گزار رہے ہیں ۔ یہ مثال ہے کہ وقت پر مداخلت اور تبدیلی کی خواہش انسان کے مستقبل کو کیسے بدل سکتی ہے۔

 

نتیجہ

 

منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کی ممانعت کا عالمی دن دنیا کو مربوط کارروائی، آگاہی اور بحالی کے ذریعے منشیات کی لعنت سے نمٹنے کی فوری ضرورت کی یاد دلاتا ہے۔ زیرو ٹالرنس کی پالیسی، مضبوط نفاذ کی کوششوں اور نشا مکت بھارت ابھیان جیسے لوگوں پر مبنی اقدامات کے ساتھ، ہندوستان ایک محفوظ، صحت مند اور منشیات سے پاک مستقبل کی تعمیر کی طرف مضبوط قدم اٹھا رہا ہے۔

 

حوالہ جات

 

پی آئی بی  پس منظر:

 

اقوام متحدہ کا دفتر برائے منشیات اور جرائم:

وزارت داخلہ

سماجی انصاف  و تفویض اختیارات کی وزارت

 

سوشل میڈیا لنکس:

 

منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف بین الاقوامی دن 2025

 

*****

ش ح – ع ح۔ م ش

UR No. 2165

(Backgrounder ID: 154758) Visitor Counter : 10
Read this release in: English , Hindi
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate