• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Social Welfare

دوردرشن کے66سال

عوامی خدمت اور ڈیجیٹل اختراع کی میراث

Posted On: 15 SEP 2025 9:36AM

کلیدی نتائج

 

  • ستمبر 2025 تک، دور درشن 35 چینل چلاتا ہے، بشمول ڈی ڈی انڈیا، جو بین الاقوامی نشریات فراہم کرتا ہے۔
  • دوردرشن ہندوستان کی 90فیصد سے زیادہ آبادی تک پہنچتا ہے، ڈی ڈی نیوز روزانہ 17 سے زائد گھنٹے کے لائیو پروگرام نشر کرتا ہے، جب کہ ڈی ڈی انڈیا اہم انگریزی نیوز چینلز کے ساتھ سخت مقابلہ کرتا ہے۔
  • 2,539.61 کروڑ روپےبی آئی این ڈی اسکیم (26-2021) کا مقصد نیٹ ورک کی مجموعی تکنیکی اپ گریڈیشن اور جدید کاری ہے۔
  •   پی بی ایس ایچ اے بی ڈی (شبد)فی الحال 15 ہندوستانی زبانوں میں 1200 رپورٹرز کے ساتھ کام کر رہا ہے (ستمبر 2025 تک)۔

 

 

 

تعارف

 

ph-1.jpg

دوردرشن، ہندوستان کا سب سے بڑا پبلک سروس براڈکاسٹر، 15 ستمبر 2025 کو اپنا 66 واں یوم تاسیس منا رہا ہے، جس نے 1959 میں آل انڈیا ریڈیو کے تحت ایک تجرباتی ٹیلی ویژن سروس کے طور پر اپنا آغاز کیا۔ کئی دہائیوں کے دوران یہ معلومات کی ترسیل، ثقافتی تحفظ اور قومی یکجہتی کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے، جو سیٹلائٹ اور ڈی ٹی ایچ خدمات کے ذریعے تقریباً 100فیصد آبادی تک پہنچ گیا ہے۔ 1997 سے پرسار بھارتی کے ایک حصے کے طور پر دور درشن تعلیم، خبروں اور تفریح ​​پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے عوامی دلچسپی کی نشریات کو ترجیح دیتا ہے۔

دوردرشن اپنا 66 واں یوم تاسیس15 ستمبر 2025 کو رنگ بھون، آکاشوانی بھون، نئی دہلی میں منعقد ہونے والے ’’شبدانجلی: DD@66‘‘ کے عنوان سے ایک خصوصی ثقافتی پروگرام کے ساتھ منائے گا۔


 

دور درشن نے کروڑوں لوگوں کوایک ساتھ حیرت و استعجاب میں ڈال دیا جب اس نے پہلے ہندوستانی خلاء باز راکیش شرماکے1984 میں خلاء میں پہنچنے کی خبر نشر کی

 

 

تاریخ

ph-2.jpg

دوردرشن، ہندوستان کا سب سے بڑا پبلک سروس براڈکاسٹر، 15 ستمبر 2025 کو اپنا 66 واں یوم تاسیس منا رہا ہے، جس نے 1959 میں آل انڈیا ریڈیو (اب آکاشوانی کے نام سے جانا جاتا ہے) کے تحت تجرباتی ٹیلی ویژن سروس کے طور پر اپنا آغازکیا۔ کئی دہائیوں کے دوران، یہ معلومات کی ترسیل، ثقافتی تحفظ اور قومی یکجہتی کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے، جو سیٹلائٹ اور ڈی ٹی ایچ خدمات کے ذریعے تقریباً 100فیصد آبادی تک پہنچ گیا ہے۔ 1997 سے پرسار بھارتی کے ایک حصے کے طور پر، دور درشن تعلیم، خبروں اور تفریح ​​پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے عوامی دلچسپی کی نشریات کو ترجیح دیتا ہے۔

ph-3.jpg

1 اپریل 1976 کو آل انڈیا ریڈیو (اے آئی آر) سے علیحدگی کے ساتھ ایک اہم لمحہ آیا، جس نے دور درشن کو اپنی رسائی کو بڑھانے کے لیے آپریشنل خود مختاری دی تھی۔ 15 اگست 1982 کو رنگین ٹیلی ویژن کا تعارف، دہلی میں ہونے والے ایشین گیمز کے ساتھ ہی، دوردرشن کی بصری اپیل اور ناظرین کو تبدیل کر دیا۔ پرسار بھارتی ایکٹ 1990 کے تحت 23 ستمبر 1997 کو ایک خود مختار کارپوریشن کے طور پر پرسار بھارتی کے قیام نے دوردرشن کو مزید پیشہ ورانہ بنایا، اسے ایک متحد عوامی نشریاتی فریم ورک کے تحت آل انڈیا ریڈیو کے ساتھ ضم کیا۔

آج کا دن

35 سیٹلائٹ چینلز اور 66 اسٹوڈیو سینٹرز کے نیٹ ورک کے ساتھ، دور درشن 24 سے زیادہ زبانوں اور مختلف بولیوں میں مواد کی فراہمی کے ذریعے متنوع لسانی اور ثقافتی برادریوں کی خدمت کرتا ہے۔ اس کا ڈی ڈی فری ڈش پلیٹ فارم، 2024 تک 49 ملین گھرانوں کا احاطہ کرتا ہے، ہندوستان کی سب سے بڑی فری ٹو ایئر ڈی ٹی ایچ سروس ہے، جو دور دراز علاقوں میں بھی رسائی کو یقینی بناتی ہے۔ عوامی خدمت کے لیے دوردرشن کی وابستگی قومی ترقی کے اہداف کے مطابق سماجی طور پر اہم  پروگرامنگ، جیسے کہ صحت کی مہمات اور تعلیمی اقدامات پر توجہ مرکوز کرنے سے واضح ہے۔

آج، دوردرشن نیٹ ورک کا متحرک گلدستہ 35 چینلز پر مشتمل ہے جس میں 06 قومی چینل، 28 علاقائی چینلز اور 01 چینل بین الاقوامی موجودگی  کے ساتھ ہے۔

 

ph-4.jpg

ڈی ڈی نیوز: عوامی نشریات کا ایک ستون  

ph-5.jpg

ڈی ڈی نیوز، ہندوستان کا واحد زمینی-کم-سیٹیلائٹ نیوز چینل، 3 نومبر 2003 کو اپنے آغاز کے بعد سے،ڈی ڈی- میرو کو 24 گھنٹے نیوز چینل میں تبدیل کر کے متوازن، منصفانہ اور درست خبریں فراہم کر رہا ہے۔ ڈی ڈی نیوز روزانہ 17 گھنٹے سے زیادہ لائیو پروگرامنگ فراہم کرتا ہے۔ اس میں 26 زبانوں/بولیوں میں30 علاقائی نیوز یونٹس (آر این یوز) کے ذریعہ تیار کردہ علاقائی مواد کے ساتھ 30 سے ​​زیادہ نیوز بلیٹنز شامل ہیں۔ یہ چینل ہندی کے ساتھ ساتھ سنسکرت اور اشاروں کی زبان میں متنوع مواد تیار کرتا ہے۔ اس میں بزنس شو، حالات حاضرہ کے پروگرام اور صحت، نوجوانوں، سنیما، آرٹ، ثقافت، حکومت کی اہم اسکیمیں، سنسکرت میں ایک نیوز میگزین شو اور بہت کچھ پر خصوصی خصوصیات شامل ہیں، جبکہ ڈی ڈی نیشنل، ڈی ڈی انڈیااور ڈی ڈی اردو جیسے سسٹر چینلز کے لیے مواد کی فراہمی بھی شامل ہے۔

ٹویٹر (@DDNewsLive) اور یو ٹیوب(youtube.com/DDNewsOfficial) جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے سامعین کے ساتھ فعال طور پر مصروف رہتے ہوئے ڈی ڈی نیوز ریئل ٹائم نیوز اپ ڈیٹس کے ساتھ ساتھ عوامی بیداری کے لیے اس کے ٹکر بینڈ پر متعلقہ معلومات بھی فراہم کرتا ہے۔ یہ متحرک موجودگی معلومات کے ایک بھروسہ مند، جامع ذریعہ کے طور پر اس کے کردار کو تقویت دیتی ہے جو عوامی بیداری اور قومی اتحاد کو فروغ دیتا ہے۔

ph-6.jpg

ڈی ڈی انڈیا: بین الاقوامی سامعین تک رسائی

ڈی ڈی انڈیا جو 1995 میں ڈی ڈی انٹرنیشنل کے نام سے شروع کیا گیا تھا اور بعد میں اس کا نام تبدیل کیا گیا تھا، پرسار بھارتی کا فری ٹو ایئر سیٹلائٹ انگلش نیوز چینل ہے جو عالمی سامعین کو ہدف بناتا ہے، بشمول ہندوستانی تارکین وطن۔ یہ خبروں، حالات حاضرہ، خارجہ امور، معیشت، کھیل اور تفریح ​​پر توجہ مرکوز کرتا ہے، جس کا مقصد بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کے نقطۂ نظر کو پیش کرنا ہے۔ یہ چینل اب اکتوبر 2020 سے ہائی ڈیفینیشن (ایچ ڈی) میں ہے، سرفہرست نجی انگریزی نیوز چینلز کا مقابلہ کرتا ہے اور اسے بی اے آر سی سے پہچان ملی ہے۔ ڈی ڈی انڈیا براہ راست رپورٹنگ اور گہرائی سے تجزیہ پر زور دیتے ہوئے بیرون ملک ہندوستانی مواد کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے کیبل اور سیٹلائٹ پلیٹ فارم کا فائدہ اٹھاتا ہے۔

دوردرشن پر وزیر اعظم کی من کی بات

 

ph-7.jpg

‘‘من کی بات’’، وزیر اعظم نریندر مودی کا ماہانہ ریڈیو اور ٹیلی ویژن خطاب، ایک اہم پروگرام ہے جو ڈی ڈی نیشنل اور ڈی ڈی نیوز کے ساتھ ساتھ دیگر دوردرشن چینلز پر نشر کیا جاتا ہے، تاکہ شہریوں سے قومی مسائل، ثقافت اور ترقی پر رابطہ قائم کیا جا سکے۔ پروگرام، براہ راست نشر کیا جاتا ہے، دور درشن کے وسیع نیٹ ورک اور ڈی ڈی فری ڈش کے ذریعے وسیع سامعین تک پہنچتا ہے اور دیہی اور شہری علاقوں میں رسائی کو یقینی بناتا ہے۔ یہ ڈی ڈی انڈیا کے ذریعے بین الاقوامی ناظرین کو بھی مصروف کرتا ہے۔ یہ شو عوامی شرکت کو فروغ دیتا ہے، زمینی سطح کے اقدامات کو نمایاں کرتا ہے اور قومی ترجیحات کے مطابق تعلیم، صحت اور پائیداری جیسے موضوعات پر روشنی ڈالتا ہے۔

مشہور دور درشن سیریز

دوردرشن نے کچھ انتہائی مشہور سیریز نشر کیں، جیسے کہ رامائن، مہابھارت، ہم لوگ، بنیاد، چانکیہ، مالگوڈی ڈیز، شکتیمان، چتراہار، فوجی، سرکس اور اڑان، جس نے غیر معمولی پروگرامنگ اور تفریح ​​کے لیے اعلیٰ معیارات قائم کیے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ عوامی آگاہی کو بڑھانے کے اپنے جوہری کام کو برقرار رکھا ہے۔

ph-8.jpg

ph-9.jpg

ڈی ڈی فری  ڈش: ہندوستان کی سب سے بڑی فری ٹو ایئر سروس

ph-10.jpg

ڈی ڈی فری ڈیش ڈی ٹی ایچ سروس دسمبر 2004 میں شروع کی گئی تھی۔ یہ واحد فری ٹو ایئر (ایف ٹی اے) ڈائریکٹ ٹو ہوم (ڈی ٹی ایچ) سروس ہے جہاں کوئی ماہانہ سبسکرپشن فیس نہیں ہے۔ آج اس بے مثال سروس نے پورے ہندوستان کے 49 ملین گھرانوں میں اپنا راستہ بنا لیا ہے۔ ڈی ڈی فری ڈش پلیٹ فارم چینلز کے وسیع اسپیکٹرم کی میزبانی کرتا ہے جس میں 9 ایچ ڈی چینلز، دور درشن نیٹ ورک کے 35 ایس ڈی چینلز، آکاشوانی کے 48 ریڈیو چینلز، سنسد ٹی وی کے 2 ایچ ڈی اور 2 ایس ڈی چینلز، 92 نجی ٹی وی چینلز اور 266 شریک برانڈڈ تعلیمی چینلز شامل ہیں۔

سروس براڈکاسٹ متنوع مواد پیش کرتا ہے بشمول تفریح، خبریں اور پی ایم ای ودیا جیسے تعلیمی پروگرام، بغیر انٹرنیٹ کنکشن  کی ضرورت کے۔

ڈیجیٹل ڈان

ویوز او ٹی ٹی پلیٹ فارم کے ساتھ ڈیجیٹل تبدیلی

دوردرشن، پرسار بھارتی کے زیراہتمام، نومبر 2024 میں اپنے ویوز اوٹی ٹی پلیٹ فارم کے آغاز کے ساتھ ایک قابل ذکر ڈیجیٹل تبدیلی سے گزرا ہے، جو روایتی نشریات سے جدید اسٹریمنگ کی طرف ایک اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ 12 زبانوں میں مواد پیش کرنے والے اس جامع ڈیجیٹل ہب میں تمام بڑی ہندوستانی زبانوں کو شامل کرنے کا منصوبہ ہے۔ یہ پلیٹ فارم متنوع سامعین کی ضروریات کو پورا کرتا ہے اور اس سال امریکہ، برطانیہ، یورپ، مشرق وسطیٰ، سنگاپور، آسٹریلیااور نیوزی لینڈ میں ناظرین تک رسائی حاصل کرتے ہوئے نمایاں عالمی مصروفیت حاصل کی ہے۔ اوپن نیٹ ورک فار ڈیجیٹل کامرس ( او این ڈی سی) کے ساتھ ویوز کی شراکت داری جدید ڈیجیٹل رجحانات کو اپناتے ہوئے ہندوستان کی ثقافت کو ظاہر کرنے کے لیے ایپ میں ای کامرس کو شامل کرکے، تفریح، تعلیم اور خریداری کو یکجا کرکے اسے نمایاں کرتی ہے۔

ph-11.jpg

ویوز کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ دوردرشن نے کس طرح کورڈ-کٹنگ کے دور میں خود کو ڈھالا ہے، جبکہ اپنی عوامی خدمت کی روایت کو برقرار رکھا ہے  اور صاف، جامع اور خاندان  دوست مواد فراہم کیاج ہے۔ویوز پر 70 سے زائد لائیو ٹی وی چینلز دستیاب ہیں، جن میں دوردرشن کے اپنے چینلز کے ساتھ ساتھ نجی نیٹ ورکس جیسے کہ بی 4 یو، ایس اے بی گروپ اور 9ایکس میڈیا بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انٹرایکٹو فیچرز جیسے کہ ’’پلے ٹو پلے‘‘ گیمز اور نوجوانوں کے لیے منتخب کردہ موادکے ساتھ ساتھ ویوزنے اپنی بین الاقوامی مصروفیت میں وسعت دی ہے۔

ویوز کے آغاز نے دوردرشن کو آگے کی سوچ رکھنے والے براڈکاسٹر کے طور پرقائم کیا ہے اور اعلیٰ معیار کے ڈیجیٹل مواد کی فراہمی کے لیے اپنے وسیع انفراسٹرکچر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، ہندوستان اور اس سے آگے ثقافتی اور تعلیمی بنیاد کے طور پر اس کے کردار کو تقویت بخشی ہے۔

پی بی   ایس  ایچ اے بی ڈی- خبروں کی ترسیل کا نیا طریقہ

ph-12.jpg

پرسار بھارتی شیئرڈ آڈیو ویژول فار براڈکاسٹ اینڈ ڈسیمینیشن ( پی بی- شبد)، جو 13 مارچ 2024 کو نیوز شیئرنگ سروس کے طور پر شروع کیا گیا، میڈیا اداروں کو ویڈیو، آڈیو، ٹیکسٹ اور فوٹو فارمیٹس میں روزانہ نیوز فیڈ فراہم کرتا ہے۔ یہ 1200 سے زیادہ رپورٹروں، نامہ نگاروں اورا سٹرنگرز کے نیٹ ورک کا فائدہ اٹھاتا ہے جس کی60 چوبیس گھنٹے ایڈیٹنگ ڈیسک کے ذریعے تعاون کیا جاتا ہے۔ ایک سال میں 2500 سے زیادہ میڈیا کلائنٹس کے ساتھ، یہ علاقائی نیوز یونٹس اور ہیڈکوارٹر سے بڑی ہندوستانی زبانوں میں زراعت، ٹیکنالوجی، خارجہ امور اور سیاسی پیش رفت سمیت 50 سے زیادہ زمروں میں روزانہ 1000 سے زیادہ کہانیاں پیش کرنے میں پیش پیش ہے۔ کلیدی خصوصیات میں لوگو سے پاک مواد شامل ہے جس کے استعمال کے لیے کریڈٹ کی ضرورت نہیں ہے، قومی ایوارڈ کی تقریبات، انتخابی ریلیوں، پریس بریفنگ اور سیاسی تقریبات جیسے پروگراموں کی خصوصی کوریج کے لیے لائیو فیڈ کے ساتھ ساتھ دوردرشن اور آکاشوانی لائبریریوں سے نایاب آرکائیو فوٹیج کے لیے میڈیا ریپوزٹری تیار کرنا، اس کے ساتھ وسیع تر سامعین تک پہنچنے میں مدد کے لیے کیوریٹ شدہ پیکجز شامل ہیں۔ ایک ادارتی ماڈیول بھی بنایا گیا ہے جس میں ماہرین کے مضامین شامل ہیں تاکہ لوگوں کو پیچیدہ مسائل کو آسان الفاظ میں سمجھنے میں مدد ملے۔

image0167UI7.png

ڈی ڈی اسپورٹ

ph-14.jpg

پرسار بھارتی اسپورٹس نے حالیہ برسوں میں ڈی ڈی اسپورٹ او ر  ویوز-او ٹی ٹی چینل کے مواد کے راستے کو دوبارہ متحرک کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ خیال یہ ہے کہ ہمہ جہت اور ٹھوس کھیلوں کے مواد کے ذریعے چینل کے ناظرین کو بڑھایا جائے اور ہندوستان کو کھیلوں کی طاقت بنانے اور ملک بھر کے تمام کھیلوں سے محبت کرنے والوں کے لیے مخصوص کھیلوں کا مواد دستیاب کرنے کے لیے عوامی براڈکاسٹر کے طور پر فعال طور پر کردار ادا کرے۔

سب سے پہلے، لائیو ایونٹس یعنی اسپورٹس ایکٹ 2008 کے تحت نشر ہونے والے ایونٹس کے اہم بین الاقوامی میچوں کے لیے پری شو، مڈ شو اور پوسٹ شوکے کے بارے میں شوز کے پروڈکشن کوالٹی کو بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ یہ حقیقی وقت کے اعدادوشمار، جدید ترین آرٹ گرافکس اور سیٹس کی عالمی معیاری شکل اور احساس کے ذریعے کیا گیا ہے۔

دوم، حکومت ہند کے فلیگ شپ اسپورٹس شوز کے پیداواری معیار میں اضافہ نےکھیلو انڈیا گیمز کی سربراہی کی ہے۔ حالیہ برسوں میں ڈی ڈی اسپورٹس نے گجرات، گوا اور اتراکھنڈ میں نیشنل گیمز، تمل ناڈو اور بہار میں کھیلو انڈیا یوتھ گیمز، کرناٹک، اتر پردیش اور نارتھ ایسٹ میں کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز، نئی دہلی میں کھیلو انڈیا پارا گیمز، دیو میں کھیلو انڈیا بیچ گیمز،گلمرگ اور لیہہ میں کھیلو انڈیا ونٹر گیمز جیسے بڑے ایونٹس کو کامیابی سے تیار اور ٹیلی کاسٹ کیا ہے۔

چینل نے پچھلے سال ہاکی انڈیا کے ساتھ مینز اور ویمنز ہاکی انڈیا لیگ اور ہاکی انڈیا کی سربراہی میں ہونے والے دیگر اہم ایونٹس کی تیاری اور ٹیلی کاسٹ کرنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اسی طرح پرسار بھارتی نے ہینڈ بال فیڈریشن آف انڈیا کے ساتھ اپنے بڑے ایونٹس کی تیاری اور ٹیلی کاسٹ کرنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اسی طرح کے معاہدوں پر بھارت کی تیر اندازی ایسوسی ایشن، بیڈمنٹن ایسوسی ایشن آف انڈیا اور پروفیشنل گولف ٹور آف انڈیا کے ساتھ آنے والے مہینوں میں دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔ پچھلے ہفتے پرسار بھارتی نے دہلی میں ہونے والی ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2025 کی تیاری اور ٹیلی کاسٹ کرنے کے لیے پارالمپکس کمیٹی آف انڈیا کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

پرسار بھارتی اسپورٹس نے اپنے ناظرین کو بڑھانے کے لیے چینل پر تازہ اور جدید مواد لانے کے لیے معروف بین الاقوامی اور قومی ایجنسیوں کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ اس میں الپس کریک ویز پرائیویٹ لمٹیڈ کے ساتھ دوردرشن نیٹ ورک- پرسار بھارتی اور آکاشوانی  کے ویوز-او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر ٹیلی کاسٹ کیے جانے والے گریٹ انڈین کرکٹ شو کی104 اقساط تیار کرنے کے لیے دو سالہ معاہدہ شامل ہے۔ اس سیریز میں بڑے سابق ہندوستانی کرکٹرز اپنی فتوحات، شکستوں اور واقعات کی براہ راست  یادیں شیئر کرتے ہیں۔ اسی طرح پرسار بھارتی نے گلوبل لیگ آف ریسلنگ تیار کرنے کے لیے آدی گروپ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جو کہ عالمی معیار کی عالمی کھیلوں کی ملکیت کا ہندوستانی ورژن ہوگا۔

آخر میں، پرسار بھارتی نے ڈی ایف بی پوکل- جرمن کپ کے ساتھ ایک سمجھوتہ کیا ہے، جس میں ڈی ایف بی پوکل اور ویمن پنڈیشلیگا کے بڑے فٹ بال میچز ڈی ڈی اسپورٹس اورویوز پر ٹیلی کاسٹ کیے جا رہے ہیں۔ خیال یہ ہے کہ بہترین عالمی فٹ بال کو زیادہ سے زیادہ ہندوستانی گھروں تک پہنچایا جائے۔

آئی آئی ٹی کانپور اور نیکسٹ جنریشن ٹیکنالوجیز کے ساتھ شراکت داری

دوردرشن کی تکنیکی اختراع کے عزم کی مثال پرسار بھارتی کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) کانپور کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) سے ملتی ہے، جس میں ڈیجیٹل ٹیریسٹریل براڈکاسٹنگ اور ڈائریکٹ ٹو موبائل (ڈی 2 ایم سلوشنز) سمیت اگلی نسل کا براڈکاسٹ روڈ میپ تیار کرنے کے لیے دستخط کیے گئے ہیں۔ اس تعاون کا مقصد ڈی 2 ایم براڈکاسٹ جیسے جدید معیارات کو مربوط کرکے دور درشن کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانا ہے، جو موبائل آلات پر مواد کی موثر ترسیل کے قابل بناتا ہے اوردور دراز اور شہری علاقوں میں یکساں رسائی کو بڑھاتا ہے۔

بی آئی این ڈی اسکیم (26-2021) کے تحت،ساتوں دن چوبیس گھنٹے علاقائی چینلز پر تکنیکی انفراسٹرکچر کو بڑھانے کا منصوبہ ہے تاکہ ہائی ڈیفینیشن (ایچ ڈی) پروڈکشن اور براڈکاسٹنگ کو فعال کیا جا سکے۔

  آئی آئی ٹی کانپور کے ساتھ یہ اسٹریٹجک اتحاد دوردرشن کو براڈکاسٹ اختراع میں سب سے آگے رکھتا ہے اورحکومت کی2,539.61 کروڑ روپے کی براڈکاسٹنگ انفراسٹرکچر اینڈ نیٹ ورک ڈیولپمنٹ ( بی آئی این ڈی) اسکیم (26-2021) کے ساتھ ہم آہنگ ہے تاکہ 28 علاقائی چینلز کو ایچ ڈی میں اپ گریڈ کیا جا سکے اور ہندوستانی 80 فیصد سے زیادہ آبادی تک آل انڈیا ریڈیو کے ایف ایم کوریج کووسعت دی جاسکے۔ اضافہ شدہ حقیقت، ورچوئل رئیلٹی اور فائل پر مبنی ورک فلو جیسی ٹیکنالوجیز کو اپنا کر دوردرشن پروگرامنگ کے معیار اور ناظرین کے تجربے کو بڑھاتا ہے، خاص طور پر تعلیمی اور ثقافتی مواد کے لیے۔ یہ پیشرفت نہ صرف آپریشنل کارکردگی کو بہتر بناتی ہے بلکہ دوردرشن کی عالمی مسابقت کو بھی مضبوط کرتی ہے، جس سے اسے متنوع سامعین تک اعلیٰ معیار کا مواد فراہم کرنے کے قابل بناتا ہے اور اس کی عوامی خدمت کے اخلاق کو تیزی سے ڈیجیٹل میڈیا کے منظر نامے میں برقرار رکھتاہیں۔

یوپ ٹی وی پارٹنرشپ اور ڈی ڈی کسان میں اے آئی انٹیگریشن

image019403Q.png

مارچ 2022 میں پرسار بھارتی نے ڈی ڈی انڈیا کی عالمی رسائی کو امریکہ، برطانیہ، یوروپ، مشرق وسطیٰ، سنگاپور، آسٹریلیااور نیوزی لینڈ جیسے ممالک تک بڑھانے کے لیے یوپ ٹی وی کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے، جو ایک سرکردہ اوور دی ٹاپ (او ٹی ٹی) پلیٹ فارم ہے۔ یوپ ٹی وی، دنیا بھر میں ٹیلی ویژن کے ناظرین کے لیے ایک گیٹ وے، دیگر ہندوستانی مواد کے ساتھ ساتھ ڈی ڈی انڈیا کی میزبانی کرتا ہے، جو ہندوستانی  تارکین وطن ا ور عالمی سامعین کے درمیان ہندوستان پر مبنی پروگرامنگ کی بڑھتی ہوئی مانگ کا فائدہ اٹھاتا ہے۔

ph-16.jpg

دوردرشن کسان، زرعی چینل نے دو اےآئی اینکرز، اے آئی کرش اوراے آئی بھومی کو متعارف کراتے ہوئے تکنیکی اختراع کو اپنایا ہے، جس سے یہ ہندوستان کا پہلا سرکاری ٹی وی چینل ہے جس نے ساتو ں دن چوبیس گھنٹےخبروں کی ترسیل کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا ہے۔ یہ اے آئی اینکرز، جو 50 زبانوں میں پیش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، کسانوں اور دیہی سامعین کو ہموار، کثیر لسانی مواد فراہم کرتے ہیں، زراعت، دیہی ترقی اور ماحولیاتی پائیداری جیسے موضوعات پر رسائی اور مصروفیت کو بڑھاتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں شروع کیا گیا یہ انضمام دوردرشن کی وسیع تر ڈیجیٹل حکمت عملی کی تکمیل کرتا ہے، بشمول ویوز او ٹی ٹی پلیٹ فارم اور اپنی عوامی خدمت کے مینڈیٹ کو برقرار رکھتے ہوئے متنوع کمیونٹیز کی خدمت کے لیے اگلی نسل کی ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھانے کے لیے اپنے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

نتیجہ

دوردرشن، 2025 میں اپنی 66 ویں سالگرہ کے موقع پر ہندوستان کی عوامی نشریات کے ایک سنگِ بنیاد کےطور پر قائم ہے، جو 1959 میں اپنی معمولی شروعات سے ایک متحرک نیٹ ورک میں تبدیل ہواہے جو روایت کو اختراع کے ساتھ ملاتا ہے۔ اس کے مشہور پروگرام جیسے رامائن، مہابھارت اور مالگوڈی ڈیز نے ثقافتی یاد کی تشکیل کی ہے، جب کہ 1984 میں ہندوستان کے پہلے خلاباز کے خلائی سفر کو نشر کرنے جیسے سنگ میل نے قوم کو متحد کیا۔ آج 35 سیٹلائٹ چینلز، 66 ڈیجیٹائزڈ مراکزاور 45 ملین سے زیادہ گھرانوں کی خدمت کرنے والے وسیع  ڈی ڈی فری ڈش کے ساتھ، دوردرشن جامع، کثیر لسانی مواد کی فراہمی میں ایک اہم قوت بنا ہوا ہے۔ ویوز او ٹی ٹی پلیٹ فارم کے ذریعے ڈیجیٹل تبدیلی کے ذریعے، ڈی ڈی کسان میں اے آئی انضمام، یوپ ٹی وی اور آئی آئی ٹی کانپور کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری اور پی بی- شبد جیسے اقدامات کےذریعہ دوردرشن اگلی نسل کی ٹیکنالوجیز اور عالمی رسائی کو اپنا رہا ہے اور مستقبل کی نسل کے لیے تعلیم، ثقافتی تحفظ  اور قومی  انضمام کے لیے اپنی وراثت کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔

حوالہ جات

پریس انفار میشن بیورو:

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2147342

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1888540

https://www.pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?NoteId=152142&ModuleId=3#:~:text=On%20March%2007%2C%202022%2C%20India's%20public%20broadcaster,with%20'Yupp%20TV'%2C%20an%20over%2Dthe%2Dtop%20(OTT)%20platform

https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2021431

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2067861

https://www.pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?NoteId=152142&ModuleId=3#:~:text=According%20to%2C%20FICCI%2DEY%20As,apart%20from%2022%20MPEG4%20channels.

وزارت اطلاعات و نشریات:

 

https://mib.gov.in/sites/default/files/2024-10/annual-report-2023-24-english.pdf

دور درشن

 

https://ddnews.gov.in/en/tag/ai-krish/

https://ddnews.gov.in/en/waves-prasar-bharatis-all-in-one-ott-platform-for-family-friendly-entertainment/

https://www.newsonair.gov.in/mib-launches-kalaa-setu-real-time-language-tech-for-bharat-challenge/

https://prasarbharati.gov.in/dd-channels/

https://prasarbharati.gov.in/dd-news/

https://prasarbharati.gov.in/dd-india-homepage/

https://shabd.prasarbharati.org/login

https://www.facebook.com/DoordarshanNational/

https://www.freedish.in/

https://ddnews.gov.in/en/about-us/

دیگر

https://www.ey.com/content/dam/ey-unified-site/ey-com/en-in/insights/media-entertainment/documents/ey-shape-the-future-indian-media-and-entertainment-is-scripting-a-new-story.pdf

https://www.swayamprabha.gov.in/about/pmevidya

https://www.youtube.com/watch?v=oxtRxWcKqc8

پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں

 

 

*****

 

UR-6022

(ش ح۔ا ک۔اش ق)

 

(Backgrounder ID: 155210)
Provide suggestions / comments
Read this release in: English , Hindi
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate