• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Technology

انجینئروں کا قومی دن 2025

انجینئرنگ کی مہارت بھارت کی ترقی کی محرک

Posted On: 14 SEP 2025 8:18PM

ہمارا ملک خوش نصیب ہے کہ اس کے پاس ہنر مند اور باصلاحیت انجینئرس موجود ہیں جو قوم کی تعمیر میں اپنا تعاون دے رہے ہیں ۔

- وزیر اعظم نریندر مودی

 

  • دنیا کے تقریباً 20 فیصد چپ ڈیزائن انجینئر بھارت میں ہیں۔
  • اسٹینفورڈ اے آئی انڈیکس 2024 کے مطابق، اے آئی مہارت کے فروغ میں بھارت دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔
  • بھارت کے قومی کوانٹم مشن کا ہدف 2031 تک 1000 فزیکل کیوبٹس تک کے کوانٹم کمپیوٹر تیار کرنا ہے۔

 

بھارت کے عظیم ترین انجینئروں میں سے ایک، سر موکش گنڈم وشویشوریہ کے یوم پیدائش کے موقع پر ہر سال 15 ستمبر کو قومی انجینئر دن منایا جاتا ہے۔ انجینئرنگ میں اپنے ممتاز کردار کے لیے مشہور، انہوں نے جدید ڈیزائنز، دوراندیشی پر مبنی منصوبہ بندی اور عملی طریقوں کے ذریعے ملک کے بنیادی ڈھانچے کو بدل دیا، جس میں تکنیکی مہارت اور سماجی اثر کا امتزاج شامل تھا۔ ایک ماہرِ معیشت، سیاستدان اور مصنف کے طور پر ان کے کام کے علاوہ، ایک انجینئر کے طور پر ان کی غیر معمولی کامیابیاں نسلوں کو متاثر کرتی رہتی ہیں اور مسئلہ حل کرنے، جدت اور قومی تعمیر کے لیے ایک معیار قائم کرتی ہیں۔

جیسے جیسے بھارت ٹیک ایڈ یعنی اپنے تیز رفتار، جدید تکنیکی اختراعات اور تبدیلی کے دہائی کے آغاز کی طرف بڑھ رہا ہے، انجینئروں کا کردار اور بھی اہم ہوتا جا رہا ہے۔ ماہر انجینئرنگ گریجویٹس کی بڑھتی ہوئی تعداد تعلیم، تحقیق اور اختراع کو فروغ دینے میں سرکاری اقدامات کی کامیابی کو ظاہر کرتی ہے، جس سے بھارت عالمی تکنیکی منظرنامے میں قائد کا مقام حاصل کر سکے گا۔ یہ کوششیں سال 2047 کے وکست بھارت کے وژن کو حقیقت بنانے کے لیے نہایت اہم ہیں، جہاں بھارت ایک ترقی یافتہ، تکنیکی طور پر جدید اور خودمختار قوم بنے گا۔

1.jpg

 

سر ایم. وشویشوریہ کی زندگی اور میراث

 

 

 

سادہ آغاز سے، سر ایم. وشویشوریہ میسور کے دیوان اور آل انڈیا مینوفیکچررز آرگنائزیشن کے صدر کے طور پر خدمات انجام دینے کے لیے آگے آئے۔ 1955 میں انہیں بھارت رتن سے نوازا گیا، ان کے دوراندیش خیالات آج بھی اقتصادی منصوبہ سازوں کے لیے رہنمائی کا ذریعہ ہیں۔ ان کی زندگی ایک دائمی تحریک بنی ہوئی ہے، جس کے سبب  بھارت کی تاریخ میں ایک عظیم شخصیت کے طور پر ان کا درجہ برقرار ہے۔

سر ایم. وشویشوریہ کی قابل ذکر خدمات

سیلاب کے بند و بست کا اختراعی نظام: 1908 کی موسی ندی کی سیلاب کے بعد، سر ایم. وشویشوریہ نے عثمان ساگر اور حمایت ساگر جیسے ذخائر کا ڈیزائن تیار کیا اور سیلاب پر قابو پانے کے سلسلہ وار طریقے تجوز کیے۔انہوں نے وشاکھاپٹنم بندرگاہ کو سمندری کٹاؤ سے بچانے کے اقدامات بھی نافذ کیے، جس سے شہری لچیلے پن میں اضافہ ہوا۔ آج بھی، ان کے آبی ذخیرہ پاپر مبنی سیلاب کے بندوبست کے اصول پانی اور قدرتی آفات کے بندوبست سے متعلق جدید منصوبوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔

بند تعمیر اور آبپاشی میں قیادت: میسور کے چیف انجینئر کے طور پر، سر ایم. وشویشوریہ نے 1932 میں کرشنا راج ساگر (کے آر ایس) بند تعمیر کیا، جس سے ایشیا کا سب سے بڑا آبی ذخیرہ بن گیا اور مانڈیا کی زراعت میں انقلابی تبدیلی آئی۔ ان کے خودکار واٹر گیٹس نے کئی بندوں میں پانی کے کنٹرول کو بہتر بنایا اور آبپاشی و ہائیڈرو پاور منصوبوں کو فروغ دیا۔ یہ اختراعات جدید بند ڈیزائن اور پانی کے بندوبست پر اثرانداز ہوتی رہیں گی۔

اہم ادبی خدمات: سر ایم. وشویشوریہ کی تحریروں نے بھارت کی ترقی پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ ’’پلینڈ اکنامی فار انڈیا‘‘ نے صنعت کاری اور بنیادی ڈھانچے کو فروغ دیا، ’’ریکنسٹرکٹنگ انڈیا‘‘ نے تعلیم اور نظم و نسق پر زور دیا اور ’’میموئیرز آف مائی ورکنگ لائف‘‘ نے ان کی انجینئرنگ کامیابیوں کا تفصیلی بیان پیش کیا۔ یہ تصانیف جدید اقتصادی اور انجینئرنگ سے متعلق حکمت عملیوں کی رہنمائی کرتی رہتی ہیں۔

قوم کی تعمیر میں انجینئروں کا کردار

انجینئر بھارت کی تبدیلی کی محرک قوت ہیں، جو ملک کے اہم بنیادی ڈھانچے کو شکل دیتے ہیں اور علم پر مبنی اختراع کی قیادت کرتے ہیں۔ اہم بند، سڑکیں اور عمارتوں کی تعمیر سے لے کر ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ دینے تک، وہ ایک جدید قوم کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

3.jpg

بنیادی ڈھانچے کی ترقی

جدید بھارت کے معمار کے طور پر، انجینئر اہم بنیادی ڈھانچے جیسے شاہراہیں، ایکسپریس ویز، میٹرو ریل نیٹ ورک، پل، بندرگاہیں اور بجلی پیدا کرنے کے نظام ڈیزائن اور تعمیر کرتے ہیں۔ سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت اس بات پر زور دیتی ہے کہ بھارت مالا پروجیکٹ، ساگر مالا، پی ایم گتی شکتی اور اسمارٹ سٹی مشن جیسے منصوبے کنیکٹیویٹی اور لاجسٹکس میں انقلاب لا رہے ہیں اور انجینئر ان کے نفاذ اور اختراع کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ سر ایم. وشویشوریہ جیسے پیشرو سے ترغیب حاصل کرکے، آج کے انجینئر ایک ترقی پسند قوم کی تعمیر میں ان کی میراث کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

اسٹریٹجک شعبے

دفاعی صنعت، ایٹمی توانائی اور خلائی تحقیق میں بھارت کی ترقی انجینئرنگ کی مہارت پر مبنی ہے۔ خلائی محکمہ کے انجینئر لانچ ویکل کی صحت کی نگرانی، سیٹلائٹ ڈیٹا تجزیہ اور بین سیارہ مشنز کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور روبوٹکس میں قائدانہ کردار ادا کر رہے ہیں، جبکہ ایٹمی توانائی کےمحکمہ (ڈی اے ای)اور دفاعی تحقیق و ترقی کی تنظیم ڈی آر ڈی او کے انجینئر ایسی ٹیکنالوجیز تیار کر رہے ہیں جو بھارت کی اسٹرٹیجک صلاحیتوں کو مضبوط کرتی ہیں۔

ڈیجیٹل کایا پلٹ

ڈیجیٹل انڈیا مہم کے تحت، انجینئرز نے آدھار، یو پی آئی اور ڈیجی لاکر جیسے پلیٹ فارمز تیار کیے ہیں۔ سافٹ ویئر انجینئرنگ، سائبر سیکورٹی اور ڈیٹا اینالیٹکس کا فائدہ اٹھاکر، انہوں نے بھارت کو ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے اور ڈیپ ٹیک اختراع میں عالمی رہنما کے طور پر قائم کیا ہے۔

انجینئرنگ مہارت اور اختراع کو فروغ دینے والے سرکاری اقدامات

 

 

 

بھارت حکومت ایک مضبوط ماحولیاتی نظام کے ذریعے انجینئرنگ کی مہارت، تحقیق اور اختراع کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، جو ٹیلنٹ کو پروان چڑھاتا ہے اور یکسر تبدیلی لانے والی ترقی کو تیز کرتا ہے۔

اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب

جیسے جیسے بھارت ترقی یافتہ بھارت 2047 کی طرف بڑھ رہا ہے حکومت کی پہلاسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب،انجینئروں کو عملی، صنعت کے لیے تیار مہارتوں سے لیس کرنے کی ایک کوشش ہے، تاکہ وہ تیزی سے ترقی پذیر تکنیکی منظرنامے کے چیلنجز کے لیے تیار ہو سکیں۔

اٹل انوویشن مشن

اٹل انوویشن مشن (اے آئی ایم) کا مقصد اٹل انکیوبیشن سینٹر (اے ائی سی)جیسے اقدامات کے ذریعے پورے بھارت میں اختراع اور کاروباری جذبے کو فروغ دینا اور طلبہ و انجینئروں کے لیے ایک مضبوط اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام قائم کرنا ہے۔ 18 دسمبر 2024 تک، 72 اے آئی سیز میں 3,556 اسٹارٹ اپس انکیوبٹ کیے جا چکے ہیں، جس سے 41,965 روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

تحریک یافتہ تحقیق کے لیے سائنس میں اختراع (آئی این ایس پی آر ای)

آئی این ایس پی آئی آر ای منصوبہ نوجوانوں کو جدید ترین سائنس اور ٹیکنالوجی میں تحقیق کے لیے متاثر کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انجینئروں کے لیے، یہ ایپلا ئڈ سائنسز، ماحولیات کے لئے سازگار توانائی، سیمی کنڈکٹر، خلائی ٹیکنالوجی اور صحت کی دیکھ بھال میں جدید تحقیق و ترقی کے مواقع فراہم کرتا ہے، جس سے مستقبل کے انجینئروں ایک مضبوط سلسلہ تیار ہوتا ہے۔

اسٹارٹ اپ انڈیا

اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کا مقصد ملک بھر میں اختراع کو فروغ دینا اور اسٹارٹ اپس کی ترقی کو تیز کرنا ہے۔ انجینئروں کے لیے، یہ مصنوعی ذہانت، سیمی کنڈکٹر، ماحولیات کے سازگار توانائی، خلائی ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز جیسے شعبوں میں تکنیکی خیالات کو قابل عمل کاروبار میں بدلنے کے مواقع فراہم کرتی ہے۔ اس پہل کا اثر صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمہ(ڈی پی آئی آئی ٹی)کی تصدیق شدہ اسٹارٹ اپس کی تعداد میں نظر آتا ہے، جو 2016 میں تقریباً 500 سے بڑھ کر 15 جنوری 2025 تک 1,59,157 ہو گئی ہے۔

میرٹ اسکیم (ٹیکنیکل ایجوکیشن میں کثیرشعبہ جاتی تعلیم اور تحقیق کی اصلاح اسکیم)

قومی تعلیمی پالیسی 2020 (این ای پی- 2020) کے تحت، حکومت نے تکنیکی تعلیم میں اصلاحات لانے اور اسے مہارت کی ترقی اور اختراع سے جوڑنے کے لیے میرٹ اسکیم کے لیے 4,200کروڑ روپے (2025-26 سے 2029-30 کے عرصے کے لیے) مختص کیے ہیں۔ یہ اسکیم 275 تکنیکی اداروں میں نافذ کی جائے گی، جن میں 175 انجینئرنگ کالجز اور 100 پالی ٹیکنکس شامل ہیں۔ انجینئرز کے لیے، میرٹ جدید لیبارٹریز، اپڈیٹ شدہ نصاب اور کثیرشعبہ جاتی تعلیم فراہم کرتا ہے، جس سے وہ ماحولیات کے لئے سازگار توانائی، مصنوعی ذہانت اور جدید مینوفیکچرنگ جیسے شعبوں میں اختراع کے لیے تیار ہوتے ہیں اور بھارت کی تکنیکی قیادت کو مضبوط بناتے ہیں۔

انجینئرنگ مہارت کو فروغ دینے والے اہم ادارے

حکومت نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(این آئی ٹی)اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی آئی آئی ٹی) جیسے اہم اداروں کے ذریعے انجینئرنگ کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط کیا ہے، جس سے تعلیم اور تحقیق کے لیے ایک مستحکم بنیاد تیار ہوئی ہے۔ اس کے ضمنی طور پر، آل انڈیا کونسل برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) کی پہل، جیسے ریسرچ پروموشن اسکیم(آر پی ایس)، انجینئرز کو جدید آلات سے لیس کرتی ہے اور ایک تحقیق پر مبنی ماحول کو فروغ دیتی ہے، جس سے موجودہ اور ابھرتی ہوئی دونوں ٹیکنالوجیز میں اختراع کو فروغ ملتا ہے۔

ڈیپ-ٹیک اختراع

سائنس و ٹیکنالوجی محکمہ کے زیر انتظام قومی بین شعبہ جاتی سائبر-فزیکل سسٹمز مشن (این ایم- آئی سی پیز)، مصنوعی ذہانت(اے آئی)، روبوٹکس، انٹرنیٹ آف تھنگز (آئی او ٹی)، سائبر سیکورٹی اور فِن ٹیک جیسے ڈیپ ٹیک شعبوں میں تحقیق، ترقی اور اختراع کو فروغ دینے والی ایک اہم سرکاری پہل ہے۔ اہم اداروں میں قائم 25 ٹیکنالوجی انوویشن سینٹرز کے ساتھ، یہ مشن انجینئرز کو جدید مہارتیں فراہم کرتا ہے، کاروباری صلاحیت کو فروغ دیتا ہے اور ٹیکنالوجیز کے تجارتی استعمال کو بڑھاتا ہے۔ اس مشن نے 389 ٹیکنالوجیز/مصنوعات کے تجارتی استعمال، 2,700 سے زائد اشاعتوں اور املاک دانش کی پیداوار سمیت اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، جس سے جدید، مقامی ڈیپ ٹیک اختراع کے لیے بھارت کا ماحولیاتی نظام مضبوط ہوا ہے۔

گرین ٹیک اختراعات

بھارت قابل تجدید توانائی اور گرین ٹیکنالوجیز میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے، جس سے انجینئرز کو اختراع کو فروغ دینے کے مواقع مل رہے ہیں۔ پی ایم سوریہ گھر،پی ایم کسم، سولر پارک اور قومی گرین ہائیڈروجن مشن جیسی پہلوں کے تحت، انجینئر سولر روف ٹاپ سسٹمز، بڑے پیمانے کے سولر پارک، بایو انرجی اور گرین ہائیڈروجن منصوبوں کا ڈیزائن اور نفاذ کر رہے ہیں۔ بھارت اب سولر صلاحیت میں عالمی سطح پر تیسرے اور ہوائی توانائی کی صلاحیت میں چوتھے نمبر پر ہے، جہاں کل نصب بجلی کا 50 فیصد قابل تجدید توانائی سے آتا ہے۔ انجینئر سولر پی وی سیلز، توانائی کے ذخیرہ کرنے کے گھریلو طریقے اور زراعت-وولٹیکس، فلوٹنگ سولر اور ہائیڈروجن ہب میں پائلٹ منصوبوں میں حصہ لے رہے ہیں، جس سے بھارت کا ماحولیات کے لئے سازگار توانائی سے متعلق ماحولیاتی نظام مضبوط ہو رہا ہے۔

انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (اے این آر ایف)

اے این آر ایف قانون 2023 کے تحت قائم، انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (اے این آر ایف)قدرتی سائنسز (ریاضی سمیت)، انجینئرنگ، ٹیکنالوجی، ماحولیات، صحت، زراعت اور انسانی و سماجی علوم میں سائنس و ٹیکنالوجی کے انٹرفیس میں تحقیق، اختراع اور کاروباری جذبے کے لیے اسٹریٹیجک رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اس کے پروگرام نجی شعبے کی شراکت داری کے ساتھ صنعتی-اکیڈمک تعاون اور مشن پر مبنی تحقیق کو فروغ دیتے ہیں۔ اعلی اثر والے شعبوں میں ترقی کے لیے مشن (ایم اے ایچ اے)-ای وی کے تحت، صنعت/عوامی شعبے کے اداروں/اسٹارٹ اپ کی شراکت 10 فیصد لاگت کی شراکت کے ساتھ لازمی ہے۔ 1 لاکھ کروڑروپے کی تحقیق، ترقی اور اختراع (آر ڈی آئی) اسکیم کم سود کی شرح پر طویل مدتی قرض فراہم کرتی ہے، جبکہ ایڈوانس ریسرچ گرانٹ (اے آر جی) پروگرام طبیعیات، علم کیمیا اور حیاتیات میں اے آئی ٹولز کی ترقی میں تعاون کرتا ہے۔

بھارت کی انجینئرنگ قیادت اور عالمی اثر

 

 

 

بھارت کی انجینئرنگ ترقی نے عالمی سطح پر پہچان حاصل کی ہے، جس سے مصنوعی ذہانت، سیمی کنڈکٹر ڈیزائن اور کوانٹم کمپیوٹنگ جیسے شعبوں میں تکنیکی قیادت کو تقویت ملی ہے۔ عالمی اختراع اشاریہ میں بھارت کی مسلسل بڑھتی ہوئی پوزیشن اس کے متحرک اور ترقی پسند انجینئرنگ ماحولیاتی نظام کی عکاسی کرتی ہے۔

4.jpg

نتیجہ

بھارت انجینئروں کاقومی دن 2025 منا رہا ہے اور یہ واضح ہے کہ انجینئرز نہ صرف ملک کی تکنیکی ترقی کے رہنما ہیں بلکہ اس کے مستقبل کے معمار بھی ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے لے کر ڈیپ ٹیک شعبوں تک، ان کا کردار بھارت کے ٹیکنالوجی منظرنامے کے خد و خال طے کر رہا ہے۔ مسلسل سرکاری اقدامات اور تحقیق و اختراع کے ایک فعال ماحولیاتی نظام کے تعاون سے، بھارت کے انجینئر ملک کو وکست بھارت 2047 کی طرف لے جانے کے لیے تیار ہیں اور جامع، پائیدار اور تبدیلی لانے والی ترقی کو یقینی بنا رہے ہیں۔

حوالے

الیکٹرانکس اور آئی  کی وزارت

https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2148393

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2108810

https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2115867

 

پریس انفارمیشن بیورو

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2150817

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2098452

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2093125

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2108810

https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2148393

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2087506

https://www.pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?id=155063&NoteId=155063&ModuleId=3

https://www.pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=2117488

 

انڈین کلچر

https://indianculture.gov.in/flipbook/451

 

ہنر مندی کی ترقی اور صنعکاری کی وزارت

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2147048

سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت

https://dst.gov.in/national-quantum-mission-nqm

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2150822

وشویشریہ انڈسٹریل اینڈ ٹیکنالوجیکل میوزیم

https://vismuseum.gov.in/

اے آئی سی ٹی ای

https://www.aicte.gov.in/node/3193

پی ڈی ایف کے لئے یہاں کلک کریں۔

*****

ش ح- ک ح- ش ب ن

U.No. 6013

 

(Backgrounder ID: 155206) Visitor Counter : 1
Provide suggestions / comments
Read this release in: English , Hindi
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate