• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Technology

بی ایس این ایل کا دیسی 4جی اسٹیک سو دیشی جذبے کی عکاسی کرتا ہے

وکست بھارت 2047 کے لیے ہندوستان کے 6جی وژن کو محسوس کرتے ہوئے، 5جی کی توسیع کو آگے بڑھانا

Posted On: 28 SEP 2025 4:01PM

 

تعارف

بھارت نے اپنی پہلی مکمل دیسی 4جی (5 جی کے لیےتیار)  نیٹ ورک کے آغاز اور تقریباً 98,000 سودیشی 4جی ٹاورز کی کمیشننگ کے ساتھ ایک تاریخی سنگ میل طے کیا ہے، جو تمام گھریلو ٹیکنالوجی سے چلائے جا رہے ہیں۔ کور نیٹ ورک، جوسی ڈاٹ نے تیار کیا ہے، جس میں تیجاس نیٹ ورک کا ریڈیو ایکسیس نیٹ ورک اور ٹی سی ایس کی انٹیگریشن شامل ہے، ایک بڑی تکنیکی پیش رفت کی مثال ہے اور حکومت کے عزمِ آتم نربھر بھارت کے ادراک کی تعبیر ہے۔

فور جی  کیا ہے؟

 

 

فور جی چوتھی نسل کی وائرلیس کا مختصر نام ہے، جو براڈبینڈ موبائل مواصلات کا وہ مرحلہ ہے جو تھری جی (تیسری نسل کی وائرلیس) کی جگہ لیتا ہے اور فائیو جی (پانچویں نسل کی وائرلیس) سے پہلے آتا ہے۔

فور جی کی ڈاؤن لوڈ رفتار کے ساتھ، وائرلیس صارفین اعلیٰ معیار کی ویڈیو اور آڈیو کو رواں دواں دیکھ سکتے ہیں۔ فور جی وائرلیس براڈبینڈ کو بھی ممکن بناتا ہے، جو صارفین کو انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی حاصل کرنے کا ایک طریقہ فراہم کرتا ہے بغیر اس ضرورت کے کہ انٹرنیٹ سروس فراہم کنندہ کے ذریعے کوئی مقررہ، تار سے جڑا ہوا کنکشن درکار ہو۔

فور جی ایسی ٹیکنالوجیوں سے فائدہ اٹھاتا ہے جیسے کہ ایل ٹی ای، ایم آئی ایم او (متعدد داخلی و خارجی راستے)، اور او ایف ڈی ایم عمودی فریکوئنسی تقسیم ملٹی پلیکسنگ) تاکہ بینڈوڈتھ، نیٹ ورک کی کارکردگی، اور بھیڑ میں کمی کو بہتر بنایا جا سکے۔

 


فور جی اسٹیک کی خصوصیات

انڈ ٹو انڈ مقامی اسٹیک: ریڈیو ایکسیس نیٹ ورک (تیجس)، کور نیٹ ورک (سی-ڈاٹ) اور ملکی انضمام، جس کے نتیجے میں غیر ملکی فروشندوں پر انحصار کم ہوتا ہے اور مقامی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

سافٹ ویئر فرسٹ / کلاؤڈ نیٹیو: تیز رفتار اپ گریڈ، توسیع پذیری، اور مستقبل میں فائیو جی کی طرف آسان منتقلی کا راستہ فراہم کرتا ہے۔

مستقبل کی تیاری: سائٹس اور فن تعمیر کو "فائیو جی کے لیے تیار" کے طور پر بیان کیا گیا ہے، جو بڑے پیمانے پر نصب شدہ ڈھانچے کو تبدیل کیے بغیر اپ گریڈ کا راستہ فراہم کرتا ہے۔

 

بی ایس این ایل کی مقامی فور جی سروسز سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ قبائلی علاقوں، دور دراز دیہاتوں، اور پہاڑی علاقوں کو معیاری ڈیجیٹل خدمات تک رسائی فراہم کر کے فائدہ پہنچائیں گی۔ یہ دیہی علاقوں میں بچوں کو آن لائن کلاسز لینے کے قابل بنائے گا، دور دراز مقامات پر کسانوں کو فصلوں کی قیمتیں چیک کرنے کی سہولت دے گا، اور مریضوں کو ٹیلی میڈیسن کے ذریعے ڈاکٹروں سے مشورہ کرنے کی سہولت فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ، یہ اقدام مسلح افواج کے اہلکاروں کو محفوظ مواصلات میں بہتری کے ذریعے زبردست مدد فراہم کرے گا۔

 


 

مقامی فور جی اسٹیک کے فوائد اور اثرات

حکمتِ عملی خودمختاری اور ڈیجیٹل خودمختاری: مکمل طور پر مقامی فور جی اسٹیک بھارت کو اپنے ٹیلی کام ڈھانچے پر کنٹرول حاصل کرنے کے قابل بناتا ہے، غیر ملکی ٹیکنالوجیز پر انحصار کم کرتا ہے اور قومی سلامتی کو مضبوط بناتا ہے، یوں اہم مواصلاتی نیٹ ورکس میں ملک کی حکمتِ عملی خودمختاری اور ڈیجیٹل خودمختاری کو تقویت دیتا ہے۔

روزگار کے مواقع اور سپلائی چین کی ترقی: مقامی پیداوار اور تنصیب روزگار کے مواقع پیدا کر رہی ہے، سپلائر ایکو سسٹم کو مضبوط کر رہی ہے، اور ایک ہنر مند ملکی افرادی قوت کو پروان چڑھا رہی ہے جو جدید ٹیلی کام نظاموں کے ڈیزائن، جانچ اور دیکھ بھال کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ بھارت کے ٹیلی کام شعبے میں انسانی سرمائے اور سپلائی چین کی خودمختاری دونوں کا اضافہ کرتا ہے۔

ملکی طلب کی تکمیل کے ساتھ عالمی امکانات: مکمل طور پر مقامی فور جی اسٹیک نہ صرف بھارت کی داخلی ضروریات کو پورا کر رہا ہے بلکہ برآمدی امکانات کے ساتھ تیار کیا گیا ہے، اور کئی ممالک پہلے ہی دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں۔

مقامی صلاحیت کے ذریعے تیز رفتار ترقی: مکمل فور جی فن تعمیر صرف بائیس مہینوں میں مقامی طور پر تیار کیا گیا، جو موازنہ کرنے والے ممالک کے مقابلے میں نمایاں طور پر تیز رفتار ہے۔

پیمانے اور رسائی میں توسیع: ملک بھر میں بانوے ہزار سے زائد فور جی سائٹس قائم کی جا چکی ہیں، جو بائیس ملین سے زائد شہریوں کو جوڑ رہی ہیں۔ ان میں سے دو ملین صارفین کے لیے یہ ڈیجیٹل دور میں ان کا پہلا داخلہ ہے۔ یہ نیٹ ورک روزانہ تقریباً چار پیٹا بائٹس ڈیٹا ٹریفک کو مؤثر اور محفوظ انداز میں سنبھال رہا ہے۔

سودیشی اصول کی تکمیل: یہ تنصیب سودیشی جذبے کی عکاسی کرتی ہے، جو ایک خیال کو ترقی کے انجن میں تبدیل کرتی ہے جو گھریلو پیداوار کو فروغ دیتا ہے، مقامی مہارتوں کو پروان چڑھاتا ہے، کمیونٹی انٹرپرائز کو تحریک دیتا ہے، اور روزمرہ زندگی میں معاشی وقار کو شامل کرتا ہے۔

مالی بحالی اور شہری اعتماد: مقامی ٹیکنالوجی پر اعتماد نے بی ایس این ایل کو سترہ سالہ مالی دباؤ کے بعد مسلسل منافع بخش سہ ماہیوں کا اندراج ممکن بنایا ہے۔ یہ بحالی اس اعتماد کو اجاگر کرتی ہے جو شہری اُن اداروں پر کرتے ہیں جو آتم نربھر بھارت کے وژن سے ہم آہنگ ہیں۔

فور جی سے آگے بڑھتے ہوئے: فائیو جی کو اپنانا

مقامی فور جی ٹیکنالوجی کی کامیاب تنصیب اور فائیو جی کی توسیع ڈیجیٹل رابطے کو تیز کر رہی ہے اور بھارت کے ٹیلی کام ایکو سسٹم کو مستقبل کی ترقیات کے لیے مضبوط بنا رہی ہے۔

  • فائیو جی سروسز یکم اکتوب2022 کو شروع کی گئیں۔
  • آغاز کے آٹھ مہینوں کے اندر، دو لاکھ سائٹس سات سو اضلاع کا احاطہ کرتے ہوئے نصب کی جا چکی ہیں۔
  • فائیو جی نیٹ ورک ملک کی تمام اٹھائیس ریاستوں اور آٹھ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شروع کیا جا چکا ہے۔
  • دنیا کی تیز ترین فائیو جی تنصیبات میں سے ایک بن چکا ہے۔
  • فی الحال، فائیو جی ملک کے بیشتر اضلاع میں دستیاب ہے۔
  • تیس جون2025 تک، چار لاکھ چھیاسی ہزار فائیو جی بیس ٹرانسیور اسٹیشنز (بی ٹی ایس) ٹیلی کام سروس فراہم کنندگان (ٹی ایس پیز) کی جانب سے ملک بھر میں نصب کیے جا چکے ہیں۔

فائیو جی کے استعمال کے معاملات

زراعت: فائیو جی حقیقی وقت کے ڈیٹا کے ساتھ آئی او ٹی سینسرز، ڈرونز، اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے درست کاشتکاری اور سمارٹ زراعت کو مضبوط کرے گا تاکہ پیداواریت اور وسائل کے انتظام کو بہتر بنایا جا سکے۔

صحت کی دیکھ بھال: فائیو جی ٹیلی میڈیسن، دور دراز تشخیص، اور حقیقی وقت میں صحت کی نگرانی کو ممکن بناتا ہے، جو خاص طور پر دیہی علاقوں میں صحت کی سہولیات تک رسائی کو بہتر بناتا ہے۔

تعلیم: جدید ورچوئل کلاس رومز اور حقیقت افزودہ / ورچوئل حقیقت (اے آر / وی آر) کے تجربات فاصلاتی تعلیم کے مواقع کو بہتر بنائیں گے۔

صنعت و مینوفیکچرنگ 4.0 : فائیو جی خودکاری، روبوٹکس، اور سمارٹ فیکٹریوں کو انتہائی قابلِ بھروسہ، کم تاخیر والے مواصلات کے ساتھ سپورٹ کرتا ہے تاکہ کارکردگی اور حفاظت میں اضافہ ہو۔

سمارٹ شہر: یہ جڑے ہوئے آلات کے ذریعے ذہین ٹریفک مینجمنٹ، توانائی کی مؤثر انفراسٹرکچر، عوامی تحفظ، اور ماحولیاتی نگرانی کو ممکن بناتا ہے۔

گاڑیاں اور نقل و حمل: فائیو جی منسلک اور خودکار گاڑیوں، حقیقی وقت میں ٹریفک کی تازہ کاریوں، اور محفوظ تر سڑکوں کے نظام کو سہولت فراہم کرتا ہے۔

تفریح اور میڈیا: بہتر ہائی ڈیفینیشن اسٹریمنگ، متاثرکن گیمنگ، اور انٹرایکٹو میڈیا کے تجربات کو ممکن بنائے گا۔

 وژن کے مطابق ایک عملی منصوبہ تیار کیا جا سکے۔

5 جی کی طرف قدم بڑھانا
فائیو جی کا تیزی سے آغاز اور اسے گھریلو سطح پر اپنانا ہندوستان کے بھارت 6 جی مشن کی بنیاد رکھ رہا ہے ، جس سے ملک مستقبل میں ٹیلی کام اختراع میں عالمی رہنما کے طور پر قائم ہو رہا ہے ۔ فی الحال 6 جی ٹیکنالوجی بین الاقوامی سطح پر ترقی کے مرحلے میں ہے اور اس کے 2030 تک دستیاب ہونے کی امید ہے ۔ 23 مارچ 2023 کو ، ہندوستان کا 6 جی وژن "بھارت 6 جی ویژن" دستاویز جاری کیا گیا ، جس میں 2030 تک 6 جی ٹیکنالوجی کے ڈیزائن ، ترقی اور تعیناتی میں ہندوستان کو فرنٹ لائن شراکت دار بننے کا تصور کیا گیا ہے ۔
بھارت
6 جی ویژن سستی ، پائیداری اور ہر جگہ (عالمگیریت) کے اصولوں پر مبنی ہے ۔ محکمہ ٹیلی کام نے 'بھارت 6 جی الائنس' کے قیام میں سہولت فراہم کی ہے جو بھارت 6 جی ویژن کے مطابق ایکشن پلان تیار کرنے کے لیے گھریلو صنعت ، تعلیمی اداروں ، قومی تحقیقی اداروں اور معیاری تنظیموں کا اتحاد ہے ۔

چھ6 جی رول آؤٹ کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات
 

  • اکیڈمک اداروں میں صلاحیت سازی کے لیے 100 5 جی لیبز قائم کیں اور 6 جی  کے لیے تیار اکیڈمک اور اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام بنایا۔
  • یکم اکتوبر 2022 کو ٹیلی کام ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ (ٹی ٹی ڈی ایف) اسکیم کا آغاز کیا گیا جس کا مقصد 6 جی سمیت ٹیلی کام میں تحقیق و ترقی اور اختراعات کو فنڈ فراہم کرنا ، تعلیمی اداروں ، اسٹارٹ اپس ، ایم ایس ایم ایز ، تحقیقی اداروں اور صنعت میں تعاون کو فروغ دینا ہے ۔ 31 جولائی 2025 تک 275.88 کروڑ روپے مالیت کے 104 منصوبے منظور کیے گئے۔
  • بھارت 6 جی ویژن کو فروغ دینے کے لیے صنعت ، تعلیمی اداروں ، تحقیق اور معیاری اداروں کو متحد کرنے کے لیے 'بھارت 6 جی الائنس' کی سہولت فراہم کی گئی ۔ بین الاقوامی تعاون کے لیے عالمی 6 جی اتحادوں کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے ۔
  • این ایم-آئی سی پی ایس کے تحت ، آئی آئی آئی ٹی بنگلور میں ٹیکنالوجی انوویشن ہب قائم کیا گیا ، جس میں مستقبل کے 6 جی نیٹ ورک کوریج ، صلاحیت اور سینسنگ کو بہتر بنانے کے لیے جدید مواصلاتی نظام جیسے ری کنفیگر ایبل انٹیلیجنٹ سرفیسز اور او-آر اے این ماسیو ایم آئی ایم او پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔



جی ایس ایم اے موبائل انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی انڈیکس

جیسا کہ اسٹیٹ آف موبائل انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی 2025 رپورٹ (نیٹ ورک کوریج اور انفراسٹرکچر) کے مطابق، نیٹ ورک سرمایہ کاری کی اکثریت اب بھی 5G کی تعیناتیوں میں جاری ہے، جو اب دنیا کی آدھی سے زیادہ آبادی (54% یا 4.4 ارب لوگ) تک پہنچ چکی ہے، اور 2024 میں مزید 700 ملین سے زائد لوگ اس کوریج میں شامل ہوں گے۔ اس ترقی کا آدھا سے زیادہ حصہ بھارت کی طرف سے چلایا گیا ہے، جس نے 5 جی کے لیے صرف 80% سے زائد آبادی کی کوریج حاصل کی ہے۔

2024 کے دوران، ملک میں ماہانہ 5 جی  ٹریفک تین گنا بڑھ گئی ہے اور اب بھارت کی کل موبائل ٹریفک کا 36% بنتی ہے، جو کہ 2023 میں 15% تھی۔

عالمی سیاق و سباق

بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن یونین  (آئی ٹی یو) کے اعداد و شمار کے مطابق،

تخمینہ لگایا گیا ہے کہ تقریباً 5.5 ارب لوگ – یا دنیا کی آبادی کا 68 فیصد – 2024 میں انٹرنیٹ استعمال کر رہے ہیں۔
یہ
2019 میں صرف 53 فیصد سے اضافہ کی نمائندگی کرتا ہے، جس دوران اندازاً 1.3 ارب لوگ آن لائن آئے ہیں۔

دو ہزار چوبیس2024 میں آئی ٹی یو کی کچھ اہم دریافتیں شامل ہیں:

صنفی مساوات میں بہتری: 2024 میں 70% مرد اور 65% خواتین انٹرنیٹ استعمال کرتی ہیں، جس میں 189 ملین صارفین کا فرق ہے۔ ترقی جاری ہے سوائے کمزور ترقی پذیر ممالک (ایل ڈی سیز)  کے۔
نوجوان زیادہ جڑے ہوئے:
15 سے 24 سال کی عمر کے 79% افراد آن لائن ہیں، جو دوسروں سے 13 پوائنٹس زیادہ ہے۔ فرق کم ہو رہا ہے۔
قابلِ برداشت ہونے کا چیلنج: کم آمدنی والے ممالک میں فکسڈ براڈبینڈ کی قیمت ماہانہ آمدنی کا تقریباً ایک تہائی ہے۔
موبائل ملکیت زیادہ:
10 سال سے زائد عمر کے 4 میں سے 5 افراد کے پاس فون ہے؛ 95% اعلیٰ آمدنی والے ممالک میں بمقابلہ 56% کم آمدنی والی معیشتوں میں۔

فائیو 5 جی کی توسیع غیر مساوی: عالمی کوریج 51% تک پہنچ گئی ہے؛ اعلیٰ آمدنی والے ممالک میں 84% اور کم آمدنی والے ممالک میں 4
موبائل براڈبینڈ میں اضافہ: سبسکرپشن موبائل سیلولر کے برابر ہونے کے قریب ہیں، لیکن فکسڈ براڈبینڈ اب بھی ایک لگژری ہے۔
ٹریفک کی نمو مضبوط: اعلیٰ آمدنی والے صارفین ماہانہ اوسطاً
16.2 جی بی استعمال کرتے ہیں، جو کہ کم آمدنی والے (2 جی بی) سے آٹھ گنا زیادہ ہے۔

نتیجہ

مقامی 4جی  اسٹیک کی تعیناتی بھارت کے ڈیجیٹل تبدیلی میں ایک اہم قدم کی علامت ہے۔ یہ ٹیکنالوجی، خود انحصاری، اور جامع ترقی کو یکجا کرتی ہے، لاکھوں لوگوں کو آن لائن لاتی ہے، روزگار پیدا کرتی ہے، اور بھارت کی صلاحیت کو ثابت کرتی ہے کہ وہ عالمی معیار کے ٹیلی کام حل ڈیزائن اور نافذ کر سکتا ہے۔ اپنی مستقبل کی تیاری، 5 جی کے لیے تیار آرکیٹیکچر، اور برآمدی صلاحیت کے ساتھ، یہ اقدام بھارت کی حیثیت کو عالمی ڈیجیٹل پاور ہاؤس کے طور پر مضبوط کرتا ہے۔ اس پیش رفت کی تکمیل کے طور پر، 5 جی  کی توسیع کے لیے جاری حکومتی اقدامات اور بھارت 6 جی  الائنس اور متعلقہ پروگراموں کے ذریعے 6 جی ٹیکنالوجیز کی ترقی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ بھارت اگلی نسل کی ٹیلی کام جدت میں قیادت کے لیے اچھی طرح سے تیار ہے۔ یہ تمام کوششیں مل کر وکست بھارت 2047 کی جانب راستہ ہموار کرتی ہیں، جہاں بھارت نہ صرف اپنے لیے تعمیر کرتا  ہے بلکہ 6 جی ، 5 جی اور اس سے آگے کے دور میں دنیا کو بھی بااختیار بناتا ہے۔

حوالہ جات:

جیوترادتیہ ایم ۔ سندھیا (ایکس ہینڈل) -

- https://x.com/JM_Scindia/status/1971847954827755710

پی ایم او:

وزارت مواصلات:

 

جی ایس ایم اے (گلوبل سسٹم فار موبائل کمیونیکیشنز ایسوسی ایشن)

انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین:

ٹیک ٹارگیٹ : https://www.techtarget.com/searchmobilecomputing/definition/4G

پی ڈی ایف دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں

 

***

UR-6742

(ش ح۔اس ک ۔ خ م )

(Backgrounder ID: 155307) Visitor Counter : 2
Provide suggestions / comments
Read this release in: English , Hindi
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate