• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Culture & Tourism

ثقافت سے وقار تک، ہر قدم پر ترقی

Posted On: 02 JUN 2025 7:13PM

‘‘ ہمیں اپنی ثقافت، تہذیب اور اقدار کو زندہ رکھنا چاہیے، اپنی روحانیت اور تنوع کو محفوظ اور فروغ دینا چاہیے، ساتھ ہی ساتھ ٹیکنالوجی، بنیادی ڈھانچے، تعلیم اور صحت کے نظام کو مسلسل جدید بناتے رہنا چاہیے۔ ’’

~ وزیر اعظم جناب نریندر مودی

 

image0021KAT.png

 

تعارف

گزشتہ 11 برسوں کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارت کا ثقافتی سفر ایک رنگولی کی طرح نکھرا ہے — رنگین، روایت سے جڑا ہوا اور دنیا کے لیے کھلا ہوا۔ ہمپی کے قدیم مندروں سے لے کر کلاسیکی موسیقی اور رقص کی زندہ روایات تک، حکومت نے مادی اور غیر مادی ورثے دونوں میں نئی توانائی بھری ہے۔ گمنام ہیروز کو یاد کیا گیا ہے اور قدیم علم کو جدید ذرائع سے محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ تمام کوششیں مل کر فخر کے ساتھ بھارت کی روح کو دنیا کے سامنے پیش کرتی ہیں۔

بھارت کی ثقافتی نشاۃ  ثانیہ

کاشی وشوناتھ کاریڈور کی عظمت سے لے کر ایودھیا میں رام للا کی مقدس موجودگی تک، حکومت ملک کے ورثے کو محفوظ رکھنے اور ثقافتی جڑوں کو مضبوط کرنے میں مصروف عمل ہے۔ روحانی سرکٹس اور مذہبی مقامات پر جدید سہولیات کے ذریعے بھارت کی تہذیبی عظمت کو ایک بار پھر مؤثر انداز میں زندہ کیا جا رہا ہے۔

 

image0031AOZ.png

 

  1.  مندروں کی راہداریوں اور مذہبی مقامات کی ازسرِ نو تعمیر

 

پروجیکٹ/سائٹ

کئے گئے اقدامات

کاشی وشوناتھ کاریڈور، اتر پردیش

کاشی وشوناتھ کاریڈور پروجیکٹ کے تحت  وارانسی کو اس کے قدیم گھاٹوں، ​​تنگ گلیوں اور مندروں تک رسائی کو تبدیل کرکے جلاء بخشی  گئی ہے۔

مہاکال لوک پروجیکٹ اجین، مدھیہ پردیش

مہاکال لوک پروجیکٹ کو عالمی سطح کی سہولیات اور روحانی ماحول فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا، جس سے مہاکالیشور مندر میں یاتریوں کو بہتر سہولیات فراہم ہوئی  ہیں ۔

ما ں کامکھیا مندر، آسام

ماں  کامکھیا مندر کی ترقی نے بنیادی ڈھانچے اور زائرین کی سہولیات کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی، زیادہ آرام دہ اور قابل رسائی روحانی تجربے کو یقینی بنایا۔

رام مندر، ایودھیا

رام مندر کے لیے بھومی پوجن اگست 2020 ء میں منعقد ہوا تھا۔ عظیم مندر کا افتتاح 22 جنوری ، 2024 ء کو ہوا تھا۔

کیدارناتھ مندر، اتراکھنڈ

کیدارناتھ کی مربوط ترقی میں آدی شنکراچاریہ مجسمہ کی تنصیب شامل ہے، جو تہذیبی اتحاد کی علامت ہے اور مندر  کی روحانی اہمیت کو بڑھانا ہے۔

گجرات میں جونا سومناتھ مندر کی تعمیر نو، راہداری  کی تعمیر  اور پاروتی مندر کی تزئین کاری

پی ایم مودی نے  اہم مذہبی  مقامات کو از سر نو تعمیر  کر کے اہلّیہ بائی ہولکر کی وراثت کو جاری رکھا ہے، بشمول سومناتھ مندر کے ارد گرد کی ترقی اور پاروتی مندر کی تعمیر۔ اس کے علاوہ ، زائرین کو بحیرہ عرب کے سامنے سومناتھ کے مندر کا شاندار نظارہ پیش کرنے والی ایک راہداری تعمیر کی گئی ہے ۔

 

  1. مذہبی مقامات  تک بہتر رسائی

 

پروجیکٹ

کیا گیا کام

چار دھام ہائی وے پروجیکٹ

چاردھام پروجیکٹ میں چاردھام کو جوڑنے والی 5 موجودہ قومی شاہراہوں کا فروغ  شامل ہے۔ یمونوتری، گنگوتری، کیدارناتھ اور بدری ناتھ بشمول کیلاش-مانسروور یاترا کے تنک پور سے پتھورا گڑھ سیکشن، جس کی مجموعی لمبائی تقریباً 825 کلومیٹر ہے، جولائی 2024 ء تک کل 825 کلومیٹر لمبائی میں سے 616 کلومیٹر  کا کام مکمل ہو چکا ہے۔

ہیم کنڈ صاحب روپ وے

اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی ( سی سی ای اے ) نے اتراکھنڈ میں گووند گھاٹ سے ہیم کنڈ صاحب جی تک 12.4 کلومیٹر کے روپ وے منصوبے کو منظوری دے دی ہے۔ پروجیکٹ کی کل لاگت 2730.13 کروڑ روپے ہے۔

بدھسٹ سرکٹ

 اتر پردیش ( 17-2016 ء ) : شراوستی، کشی نگر، اور کپلا وستو میں بدھ مت کے کلیدی مقامات کی ترقی کے لیے 87.89 کروڑ  روپے مختص کیے گئے۔

آندھرا پردیش ( 18-2017 ء ) : شالیہنڈم، بوویکونڈہ، بوجاناکونڈا، امراوتی اور انوپو میں کنکٹیویٹی اور سہولیات کو بڑھانے میں 35.24 کروڑ  روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔

بہار ( 17-2016 ء ) : بودھ گیا میں ایک کنونشن سینٹر سمیت بودھ سرکٹ کی ترقی کے لیے 95.18 کروڑ  روپے منظور کیے گئے۔

گجرات ( 18-2017 ء ) : جوناگڑھ، گرسومناتھ، بھروچ، کَچھ ، بھاو ٔنگر، راجکوٹ اور مہسانہ میں بدھ مت کے ورثے کے مقامات کو ترقی دینے کے لیے 26.68 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔

مدھیہ پردیش ( 17-2016 ء ) : سانچی، ستنا، ریوا، مندسور اور دھار پر محیط بدھسٹ سرکٹ کی مربوط ترقی کے لیے 74.02 کروڑ  روپے  مختص کئے گئے ۔

کرتارپور صاحب راہداری

9 نومبر، 2019 ءکو، کرتارپور راہداری کا افتتاح کیا گیا ، جس سے ہندوستانی سکھ  عقیدتمندوں کو کرتار پور میں گردوارہ دربار صاحب تک رسائی حاصل ہو گی۔

 

  1.  جامع ورثے کی ترقی

اہم ورثے کی راہداریوں اور نمایاں مقامات کی ترقی کے علاوہ، حکومت مذہبی تنوع کے تحفظ اور فروغ کے لیے ایک جامع نقطہ نظر اپنا رہی ہے۔ پرساد اسکیم کے تحت، مختلف مذاہب کی مقدس جگہوں جیسے مسجدوں، گرجا گھروں اور مزاروں  کی بحالی کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ بھارت کے روحانی رنگا رنگ تنوع کو عزت دی جائے اور اس کا جشن منایا جائے۔ یہ جامع ترقی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو مضبوط کرتی ہے اور ثقافتی ورثے کے تحفظ میں مدد دیتی ہے۔

یہ اقدامات صرف یادگاروں کی مرمت تک محدود نہیں، بلکہ یہ کمیونٹیز کی بحالی اور مقامی معیشتوں کی تحریک کا ذریعہ بھی بن رہے ہیں۔ پرساد اسکیم کے تحت ملک بھر میں ثقافتی اور روحانی مقامات کی ترقی کے لیے تقریباً 1900 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

اسی طرح، سودیش درشن اسکیم نے سفر کے بنیادی ڈھانچے کو مزید مضبوط کیا ہے، جس کے لیے 76 منصوبوں پر مجموعی طور پر 5292.91 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ اس رفتار کو جاری رکھتے ہوئے، سودیش درشن 2.0 کے تحت 25-2023 ء  کے دوران مزید 34 منصوبے منظور کیے گئے ہیں۔

ان کوششوں کے علاوہ، ہردے  اسکیم نے 12 ہیریٹیج سِٹی کی ترقی پر توجہ دی ہے۔ یہ تمام اقدامات مل کر بھارت کے روحانی اور ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھتے ہوئے ملک بھر میں سیاحت کو فروغ دے رہے ہیں۔

 

image004AG15.png

 

ان کوششوں کا معاشی اثر واضح اور محسوس کیا جا سکتا ہے۔ سال 2024 ء میں، بھارت میں 9.66 ملین غیر ملکی سیاحوں کی آمد ریکارڈ کی گئی، جس سے 277842 کروڑ  روپے کی غیر ملکی زر مبادلہ آمدنی حاصل ہوئی۔ یہ اعداد و شمار صرف بڑھتی ہوئی سیاحتی دلچسپی کی عکاسی نہیں کرتے بلکہ بھارت کی جدید شدہ بنیادی سہولیات اور اس کی تجدید شدہ ثقافتی کشش پر بڑھتے ہوئے اعتماد کو بھی ظاہر کرتے ہیں۔

 

کھوئے ہوئے ورثے کی بازیابی

قوم کے کھوئے ہوئے ورثے کو واپس لانا حکومت کی ترجیحات میں شامل رہا ہے۔ 2013 ء سے پہلے، صرف 13 چوری شدہ نوادرات بیرون ملک سے بھارت واپس لائی جا سکیں۔ تاہم، 2014 ء کے بعد سے اب تک 642 چوری شدہ نوادرات کا سراغ لگایا گیا ہے، جنہیں مختلف مراحل میں ملک واپس لانے کا عمل جاری ہے۔

 

image005SF64.png

 

 2016 ء سے، امریکی حکومت نے اسمگل شدہ یا چوری شدہ نوادرات کی واپسی میں قابلِ قدر تعاون فراہم کیا ہے۔ وزیر اعظم کے جون  ، 2016 ء میں امریکہ کے دورے کے دوران 10 نوادرات واپس کیے گئے؛ ستمبر ، 2021 ء کے دورے میں 157 نوادرات، اور جون  ، 2023 ء کے دورے میں مزید 105 نوادرات بھارت کو واپس کیے گئے۔

اس طرح 2016 ء سے اب تک امریکہ کی جانب سے بھارت کو مجموعی طور پر 578 ثقافتی نوادرات واپس کیے جا چکے ہیں — جو کہ کسی بھی ملک کی طرف سے بھارت کو واپس کیے گئے سب سے زیادہ نوادرات کی تعداد ہے۔

 

قوم کے اصل معماروں کو خراجِ تحسین

حکومت نے بھارت کے اصل قوم سازوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے نمایاں اقدامات کیے ہیں تاکہ ان کی میراث کو سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر محفوظ رکھا جائے اور اس کا جشن منایا جائے۔ اس سمت میں ایک اہم اقدام ‘‘ آزادی کا امرت مہوتسو ’’  تھا، جو 12 مارچ  ، 2021 ء کو شروع ہوا اور 15 اگست  ، 2022 ء کو اختتام پذیر ہوا۔ یہ مہم بھارت کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کی یاد میں منائی گئی۔

اس قومی مہم کے دوران ملک بھر میں ثقافتی اور حب الوطنی پر مبنی تقریبات کا انعقاد کیا گیا ۔ انہوں نے ان قربانیوں اور کامیابیوں کو اجاگر کیا ، جنہوں نے بھارت کو تشکیل دیا۔ ان کوششوں کے ساتھ ساتھ علامتی مجسمے، جدید میوزیمز اور یادگاریں بھی قائم کی گئیں جو عوامی یادداشت کو تازہ کرتی ہیں اور آنے والی نسلوں کو حب الوطنی کے جذبے کو آگے بڑھانے کی ترغیب دیتی ہیں۔

 

image006EH5O.png

 

قوم کے معماروں کو خراجِ تحسین — وراثت کا اعتراف، بھارت کی جھلک

مرکزی حکومت نے متعدد قوم سازوں کو غیر جانبداری اور سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں کئی دیرینہ یادگاروں کو قومی فخر کی علامتوں میں تبدیل کیا گیا ہے۔ فوجی جوانوں سے لے کر مدبر رہنماؤں تک، ہر پہل کاری قوم کی تشکیل میں ان کے کردار کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔

اہم اقدامات:

  • پردھان منتری سنگرہالیہ:  14 اپریل ، 2022 ء کو افتتاح کیا گیا۔ یہ سنگرہالیہ بھارت کے تمام وزرائے اعظم کی زندگیوں اور خدمات کو غیرجانبدار انداز میں خراجِ تحسین پیش کرتا ہے۔
  • نیشنل وار میموریل:  1961 ء سے التوا کا شکار، 2015 ء میں منظوری ملی اور 2019 ء میں افتتاح ہوا۔ یہ یادگار شہید فوجیوں کے اعزاز میں قائم کی گئی ہے۔
  • نیشنل پولیس میموریل:  1994  ء میں تجویز، 2014 ء میں منظوری اور 2018 ء میں افتتاح۔ یہ پولیس اہلکاروں کی قربانیوں کا اعتراف کرتی ہے۔
  • جلیانوالہ باغ میموریل:   13 اپریل ، 2019 ء کو افتتاح کیا گیا۔ یہ سانحہ جلیانوالہ باغ کے شہداء کو خراجِ عقیدت اور تحریک آزادی کی روح کو زندہ رکھتا ہے۔
  • قبائلی مجاہدین آزادی کے میوزیمز: ملک بھر میں 11 میوزیم تعمیر کیے جا رہے ہیں تاکہ ان قبائلی ہیروز کی بہادری کو اجاگر کیا جا سکے جنہیں تاریخ میں اکثر نظر انداز کیا گیا۔
  • بھارت منڈپم: بھگوان باسویشور کے ‘‘ انو بھو منڈپم ’’  سے متاثر، بھارت منڈپم بھارت کی ثقافتی طاقت اور جدید وژن کی نمائندگی کرتا ہے۔ 2023 ء میں افتتاح ہوا۔ یہاں دنیا کا سب سے اونچا اشٹ دھاتو  کا نٹراج مجسمہ نصب ہے، جو بھارت کی تہذیبی شان و شوکت اور عالمی وقار کا نشان ہے۔
  • نئی پارلیمنٹ کی عمارت:  28  مئی ، 2023 ء کو وزیر اعظم نریندر مودی نے قوم کے نام وقف کی۔ واستو شاستر کے مطابق  تکونی شکل میں ڈیزائن کی گئی یہ عمارت اسپیکر کی نشست کے قریب نصب مقدس ‘‘ سینیگول ’’ کے ذریعے راج دھرم کی علامت ہے۔  ‘‘ آئین ہال’’  بھارت کی جمہوری وراثت اور تاریخی دستاویزات کو اجاگر کرتا ہے۔ راجستھان کے مقامی پتھروں سے بنی اس عمارت میں شمسی توانائی، برساتی پانی کا تحفظ، اور زلزلہ سے محفوظ رکھنے کےلئے ڈیزائن جیسے ماحول دوست عناصر شامل ہیں۔

یہ تمام اقدامات نہ صرف بھارت کے ثقافتی اور روحانی ورثے کو محفوظ کر رہے ہیں بلکہ ملک کی تعمیر کے جذبے کو نئی نسلوں تک منتقل بھی کر رہے ہیں۔

 

روحانی اور ثقافتی روایتوں کو جوڑنا

حکومت نے بھارت کی متنوع روحانی اور ثقافتی روایتوں کے درمیان رشتوں کو مزید مضبوط کیا ہے اور حقیقی معنوں میں ‘‘ ایک بھارت، شریشٹھ بھارت’’  کے جذبے کو اپنایا ہے۔ ‘‘ ایک بھارت، شریشٹھ بھارت’’  پروگرام کا آغاز وزیر اعظم نریندر مودی نے 31 اکتوبر ، 2016 ء کو کیا تاکہ ملک کی مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے عوام کے درمیان تعلقات کو فروغ دیا جا سکے۔ اس کا مقصد باہمی سمجھ بوجھ اور ثقافتی ہم آہنگی کو بڑھانا ہے، جس سے بھارت کی وحدت اور سالمیت کو تقویت ملے۔

بھارت کے تنوع میں اتحاد اور روحانی ہم آہنگی کی مثالیں درج ذیل ہیں:

کاشی تمل سنگمم:

کے ٹی ایس 1.0 اور 2.0 ( 2022 اور 2023 ) کا انعقاد وارانسی میں ہوا، جس میں کاشی اور تمل ناڈو کے تہذیبی رشتوں کا جشن منایا گیا۔ ان تقریبات میں میں 1115 فنکاروں ( 2022 ) اور  674 ( 2023 ) فنکاروں نے   بتدریج شرکت کی۔

کے ٹی ایس 3.0 ، 15 سے  24 فروری  ، 2025ء  کو  وارانسی میں منعقد ہوا، جس میں 869 سے زیادہ  فنکاروں اور 190 مقامی لوک و کلاسیکی گروپوں نے حصہ لیا۔ تقریباً 2 لاکھ افراد نے پروگراموں میں شرکت کی، جس نے ثقافتی ربط اور تہذیبی ورثے کو زندہ کیا۔

مقدس گروؤں کو خراجِ عقیدت:

گرو گووند سنگھ جی کے 350ویں پرکاش پرو اور گرو نانک دیو جی کے 550ویں پرکاش پرو کی شاندار تقریبات کا جشن منایاگیا ۔

عالمی بدھ مت سربراہ اجلاس:

بھارت نے عالمی سطح پر بدھ مت سے اپنے روحانی و فلسفیانہ رشتے کو پھر سے اجاگر کیا۔ وزیر اعظم مودی نے ایٹھ فولڈ پاتھ کی آفاقی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اسے پائیدار ترقی اور عالمی فلاح و بہبود کے لیے مشعل راہ قرار دیا۔

مہاکمبھ 2025:

مہاکمبھ 2025 بھارت کی تاریخ کے سب سے بڑے روحانی اجتماعات میں شامل رہا۔ محض ایک ماہ میں 66 کروڑ عقیدت مندوں نے شرکت کی، جو اندازاً 45 دنوں میں 45 کروڑ کی متوقع تعداد سے کہیں زیادہ تھی۔اس اجتماع نے ذات، مذہب اور ثقافت کی سرحدوں سے بالاتر ہو کر اتحاد و یگانگت کا پیغام دیا۔

وقف (ترمیمی) قانون 2025:

وقف ترمیمی قانون  2025 کے ذریعے وقف جائیدادوں کی مرکزی سطح پر ڈیجیٹلائزیشن، شفافیت، احتساب اور آن لائن نظام کے ذریعے بہتر نظم و نسق کو فروغ دیا گیا ہے۔

ویوز 2025 : اختراع اور میڈیا کے مستقبل کی تشکیل

ان تمام اقدامات کے ساتھ ساتھ، ورلڈ آڈیو ویژول انٹرٹینمنٹ سمٹ ( ویوز )  ایک سنگ میل پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے، جس نے عالمی میڈیا اور تفریحی منظرنامے کو نئی جہت دی ہے۔  ویوز نے بھارت کو عالمی اسٹیج پر اجاگر کرتے ہوئے قوم کے ثقافتی وقار کو نئی بلندیوں تک پہنچایا ہے۔ یہ سمٹ نہ صرف اختراعی خیالات اور تکنیکی ترقیات کا مظہر ہے بلکہ بھارت کی  سافٹ پاور اور تخلیقی معیشت کی نمو میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

دنیا میں میڈیا اور تفریحی شعبے کی پہلی عالمی ہم آہنگی کانفرنس  ‘ ورلڈ آڈیو ویژول انٹرٹینمنٹ سمٹ ( ویوز )  یکم سے 4 مئی  ، 2025 ء تک ممبئی میں منعقد ہوئی۔ اس تاریخی سمٹ کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا۔

  • اس سمٹ میں 100 سے زائد ممالک کے مندوبین نے شرکت کی، جب کہ ایک لاکھ سے زائد افراد نے اس میں شرکت کی۔ 1000 سے زیادہ بین الاقوامی اور بھارتی میڈیا و انٹرٹینمنٹ کمپنیوں نے حصہ لیا۔ ویوز  اعلامیہ کو 77 ممالک نے اختیار کیا۔
  • 140 سے زائد  سیشنز  میں 100 سے زیادہ بین الاقوامی مقررین نے شرکت کی، جن میں 50 سے زائد اہم شخصیات کے کلیدی خطابات شامل تھے۔
  • ویوز  بازار کے تحت 1300 کروڑ  روپے سے زائد کے کاروباری معاہدے اور مذاکرات انجام پائے۔ مہاراشٹر حکومت نے اس سمٹ میں 8000 کروڑ  روپے کے مفاہمت ناموں ( ایم او یوز ) پر دستخط کیے۔
  • ویو ایکس کے تحت، ٹیئر 1 اور  ٹیئر  2 شہروں سے تعلق رکھنے والے 30 میڈیا و انٹرٹینمنٹ اسٹارٹ اپس نے 45 بڑے سرمایہ کاروں کے سامنے براہ راست اپنے منفرد آئیڈیاز پیش کیے۔500 سے زائد اسٹارٹ اپس نے اپنی سرگرمیوں کی نمائش بھی کی۔

 

image007A5TI.png

 

  • ایڈوب ، گوگل اور نویڈیا  جیسے عالمی صنعت کے رہنماؤں کے ساتھ مفاہمت ناموں ( ایم او یو ز ) پر دستخط کیے گئے تاکہ انڈین انسٹیٹیوٹ آف کریئیٹو ٹیکنالوجیز (آئی آئی سی ٹی  ) کو ایک عالمی معیار کا ادارہ بنایا جا سکے۔

یوگ : تندرستی کے ذریعے ملکوں کو آپس میں منسلک کرنا

یوگ ، جو کہ ایک قدیم بھارتی طرزِ عمل ہے، آج ایک عالمی تحریک کی شکل اختیار کر چکا ہے، جو جسم، ذہن اور روح کے باہمی ہم آہنگی کو فروغ دیتا ہے۔  27 ستمبر  ، 2014 ء کو، وزیر اعظم نریندر مودی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تجویز پیش کی کہ 21 جون کو یوگ کے عالمی دن (آئی ڈی وائی ) کے طور پر منایا جائے۔

 

image00853Q4.png

 

یوگ کا عالمی   دن ( آئی ڈی وائی )  سنگِ میل اور عالمی کامیابیاں

21 جون ، 2015 ء کو یوگ کا پہلا بین الاقوامی  دن نئی دلّی کے راج پتھ پر وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں منایا گیا۔

35985 شرکاء نے 84 ممالک کے نمائندوں کے ساتھ مل کر 21 یوگ آسن انجام دیے، جس سے دو گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم ہوئے۔

2022  ء میں یوگ کو 75 عالمی ورثے  اور تاریخی مقامات پر انجام دیا گیا، جس سے صحت اور ثقافت کا حسین امتزاج سامنے آیا۔

2023  ء تک عالمی سطح پر 23.4 کروڑ افراد نے آئی ڈی وائی میں حصہ لیا، جو اب تک کی سب سے بڑی شرکت تھی۔

2024  ء میں اترپردیش میں 25.93 لاکھ افراد نے آن لائن یوگا کا حلف لیا، جس سے ایک اور گنیز ورلڈ ریکارڈ  قائم ہوا۔ اکشر یوگ کیندر نے اسی دوران پانچ عالمی ریکارڈ اپنے نام کیے۔

2025  ء کے لیے آئی ڈی وائی  کا موضوع ہے ‘‘ ایک کرۂ ارض ، ایک صحت کے لیے یوگ ’’ ۔

 

آیوروید کی عالمی اثر پذیری

آیوروید بھارت کو ہمہ جہت صحت کی دیکھ بھال کے لیے ایک عالمی مرکز کے طور پر متعارف کرانے میں مدد دے رہا ہے۔ وزارت آیوش کی چیمپئن سروس سیکٹر اسکیم کے تحت روایتی طریقہ علاج پر مبنی سپر اسپیشلٹی اسپتالوں کے قیام کے لیے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ کوششیں آیوروید کے عالمی دائرہ کار کو وسعت دے رہی ہیں اور اسے جدید صحت کی ضروریات کے لیے ایک قابلِ اعتماد اور شفاء  کے قدیم سائنس کے طور پر فروغ دے رہی ہیں۔
وزارت نے ایسی کئی اقدامات کی قیادت کی ہے جنہوں نے عالمی سطح پر آیوروید کے اثرات میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔

عالمی سطح پر رسائی اور تعاون : وزارت نے 24 ممالک کی سطح پر اور 48 ادارہ جاتی سطح پر مفاہمت ناموں ( ایم او یوز )  پر دستخط کیے ہیں، جو مشترکہ تحقیق اور تعلیم کو فروغ دے رہے ہیں۔  اس کے علاوہ ، آیوروید کی تعلیم اور تحقیق کو عالمی سطح پر فروغ دینے کے لیے 15 تعلیمی چیئرز قائم کی گئی ہیں۔ آیوش انفارمیشن سیلز 35 ممالک میں 39 مقامات پر علم کے مراکز کے طور پر کام کر رہی ہیں۔

اسٹریٹیجک معاہدے : اہم سنگ میل میں ڈبلیو ایچ او  کے ساتھ ڈونر معاہدہ، ویتنام کے ساتھ میڈیسنل پودوں کے تعاون پر مفاہمت نامہ  اور ملیشیا اور ماریشس کے ساتھ آیوروید پر تاریخی معاہدہ شامل ہیں۔ یہ شراکت داریاں سب کے لیے ہمہ جہت صحت کے بھارت کے وژن کو فروغ دیتی ہیں۔

تصدیق اور ادارہ جاتی امداد : جام نگر میں ڈبلیو ایچ او  گلوبل ٹریڈیشنل میڈیسن سینٹر کے قیام اور اس سال ڈبلیو ایچ او کی جانب سے روایتی طریقۂ علاج کو آئی سی ڈی – 11  میں شامل کرنا آیوروید کی عالمی شناخت میں ایک اہم پیش رفت ہے۔

آیوش ویزا اور بھارت میں علاج : آیوش ویزا جیسے اقدامات میڈیکل ٹورازم کو فروغ دے رہے ہیں، جس سے بھارت ہمہ جہت شفایابی کے لیے پسندیدہ منزل بنتا جا رہا ہے۔

آیوروید  کے نویں  دن کی کامیابی، جو 29 اکتوبر  ، 2024 ء کو 150 ممالک میں منایا گیا، آیوروید کی بڑھتی ہوئی عالمی قبولیت کو مزید ظاہر کرتی ہے۔

 

یونیسکو: ثقافتی ورثے میں سنگِ میل

گذشتہ برسوں کے دوران، بھارت نے عالمی ورثہ فہرست میں اپنی موجودگی کو بھی وسعت دی ہے۔ جولائی ، 2024 ء میں، ایک قابلِ فخر اضافہ اس وقت ہوا  ، جب آسام سے ‘‘ موئیدم: آہوم سلطنت کا مٹی کے ٹیلوں پر مبنی تدفینی نظام ’’  کو ثقافتی ورثے کے طور پر درج کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی بھارت کے عالمی ورثہ کی فہرست میں مقامات کی تعداد 43 ہو گئی ہے، جب کہ یونیسکو کی عارضی فہرست میں مزید 62 مقامات شامل ہیں۔

بھارت کا یہ سفر 1983 ء میں آگرہ قلعے کی فہرست میں شمولیت سے شروع ہوا، جس کے بعد تاج محل، اجنتا غاروں اور ایلورہ غاروں کو عالمی ورثہ قرار دیا گیا۔ یہ مقامات نہ صرف تاریخ کی علامت کے طور پر محفوظ کیے گئے ہیں بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے سیکھنے کے مراکز بھی ہیں۔

 

image009ZVQR.png

 

گذشتہ 11  برسوں میں، بھارت نے اپنی ثقافت کے تحفظ اور دنیا کے ساتھ اس کے اشتراک کے لیے بڑے اقدامات کیے ہیں۔ قدیم مندروں کی مرمت کی گئی، مقدس مقامات کو بہتر بنایا گیا اور پرانی روایات کو دوبارہ زندہ کیا گیا ہے۔ اسی دوران، نئی سڑکیں، صاف ستھرے سہولتیں، اور بہتر خدمات فراہم کی گئی ہیں ، جس سے لوگوں کے لیے ان مقامات کا دورہ آسان ہو گیا ہے۔ بھارت اپنے ہر علاقے اور پس منظر کے ہیروز کا جشن بھی منا رہا ہے۔ تہواروں، یوگ، موسیقی اور فنون لطیفہ سے لے کر ہماری ثقافت اب کئی ممالک میں دیکھی جا رہی ہے اور اس کی قدر کی جا رہی ہے۔ دنیا بھر کے لوگ بھارت کے طرز  زندگی  میں دلچسپی دکھا رہے ہیں۔ آج بھارت کی مالا مال ثقافت نہ صرف اپنے ملک میں چمک رہی ہے بلکہ پوری دنیا میں روشنی پھیلا رہی ہے۔

حوالہ جات
ماخذ: وزارت ثقافت

Click here to see in PDF

 

*************************************

U.No. 1433

(ش ح۔  ا م ۔ع ا)

 

(Backgrounder ID: 154554) Visitor Counter : 7
Read this release in: English , Hindi
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate