• Skip to Content
  • Sitemap
  • Advance Search
Social Welfare

شمال مشرق: ہندوستان کی شمولیت والی ترقی کا روشن مینار

Posted On: 06 JUN 2025 10:02AM

’’ہندوستان کو دنیا کا سب سے متنوع ملک سمجھا جاتا ہے اور ہمارا شمال مشرق اس گونا گونیت کےاہمیت کے حامل ملک کا سب سے درخشاں حصہ ہے۔ تجارت سے لے کر روایت تک، ٹیکسٹائل سے لے کر سیاحت تک، شمال مشرق کی گونا گونیت  اس کی سب سے بڑی طاقت ہے۔" –      وزیر اعظم جناب نریندر مودی

1.png

تعارف

کبھی ایک دور دراز سرحد کے طور پر دیکھا جانے والا شمال مشرقی ہندوستان آج ترقی، امن اور امکانات کی علامت بن چکا ہے۔ وزیر آعظم نے حال ہی میں شمال مشرق کو ’اشت لکشمی‘ قرار دیا، جس سے اس خطے کی آٹھ گنا ترقی کو اجاگر کیا گیا ہے۔ گزشتہ گیارہ برسوں میں حکومت نے جامع ترقی کے ایک انقلابی وژن کو اپنایا ہے، جس میں اُن علاقوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، جو تاریخی طور پر نظر انداز کیے گئے تھے۔ان میں شمال مشرقی خطہ نمایاں ہے، جہاں بے مثال ترقی اور قومی دھارے میں مؤثر شمولیت دیکھنے کو ملی ہے۔ وزیر اعظم کے منتر ’ایکٹ ایسٹ‘ اور ’پریواہن سے پریورتن (نقل وحمل  کے ذریعے تبدیلی) کی رہنمائی میں وزارت برائے ترقی شمال مشرقی علاقہ (ایم ڈونر) ایک مؤثر تبدیلی کے محرک کے طور پر سامنے آئی ہے۔گزشتہ 11 برسوں میں پالیسیوں میں تسلسل، بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری اور حکمت عملی پر مبنی منصوبہ بندی نےہندوستان  کے شمال مشرقی خطے کے ترقیاتی منظرنامے کو ایک نئی شناخت دی ہے۔حکومت نے ہمیشہ  سب کی شمولیت والی  ترقی کو ترجیح دی ہے اور حکومت کی شمال مشرقی پالیسی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ اس خطے کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔

3.png2.png

بجٹ کے وسائل کا استعمال: خطے میں کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے کے مقصد سے، بجلی، پانی کی فراہمی، صحت، تعلیم وغیرہ کے شعبوں میں مختلف پروجیکٹوں کو وزارت نے منظوری دی ہے۔

بجٹ کے وسائل کے مختص اور موثر استعمال نے نہ صرف بنیادی ڈھانچے اور بنیادی خدمات کو بڑھانے میں بلکہ امن اور استحکام کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ بجلی، پانی، صحت اور تعلیم میں سرمایہ کاری کے ذریعے بہتر رابطے نے دیرینہ ترقیاتی خلا کو پر کیا ہے۔ ان ترقیاتی پیش رفت نے حکومت کے حفاظتی اقدامات کی تکمیل کی ہے، جس سے ایک ایسا ماحول پیدا ہوا ہے، جہاں ترقی استحکام کو فروغ دیتی ہے اور امن مزید پیشرفت کو ممکن بناتا ہے۔

 

امن اور سلامتی کے اقدامات

شمال مشرقی  ہندوستان کو کئی دہائیوں تک شدید داخلی سیکورٹی چیلنجز کا سامنا رہا۔ تاہم حکومت کی مؤثر اقدامات کے باعث اس خطے کی سیکورٹی  صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ 2014 کے بعد سے انتہاپسندگی کے واقعات کم ہوئے اور ان کے نتیجے میں سیکورٹی اہلکاروں اور عام شہریوں کی ہلاکتوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ امن معاہدوں پر دستخط کے بعد علاقے میں امن قائم ہوا ہے اور تشدد میں کمی آئی ہے۔

این ایس سی این (آئی ایم) کے ساتھ فریم ورک معاہدہ، 2015

تریپورہ امن معاہدہ،(این ایل ایف ٹی؍ایس ڈی)2019

بوڈو امن معاہدہ، 2020

کربی-اینگلونگ امن معاہدہ، 2021

آسام-میگھالیہ سرحدی معاہدہ، 2022

آدیواسی آسام امن معاہدہ، 2022

ڈی این ایل اے امن معاہدہ 2023

الفا امن معاہدہ 2023

این ایل ایف ٹی اوراے ٹی ٹی ایف امن معاہدہ 2024

4.png

یہ کوششیں شمال مشرقی ہندوستان میں آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ (AFSPA) کے دائرہ کار کو کم کرنے کی راہ ہموار کی ہیں۔شمال مشرقی ریاستوں کے درمیان طویل عرصے سے جاری سرحدی تنازعات اس خطے کا ایک بڑا مسئلہ رہے ہیں۔ تاہم، حکومت کی فعال کوششوں کے نتیجے میں کئی دہائیوں پرانے تنازعات مستقل طور پر حل ہونے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔حال ہی میں آسام اور اروناچل پردیش نے ایک یادداشتِ  کے مفاہمت نامے (MoU) پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد دونوں ریاستوں کے درمیان دہائیوں پرانے سرحدی تنازعے کا پُرامن حل نکالنا ہے۔

انفراسٹرکچر

 

نارتھ ایسٹ اسپیشل انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ اسکیم(این ای ایس آئی ڈی ایس): اسے18-2017 میں ایک نئی سنٹرل سیکٹر اسکیم کے طور پر منظور کیا گیا تھا ، بعد ازاں 2023-2022میں اسے دو حصوں میں ازسرِ نو ترتیب دیا گیا۔این ای ایس آئی ڈی ایس  (سڑکوں)صرف سڑکوں سے متعلق منصوبوں کے لیے، این ای ایس آئی ڈی ایس(سڑک کے علاوہ دیگر بنیادی ڈھانچوں کے لیے) دیگر تمام بنیادی ڈھانچے کے شعبوں کے لیے۔یہ تقسیم ایکسپینڈیچر فنانس کمیٹی (ای ایف سی) کی سفارش اور حکومت کی منظوری کے تحت کی گئی تاکہ سڑکوں کے شعبے میں مختلف اسکیموں کے مابین ٹکراؤ سے بچا جا سکے۔یہ اسکیم اب 2026 تک توسیع دے دی گئی ہے تاکہ شمال مشرقی خطے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو مزید تقویت دی جا سکے۔

5.png

پردھان منتری ترقیاتی پہل برائے شمال مشرقی خطہ(پی ایم ڈیوائن):

2022-23 سے 2025-26 تک 4 سالہ مدت کے لیے 6,600 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ مرکزی بجٹ 2022-23 میں شمال مشرقی خطے کے لیے وزیر اعظم کے ترقیاتی اقدام (PM-DevINE) کا ایک نئی مرکزی سیکٹر اسکیم کے طور پر اعلان کیا گیا تھا۔ پی ایم-ڈیوائن کامقصد MDoNER کے مجموعی وژن کو شامل کرتا ہے یعنی ’ایک تیز رفتار ،لیکن پائیدار طریقے سے ترقی کے ذریعے شمال مشرقی خطے کو تبدیل کرنا، تمام شہریوں کو آسانی سے زندگی گزارنے تک رسائی فراہم کرنا"۔ اس طرح پی ایم –ڈیوائن) کے وسیع مقاصد ہیں:

1. وزیر اعظم گتی شکتی کے جذبے کے تحت بنیادی ڈھانچے کے ترقیاتی منصوبے۔

2. علاقے کی لازمی ضروریات پر مبنی سماجی ترقی کے منصوبے۔

3. علاقے کے نوجوانوں اور خواتین کے لیے ذریعہ معاش کی  سرگرمیوں کو بڑھانا

4. مختلف شعبوں میں ترقیاتی خلا کو پر کرنا

6.png

حکومت نے ہمیشہ سبھی  کی شمولیت والی  ترقی کو ترجیح دی ہےاور حکومت کی شمال مشرقی پالیسی خطے کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے اس کے عزم  کی عکاسی کرتی ہے۔ اپنی شمال مشرقی پالیسی کے ذریعے،اس نے اقتصادی ترقی، داخلی سلامتی کے ساتھ ساتھ خطے کے ثقافتی تنوع کے تحفظ اور فروغ پر توجہ مرکوز کی ہے۔ فزیکل کنیکٹیویٹی کی کمی اور ناقص انفراسٹرکچر کے سبب خطہ  کئی دہائیوں تک الگ تھلک رہا ہے۔ طویل عرصے سے زیر التوا انفراسٹرکچر کے بے شمار منصوبے مکمل کیے گئے۔

ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹس کی ترقی: ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹس کی ترقی کے لیے شمال مشرقی علاقے کی ریاستی حکومتوں کی طرف سے ایکویٹی شراکت کے لیے مرکزی مالی امداد اگست 2024 میں منظور کی گئی تھی۔ 4136 کروڑ اور مالی سال 25-2024سے مالی سال32-2031 تک نافذ کیا جائے گا۔ اس سکیم کے تحت تقریباً 15000 میگاواٹ کی مجموعی ہائیڈرو صلاحیت کو سپورٹ کیا جائے گا۔ اس اسکیم کی مالی اعانت شمال مشرقی علاقے کے لیے 10؍فیصد مجموعی بجٹ سپورٹ(جی بی ایس) کے ذریعے بجلی کی وزارت کے کل اخراجات سے فراہم کی جائے گی۔

بوگیبیل پل: پروجیکٹوں کی طویل فہرست میں بوگیبیل پل جیسے مشہور پروجیکٹس شامل ہیں، جس کا افتتاح وزیر آعظم مودی نے 2018 میں کیا تھا، آنجہانی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے اعلان کے 16 ؍برس بعد ریلوے نیٹ ورک کی توسیع، آزادی کے بعد پہلی بار میزورم میں مسافر ٹرین کا آزمائشی  تجربہ کیا گیا ہے۔

8.png

 

ہوائی اڈے: گزشتہ 11 برسوں میں 10 گرین فیلڈ ہوائی اڈے بنائے گئے۔ بہتر رابطے کا اثر خطے میں سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد میں  دیکھا جا سکتا ہے۔

رو-رو سروس:  دھوبری اور ہتھسنگماری، نیمتیا اور کملاباری اور گوہاٹی اور شمالی گوہاٹی کے درمیان دریائے برہم پترا پر شروع ہوئی۔

7.png

رول آن اینڈ رول آف ("Ro-Ro") آبی گزرگاہوں کے منصوبے ایسے بحری جہازوں/کشتیوں پر مشتمل ہوتے ہیں جو پہیوں والی گاڑیاں، جیسے کہ کاریں، ٹرک، سیمی ٹریلر، ٹریلرز اور ریل گاڑیاں لے جانے کے لیے تیار کی جاتی ہیں۔ یہ گاڑیاں یا تو خود اپنے پہیوں پر یا کسی پلیٹ فارم وہیکل کے ذریعے جہاز پر چڑھتی اور اترتی ہیں۔ان منصوبوں میں جیٹی (پُل نما ڈھانچے) بھی شامل ہوتے ہیں، جن کے ساتھ بندرگاہی ٹرمینل اور آمد و رفت کی سہولیات سے متعلق بنیادی ڈھانچہ بھی موجود ہوتا ہے۔

ترقی کو مہمیز دینا: بیرونی امداد یافتہ منصوبے(ای اے پی ایز)

مرکزی وزارت برائے شمال مشرقی خطہ نے 2017 سے اگست 2023 تک 1,35,487.85 کروڑ روپے مالیت کے 126 بیرونی امداد یافتہ منصوبوں کی حمایت کی ہے، جبکہ محکمہ اقتصادی امور نے اسی عرصے کے دوران 1,26,645.82 کروڑ روپے مالیت کے 124 منصوبوں کو بیرونی فنڈنگ کے لیے تجویز کیا ہے۔ اس اقدام سے خطے میں سماجی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں بہتری آئی ہے۔

9.png

اقتصادی ترقی

گزشتہ 11 سالوں میں شمال مشرق میں اس کی اقتصادی ترقی کے لیے اہم سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں کئی منصوبے مکمل کیے گئے ہیں۔

شمال مشرقی خصوصی انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ اسکیم( این ای ایس آئی ڈی ایس) کے تحت 974 صنعتی یونٹ رجسٹرڈ ہیں۔

31.03.2025 تک 1010.99 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے؛ شمال مشرقی خطے میں ترقیاتی پیکجوں کے لیے25-2024 میں 400 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے۔

 

بڑھتی ہوئی شمال مشرقی سرمایہ کاروں کی سمٹ:

23 اور 24 مئی 2025 کو منعقد ہونے والی اس سمٹ کا افتتاح وزیرِ آعظم نے کیا۔ اس سمٹ کا مقصد شمال مشرقی خطے کو مواقع کی سرزمین کے طور پر اجاگر کرنا، عالمی اور ملکی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنا اور کلیدی اسٹیک ہولڈرز، سرمایہ کاروں اور پالیسی سازوں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا تھا۔ اس تقریب میں 80 سے زائد ممالک کے وفود کو خوش آمدید کہا گیا۔سمٹ کی افتتاحی تقریب میں وزیرِ آعظم نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ ایک دہائی میں شمال مشرقی خطے کے تعلیمی شعبے میں 21,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ سمٹ کے اختتام پر اس تقریب نے 4.3 لاکھ کروڑ روپے کی بے مثال سرمایہ کاری میں دلچسپی کو جنم دیا، جو شمال مشرق کو  ہندوستان کی اگلی اقتصادی قوت بنانے کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔

شمال مشرقی خطے (این ای آر) میں شعبہ جاتی ترقی کے لیے مندرجہ ذیل  متعدد اعلیٰ سطحی ٹاسک فورس تشکیل دی گئیں:

  • شمال مشرقی اقتصادی راہداری
  • شمال مشرقی خطے میں سیاحت کا فروغ
  • شمال مشرقی خطے  میں سرمایہ کاری کا فروغ
  • شمال مشرقی خطے میں انفراسٹرکچر اور کنیکٹیویٹی
  • شمال مشرقی خطے میں ہینڈلوم اور دستکاری
  • شمال مشرقی خطے میں دودھ، انڈے، مچھلی اور گوشت کی پیداوار میں خود انحصاری کا حصول
  • ویلیو چینز اور مارکیٹ لنکیج میں موجود خلا کو دور کرنے کے لیے زراعت اور باغبانی۔
  • شمال مشرقی خطے میں کھیلوں کا فروغ

زراعت و کاشت کاری

  • شمال مشرق کھانے کے تیل کی پیداوار میں ہندوستان کی توسیع کو شکل دے گا۔
  • یہ خطہ نامیاتی کاشتکاری کے عالمی مرکز میں تبدیل ہو رہا ہے۔
  • ون دھن وکاس یوجنا نے 3.3 لاکھ جمع کرنے والوں اور 19,155  ایس ایچ جی ایز کی مدد کی۔
  • بانس کو گھاس قرار دینے کے تاریخی فیصلے اور قومی بانس مشن کے آغاز نے خطے میں بانس پر مبنی مصنوعات کی پیداوار کو ایک نئی تحریک دی۔
  • متعدد مواقع پر وزیر آعظم نے نامیاتی کھیتی کو فروغ دینے اور دنیا کی پہلی 100؍فیصد نامیاتی ریاست بننے میں سکم کی کامیابی کو اجاگر کیا ہے۔

 

 این ای آر اے ایم اے سی  (نارتھ ایسٹرن ریجنل ایگریکلچرل مارکیٹنگ کارپوریشن لمیٹڈ): ایگری ویلیو چینز کو بااختیار بنانا

این ای آر کی 13 ایگری ہارٹی پیداوار کی جغرافیائی اشارے (جی آئی) رجسٹریشن:

10.png

شمال مشرقی خطے کے لیے مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ: 434  ای پی سی ایز (فارمر پروڈیوسر کمپنیاں) تشکیل دی گئی ہیں، جو 1.73 لاکھ ہیکٹر پر محیط ہیں اور 2.19 لاکھ کسانوں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔

این ای آر اے ایم اے سی کی مصنوعات کی ٹوکری کو 38 سے بڑھا کر 75؍پلس کیا گیا: این ای آر اے ایم اے سینے سال 2021 میں اپنی پروسیس شدہ اور قیمتی اضافی زرعی مصنوعات کی رینج کو 38 سے بڑھا کر 78 کر دیا۔ جدید اور اختراعی مصنوعات متعارف کروائی جا رہی ہیں، جن میںآرگینک چائے باکس، سُمک بیری پاؤڈر، اوٹینگا جوس سیفٹی اسپرے اور بانس کے تنوں میں پیک کی گئی چائے سمیت دیگر منفرد اشیاءشامل ہیں۔

ون دھن وکاس یوجنا: اس اسکیم کا مقصد قبائلی جنگلاتی پیداوار جمع کرنے والے افراد کو کاروباری بناتے ہوئے ان کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔یہ اسکیم اب تک 3.3 لاکھ قبائلی افراد اور 19,155 خود امدادی گروپوں (Self-Help Groups - SHGs) کو فائدہ پہنچا چکی ہے۔

وزارت زراعت و کاشتکاروں کی فلاح و بہبود(ایم او اے ایف ڈبلیو) کی اسکیم "10,000 ایف پی اوز کی تشکیل و فروغ" کے تحت شمال مشرقی خطے میں 54 ایف پی اوز(ای پی او ایز) کا قیام:

این ای آر اے ایم اے سی کو وزارت کی جانب سے شمال مشرقی علاقے میں ایف پی اوز کی تشکیل اور فروغ کے لیے اضافی نفاذ کرنے والا ادارہ مقرر کیا گیا ہے۔مالی برس 21-2020 میں مختص کیے گئے 55 ایف پی اوز اب فعال ہو چکے ہیں، جبکہ ایک نیا گروپ 220 ایف پی اوز پر مشتمل ہے، جو 40,895 مستفید افراد (26 مئی 2025 تک کے اعداد و شمار کے مطابق) کو احاطہ کر رہا ہے۔

ہنر مندی کی ترقی کی تربیت:  این ای آر اے ایم اے سی  نے علاقے کے کسانوں اور چھوٹے کاروباریوں کے فائدے کے لیے زراعت، ربڑ، فوڈ پروسیسنگ کے شعبوں میں ہنر مندی کی ترقی کی تربیتی کوششوں کا آغاز کیا ہے۔

شمال مشرقی مرکز برائے ٹیکنالوجی اور ترقی(این ای سی ٹی اے آر) کے تحت شہد کی مکھیاں پالنے کا منصوبہ:


این ای سی ٹی اے آر کے اشتراک سے جاری اس منصوبے کے تحت، نافذ کرنے والی  ایجنسی کے طور پر این ای آر اے ایم اے سی نے ناگالینڈ، آسام (بی ٹی سی) اور میگھالیہ کے شہدکی پیدوار (شہد کی مکھیاں پالنے والوں)کرنے والوں میں  1000 شہد بکس اور متعلقہ سامان تقسیم کیے۔

خوشبودار خوشحالی - اگر ووڈ:

شمال مشرقی خطے میں اگر ووڈ (عود) کے شعبے کے روڈمیپ پر عمل درآمد کے لیے نگرانی اور رہنمائی کی غرض سے ایک اگر ووڈ اسٹیئرنگ گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔ جنوری 2025 میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ(ڈی جی ایف ٹی) کی جانب سے اگر ووڈ چِپس کے ایکسپورٹ کوٹے میں 6 گنا سے زائد اضافہ کیا گیا، جو 25,000 کلوگرام سے بڑھا کر 1,51,080 کلوگرام کر دیا گیا، جبکہ اگر ووڈ آئل کے لیے کوٹہ 1,050 کلوگرام سے بڑھا کر 7,050 کلوگرام کر دیا گیا ہے۔ اگر ووڈ کی برآمد کی اجازت حاصل کرنے کے عمل کو آسان بنانے کا آغاز بھی کیا گیا ہے۔ آسام اور تریپورہ میں کلسٹر اپروچ کے تحت اگر ووڈ ویلیو چین کی ترقی کے لیے ایک تجویز تیار کی گئی ہے۔

11.png

12.png

سماجی ترقی

صحت کی دیکھ بھال:

13.png

آسام میں جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا کینسر کیئر نیٹ ورک قائم کیا جا رہا ہے، جس میں 15 اسپتال شامل ہوں گے۔ ان میں سے 8 اسپتالوں کا افتتاح کیا جا چکا ہے، جبکہ باقی 7 کی تعمیر جاری ہے۔منصوبے کے پہلے مرحلے میں آٹھ کینسر اسپتالوں کی تعمیر دیبروگڑھ، کوکرا جھار، برپیٹا، درنگ، تیج پور، لکھیم پور، جورہاٹ اور ایٹا نگر میں کی جا رہی ہے۔منصوبے کے دوسرے مرحلے کے تحت سات نئے کینسر اسپتال دھوبڑی، نالباری، گوالپاڑا، ناگون، سیواساگر، تینسکیا اور گولاگھاٹ میں تعمیر کیے جائیں گے۔ایٹا نگر، اروناچل پردیش میں بھی ایک کینسر اسپتال زیر تعمیر ہے۔اس کے علاوہ، آسام میں 15 میڈیکل کالج قائم کیے جا رہے ہیں۔

میزورم نے مکمل فعّال خواندگی حاصل کر لی:

20 مئی 2025 کو میزورم کو باضابطہ طور پر مکمل خواندہ ریاست قرار دیا گیا، جو ریاست کے تعلیمی سفر میں ایک تاریخی سنگ میل ہے۔ اس کامیابی کے ساتھ، میزورم ہندوستان کی پہلی ریاست بن گئی ہے ،جس نے مکمل خواندگی حاصل کی ہے۔میزورم، جسے 20 فروری 1987 کو ریاست کا درجہ ملا، 21,081 مربع کلومیٹر (8,139 مربع میل) رقبے پر پھیلی ہوئی ہے۔ 2011 کی مردم شماری کے مطابق اس کی شرح خواندگی 91.33؍ فیصد تھی، جو  ہندوستان میں تیسرا نمبر ہے۔اس مضبوط بنیاد پر کام کرتے ہوئے، اُلاس(یو ایل ایل اے ایس) – نو بھارت ساکھشرتا کاریہ کرم( نیو انڈیا لٹریسی پروگرام) نافذ  کیاگیاتاکہ باقی غیر خواندہ افراد کی شناخت کر کے انہیں تعلیم  یافتہ فراہم کرائی جاسکے۔

شمال مشرقی اضلاع کا ایس ڈی جی انڈیکس

14.png

شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت( ایم ڈی او این ای آر) نے نیتی آیوگ کے تعاون سے اور یو این ڈی پی انڈیا کی تکنیکی معاونت کے ساتھ شمال مشرقی خطے کے اضلاع کا ایس ڈی جی انڈیکس اور ڈیش بورڈ 22-2021تیار کیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ ملک میں ضلعی سطح پر ایس ڈی جی انڈیکس تیار کیا گیا ہے۔یہ انڈیکس شمال مشرقی  خطے کی 8 ریاستوں میں سےکل 120 میں سے  103 اضلاع کی سماجی، انسانی، اقتصادی، بنیادی ڈھانچے اور ماحولیاتی ترقی کے مختلف پہلوؤں پر پیمائش اور درجہ بندی کرتا ہے ۔ضلعی ایس ڈی جی انڈیکس کو اسکیموں کے بہتر نفاذ کے لیے باقاعدہ جائزہ اور رہنمائی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

ثقافت اور ورثے کا تحفظ

 

آسام کے موئدامس:

15.png

گزشتہ برسوں کے دوران ہندوستان نے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں اپنی موجودگی کو مستقل طور پر بڑھایا ہے۔ جولائی 2024 میں آسام کے ’’موئدمس: اہوم سلطنت کا ماؤنڈ تدفینی نظام‘ کو ایک ثقافتی ورثے کے طور پر فہرست میں شامل کیا گیا، جو فخر کی بات ہے۔

یہ مقام مشرقی آسام کے پٹکئی پہاڑی سلسلے کے دامن میں واقع ہے اور یہاں تائی اہوم خاندان کی شاہی قبریں (نیکروپولس) موجود ہیں۔ تقریباً 600 سالوں تک، تائی اہوم نے موئیدمس (تدفینی ٹیلے) بنائے جو پہاڑوں، جنگلات اور پانی کی قدرتی زمین کی ساخت کو اجاگر کرتے ہوئے ایک مقدس جغرافیہ تشکیل دیتے ہیں۔ یہاں برگد کے درخت، تابوت بنانے اور چھال کی مسودات کے لیے استعمال ہونے والے درخت لگائے گئے اور پانی کے ذخیرے بنائے گئے۔ اس مقام پر مختلف سائز کے نوے (90) موئیدمس پائے جاتے ہیں جو اینٹ، پتھر یا مٹی سے بنے کھوکھلے گنبد نما  تہہ خانے ہیں۔

ثقافت اور وراثت کا تحفظ:

منی پور میں رانی گیڈینلیو قبائلی آزادی پسند میوزیم قائم کیا گیا

آسام میں شیواساگر کو ایک مشہور مقام کے طور پر ایک آن سائٹ میوزیم کے ساتھ تیار کیا جا رہا ہے۔

16.png

نمایاں سیاحتی مقامات کی ترقی (شمال مشرق کی 8؍ریاستیں):ہر شمال مشرقی ریاست میں ایک سیاحتی مقام کی نشاندہی کی گئی ہے ،جسے مرکزی حکومت، ریاستی حکومت اور پی پی پی پارٹنرز کے ذریعے ترقی دی جانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

لاچیت بورپھوکن کا 400واں یوم پیدائش

وزیر اعظم کی یہ مسلسل کوشش رہی ہے کہ گمنام ہیروز کو مناسب طریقے سے خراجِ تحسین پیش کیا جائے۔ اسی سلسلے میں سال 2022 کو لاچت بورپھوکن کی 400ویں سالگرہ کے طور پر منایا گیا۔لاچت بورپھوکن (24 نومبر 1622 – 25 اپریل 1672) آسام کی اہوم سلطنت کے شاہی لشکر کے مشہور جنرل تھے، جنہوں نے مغلوں کو شکست دی اور اورنگزیب کے زیر قیادت مغل سلطنت کی توسیعی خواہشات کو مؤثر انداز میں روک دیا۔انہوں نے 1671 کی سراگھاٹ کی جنگ میں آسام کے سپاہیوں کو جوش و ولولہ دیا اور مغلوں کو تباہ کن اور ذلت آمیز شکست سے دوچار کیا۔ ان کی قیادت اور قربانی آج بھی آسام اور ہندوستان کی تاریخ میں فخر کا مقام رکھتی ہے۔

 

شمال مشرقی ہینڈی کرافٹس اور ہینڈلومز ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ : این ای ایچ ایچ ڈی سی): ہینڈلومز اور ہینڈی کرافٹس کی بحالی

  • 28 جولائی 2021 کو ای‑کامرس پورٹل ’پربشری ڈاٹ کام" (Purbashree.com) کا آغاز کیا گیا۔
  • نیچر’ز ویوایک ان ہاؤس ڈیزائن اور پروڈکشن سینٹر قائم کیا گیا۔
  • پربشری آن وہیلز کے نام سے ایک موبائل سیلز آؤٹ لیٹ شروع کیا گیا۔
  • گارچک، گوہاٹی میں ٹیکسٹائل ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم کی گئی۔
  • ہاتھ سے بنے ہوئے کپڑوں کی فینشنگ کے لیے کیلنڈرنگ یونٹ قائم کیا گیا۔
  • مختلف مرکزی وزارتوں کی جانب سے تربیتی پارٹنر، اسکل ہب، سینٹر آف ایکسیلنس، اور لائیو لی ہڈ بزنس انکیوبیٹر (اے ایس پی آئی آر ای) کے طور پر نامزد کیا گیا۔
  • دسمبر 2025 تک اضافی سہولیات کے قیام کے لیے کام جاری ہے۔

اشٹ لکشمی فیسٹیول (6-8 دسمبر 2024)

17.png

  • شمال مشرقی کے ٹیکسٹائل، سیاحت، جی آئی ٹیگ شدہ مصنوعات اور دستکاری کو پیش کیا گیا۔
  • تمام 8 شمال مشرقی ریاستوں کے پاویلینز شامل تھے، جن میں ایری اور موگا ریشم بھی شامل ہیں۔
  • بی 2 جی اجلاسوں میں 2,500 کروڑروپے  مالیت کے پروجیکٹ تجاویز حاصل ہوئیں۔

ای آر آئی  ریشم اسپننگ پلانٹ (آسام)

  • مشالپور، بکسہ میں 200 کلوگرام روزانہ کی صلاحیت کے ساتھ قائم کیا گیا۔
  • براہِ راست 375 افراد کو روزگار فراہم کیا گیا؛ تقریباً 2,500 گھروں کو بالواسطہ روزگار ملا۔
  • سات شمال مشرقی ریاستوں کے 10,000 بُنکروں کے لیے ڈیجیٹل ٹریس ایبلیٹی اور تصدیقی نیٹ ورک قائم کیا گیا۔

 

نتیجہ

ہندوستان کی ترقی کی کہانی میں طویل عرصے تک حاشیے پر رہنے والا شمال مشرقی خطہ اب تیزی سے ملک کے ترقی کے اہم انجنوں میں سے ایک بن رہا ہے۔گزشتہ گیارہ برسوں میں حکومت نے کسی زمانے میں نظر اندازکیے گلے ان  علاقے کو رابطہ کاری، کاروباری مواقع اور حکمت عملی کے اہم کے مرکز میں تبدیل کر دیا ہے۔ این ای ایس آئی ڈی ایس ایز، پی ایم – ڈیوائن اور خصوصی ترقیاتی پیکیجز جیسے اہم اقدامات کے ساتھ ساتھ این ڈی ایف آئی، این ای ایچ ایچ ڈی سی  اور این ای آر اے ایم اے سی جیسے اداروں کی فعال بحالی نے شمال مشرق میں سماجی و اقتصادی ترقی کو ایک غیر معمولی پیمانے پر فروغ دیا ہے۔ریکارڈ بجٹ الاٹمنٹس، پالیسی میں جدت اور نجی شعبے کی بڑھتی دلچسپی کے ساتھ، شمال مشرق اب صرف ترقی کی دوڑ میں شامل نہیں ہو رہا بلکہ ہندوستان  کی جامع اور متوازن علاقائی ترقی کی قیادت کر رہا ہے۔

حوالہ جات:

 

شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2130709

https://www.pib.gov.in/Pressreleaseshare.aspx?PRID=1580240

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2100284

https://www.pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=2128729

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2049320

https://www.pib.gov.in/newsite/printrelease.aspx?relid=171853

https://www.pib.gov.in/PressNoteDetails.aspx?NoteId=153859&ModuleId=3

https://neramac.com/

https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=1916560

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2122423

https://whc.unesco.org/en/list/1711/

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2130080

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2131072

North East: India’s Beacon of Inclusive Growth

*******

ش ح۔م ع ن۔ج

U- 1512

(Backgrounder ID: 154574) Visitor Counter : 7
Read this release in: English , Hindi
Link mygov.in
National Portal Of India
STQC Certificate