Rural Prosperity
دیہی علاقوں کی خود مختاری، بہار کی خوشحالی: وِکست بھارت کی جانب ایک مؤثر حکمت عملی
دیہی ترقی کو رفتار: بہار کی تعمیر و ترقی کو شکل دینے والے مرکزی اقدامات
Posted On: 12 SEP 2025 1:26PM
‘‘آج دیہی علاقوں میں جو کام ہو رہا ہے، وہ ہمارے گاؤوں سے حاصل ہونے والے سبق اور تجربات کا ہی نتیجہ ہے۔’’
— وزیر اعظم نریندر مودی
اہم نکات
07اگست 2025 تک بہار کے 73.88 لاکھ سے زیادہ کسان مالی سال 2025-26میں پی ایم کسان سے مستفید ہو رہے ہیں ۔
07اگست 2025 تک جل جیون مشن کے تحت 1.57 کروڑ سے زیادہ دیہی گھرانوں کے پاس نل کے پانی کے کنکشن موجود ہیں ۔
بہار نے نومبر 2018 میں سوبھگیہ اسکیم کے ذریعے 100؍فیصدگھریلو بجلی کاری حاصل کی ۔
پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین (پی ایم اے وائی-جی) کے تحت 49 لاکھ سے زیادہ دیہی مکانات کی منظوری
پردھان منتری اجولا یوجنا (پی ایم یو وائی) کے تحت 1.16 کروڑ سے زیادہ ایل پی جی کنکشن
تعارف
اقتصادی سروے 2022-23 میں واضح کیا گیا ہے کہ ہندوستان کی تقریباً 65 فیصد آبادی (2021 کے اعداد و شمار کے مطابق) دیہی علاقوں میں رہتی ہے، جس کی وجہ سے دیہی ترقی حکومت کے پالیسی ایجنڈے میں ایک فطری ترجیح بن جاتی ہے۔ گزشتہ 11 برسوں کے دوران مسلسل کوششیں دیہاتوں میں معیارِ زندگی بہتر بنانے، جامع اور منصفانہ ترقی کو فروغ دینے، اور یہ یقینی بنانے پر مرکوز رہی ہیں کہ دیہی ہندوستان ملک کی ترقی کے سفر کا مرکزی حصہ بنا رہے۔
وژن بالکل واضح رہا ہے — دیہی برادریوں کی سماجی و اقتصادی شمولیت، انضمام، اور بااختیاری کے ذریعے زندگیوں اور روزگار میں بہتری لانا۔
بہار، جہاں اکثریتی آبادی دیہاتوں میں رہتی ہے، اس ایجنڈے کا ایک اہم مرکز رہا ہے۔ 2014 سے ریاست میں ترقی کی رفتار نے غیر معمولی تیزی حاصل کی ہے، جس سے قومی سطح کے اہم پروگراموں کے ثمرات نچلی سطح تک پہنچانا ممکن ہوا ہے۔
قومی اقدامات کے ذریعے دیہی بہار کو مضبوط بنانا
مرکزی حکومت دیہی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور نچلی سطح پر بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے ۔ آج مرکزی حکومت کی اسکیمیں بہار کے دور دراز حصوں تک بھی بغیر کسی تاخیر کے پہنچ رہی ہیں ۔
- ماضی میں دیہی عوام اپنی آمدنی کا 50 فیصد سے زائد حصہ خوراک اور ضروریاتِ زندگی پر خرچ کرتے تھے۔ آزادی کے بعد پہلی بار دیہی علاقوں میں خوراک پر خرچ ہونے والا حصہ 50 فیصد سے کم ہو گیا ہے، جو بڑھتی ہوئی قابلِ خرچ آمدنی اور بہتر ہوتی ہوئی خریداری کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔ اے۔ذریعہ معاش
بہار راجیہ جیوکا ندھی سکھ سہکاری سنگھ-2 ستمبر 2025 کو وزیر اعظم نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بہار راجیہ جیوکا ندھی سکھ سہکاری سنگھ لمیٹڈ کا افتتاح کیا اور ادارے کے کھاتے میں 105 کروڑ روپے منتقل کیے ۔
سہکاری سنگھ کا مقصد جیوکا سے منسلک کمیونٹی کے اراکین کو بروقت اور سستی کریڈٹ فراہم کرنا ہے ۔ تمام رجسٹرڈ کلسٹر سطح کی فیڈریشن اس کوآپریٹو کا حصہ ہوں گی ، جسے مرکز اور ریاست کی مشترکہ حمایت حاصل ہوگی ۔ مکمل طور پر ڈیجیٹل نظام جیوکا دیدوں کو براہ راست ، شفاف منتقلی کو یقینی بنائے گا ، جس میں ٹیبلٹس سے لیس 12,000 کمیونٹی ورکرز سہولت فراہم کریں گے ۔
توقع ہے کہ اس پہل سے دیہی خواتین کی صنعت کاری کو تقویت ملے گی اور کمیونٹی پر مبنی کاروباری اداروں کو وسعت ملے گی ۔ افتتاحی تقریب میں تقریباً 20 لاکھ خواتین کی شمولیت نے اس پروگرام کے وسیع پیمانے پر اثرات کو ظاہر کیا۔

وزیر اعظم نے 02 ستمبر2025 کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بہار راجیہ جیوکا ندھی ساکھ سہکاری سنگھ لمیٹڈ کا آغاز کیا
آجیویکا - دین دیال انتودیہ یوجنا - قومی دیہی روزگار مشن (ڈے۔ این آر ایل ایم)
مرکزی حکومت نے مالی سال15-2014 سے25-2024 کے درمیان بہار کے لیے6,181.41 کروڑروپےکی خطیر رقم آجیویکا - دین دیال انتودیہ یوجنا – قومی دیہی روزگار مشن(ڈے۔ این آر ایل ایم)کے تحت مختص کی ہے۔
اس اہم سرمایہ کاری کا مقصد غربت میں کمی لانا ہے، تاکہ غریب خاندانوں کو نفع بخش ذاتی ملازمت اور ہنرمند بامعاوضہ روزگار کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔18جولائی 2025 کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بہار کےموتیہاری ضلع میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران ڈے۔ این آر ایل ایم کے تحت ریاست کے 61,500 اپنی مدد آپ گروپس کو400 کروڑروپےجاری کیے۔یہ قدم ریاست میں خواتین کی قیادت میں ترقی کے وژن کو مضبوط بنانے کی ایک بڑی کوشش ہے۔
بہار نے 30.21 لاکھ خواتین کو‘لکھپتی دیدی’ بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے، یعنی ایسی خواتین جو سالانہ ایک لاکھ روپےیا اس سے زائد آمدنی حاصل کر سکیں۔
جولائی 2025 تک ریاست کی 20 لاکھ سے زائد خواتین اس ہدف کو حاصل کر چکی ہیں، جوخواتین کو بااختیار بنانے کے لیے جاری مہمات کی کامیابی کا واضح ثبوت ہے۔
- بنیادی ترقی
پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی)-بہار میں ستمبر 2024 تک 28,292 کروڑ روپے کی لاگت سے 53,419 کلومیٹر سے زیادہ دیہی سڑکیں اور 1,153 پل تعمیر کیے گئے ، جس میں اضافی 6,285 کلومیٹر سڑکیں اور 194 پل 5,229 کروڑ روپے کی لاگت سے اپ گریڈیشن کے تحت ہیں۔ (بہار اقتصادی سروے 25-2024)
22اگست 2025 کو وزیر اعظم نے بہار کے گیا میں این ایچ-31 کے بختیار پور سے مکاما سیکشن کا افتتاح کیا ، جس کی لاگت تقریبا 1,900 کروڑ روپے ہے ، جس سے بھیڑ میں کمی ہوگی ، سفر کا وقت کم ہوگا ، اور مسافروں اور مال بردار نقل و حرکت میں اضافہ ہوگا ۔
اس کے علاوہ بہار میں قومی شاہراہ-120 کے بکرم گنج–دواتھ–نوا نگر–ڈمراؤں سیکشن کو دو لین والی سڑک کے ساتھ پختہ ڈھانچےکی تعمیر سے دیہی علاقوں کی رابطہ کاری میں بہتری آئے گی، جس سے مقامی آبادی کے لیے نئی معاشی مواقع پیدا ہوں گے۔
سوبھاگیہ اسکیم- بہار نے نومبر 2018 میں‘سوبھاگیہ’ اسکیم کے تحت گھریلو بجلی کاری میں 100 فیصد ہدف حاصل کر لیا ہے۔
بھارت نیٹ پروجیکٹ-بہار میں بھارت نیٹ فیز-1 اور فیز-2 کے تحت منصوبہ بند 8,340 گرام پنچایتوں کو اگست 2025 تک خدمات کے لیے تیار کر دیا گیا ہے ۔
- رہائش اور صفائی ستھرائی
پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین (پی ایم اے وائی-جی)
ریاست بہار میں دیہی عوام کو باعزت، محفوظ اور پائیدار رہائش فراہم کرنے کے لیے پردھان منتری آواس یوجنا–دیہی( پی ایم اے وائی۔ جی)کے تحت زبردست پیش رفت ہوئی ہے۔ اس اسکیم کے تحت بہار میں مجموعی طور پر 50.12 لاکھ سے زائد پختہ مکانات کی تعمیر کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ 4 اگست 2025 تک 49 لاکھ سے زائد مکانات کی منظوری دی جا چکی ہے، جن میں سے 38.39 لاکھ سے زیادہ مکانات کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے، جو حکومت کی عزم و عمل کا مظہر ہے۔
اس سلسلے میں 18 جولائی 2025 کوبہار کے موتیہاری میں ایک خاص تقریب کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے 12,000 مستفیدین کو گھر کی چابیاں سونپیں۔ اس موقع پر پردھان منتری آواس یوجنا–دیہی کے تحت 40,000 دیگر مستفیدین کو 160 کروڑ روپے سے زائد کی مالی امداد بھی جاری کی گئی، جو رہائش کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کی ایک بڑی مثال ہے۔ اسی طرح 22 اگست 2025 کو بہار کے گیا میں وزیر اعظم نے ایک اور‘گِریہہ پریویش’ تقریب میں علامتی طور پر 12,000 مستحقین کو گھر کی چابیاں فراہم کیں، جو دیہی بہار میں تبدیلی کے سفر کو مزید مضبوطی فراہم کرتی ہے۔
رہائش کے ساتھ ساتھ صفائی کے شعبے میں بھی بہار نےنمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ سوچھ بھارت مشن–دیہی ( ایس بی ایم ۔ جی) کے تحت سال 2014 سے جولائی 2025 تک ریاست بھر میں 1.39 کروڑ سے زائد انفرادی بیت الخلاء ( آئی ایچ ایچ ایلز) تعمیر کیے جا چکے ہیں، جبکہ 9,364 کمیونٹی سینیٹری کمپلیکسز (سی ایس سی) بھی قائم کیے گئے ہیں۔ ان اقدامات نے نہ صرف عوامی صحت کو بہتر بنایا بلکہ دیہی معاشرے میں صفائی کے کلچر کو بھی فروغ دیا ہے۔
- زراعت اور متعلقہ شعبہ
پی ایم کسان سمان ندھی اسکیم (پی ایم-کسان) - مالی سال 26-2025 کے دوران بہار کے 73.88 لاکھ سے زیادہ اہل مستفیدین کو 07 اگست 2025 تک براہ راست مالی مدد حاصل ہوئی ۔
پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) -
پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت 548.13 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ 38 منفرد اقدامات کے ذریعے بہار کے ماہی گیری کے شعبے میں نمایاں ترقی ہو رہی ہے ۔
18 جولائی 2025 کو بہار کے موتیہاری میں وزیر اعظم نےپی ایم ایم ایس وائی کے تحت ماہی پروری اور آبی زراعت کے متعدد منصوبوں کا آغاز کیا، جن میں نئے مچھلی کے ہیچریز، بایوفلوک یونٹس، آرائشی مچھلی کی پرورش، مربوط آبی زراعت یونٹس اور مچھلی کے چارے شامل ہیں۔ ان منصوبوں کا مقصد بہار میں روزگار کے مواقع کو بڑھانا، مچھلی کی پیداوار میں اضافہ کرنا، اور دیہی ترقی کو فروغ دینا ہے۔

پی ایم-قومی زرعی ترقیاتی منصوبہ)پی ایم-آر کے وی وائی)– جولائی 2025 تک بہار میں اسکیم کے آغاز سے اب تک پی ایم-آر کے وی وائی کے تحت مٹی کی صحت اور زرخیزی کے جزو کے تحت کسانوں کو 1.54 کروڑ سے زائد مٹی کی صحت سے متعلق سوئل کارڈز جاری کیے جا چکے ہیں۔
پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی)-پی ایم کے ایس وائی کے تحت 30 جون 2025 تک بہار کے لیے 748.76 کروڑ روپے کے کل 15 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے ۔ ریاست کے 28,000 سے زیادہ کسانوں نے اس اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے ۔
مکھن کی پیداوار ، پروسیسنگ ، ویلیو ایڈیشن اور مارکیٹنگ کو مضبوط بنانے کے مقصد سے بہار میں ایک مکھن بورڈ قائم کیا جا رہا ہے ۔ ان سرگرمیوں میں مصروف کسانوں کو فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) میں منظم کیا جائے گا ۔ بورڈ مکھن کاشتکاروں کو ہینڈ ہولڈنگ اور ٹریننگ سپورٹ بھی فراہم کرے گا ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ تمام متعلقہ سرکاری اسکیموں کے فوائد حاصل کریں ۔
اس سنگ میل کو نشان زد کرتے ہوئے ، بہار نے فروری 2025 کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے10,000 ویں ایف پی او کے قیام کا مشاہدہ کیا ۔ 10,000 ویں ایف پی او کھگڑیا ضلع میں رجسٹرڈ کیا گیا ہے اور اس میں مکئی ، کیلے اور دھان پر توجہ مرکوزکی گئی۔
مغربی کوشی کینال ای آر ایم پروجیکٹ کے لیے مالی امداد دی جا رہی ہے ، جس سے بہار کے متھیلانچل علاقے میں 50,000 ہیکٹر سے زیادہ زمین پر کاشت کرنے والے کسانوں کی بڑی تعداد کو فائدہ پہنچے گا ۔

- پینے کا پانی اور صاف توانائی
جل جیون مشن (جے جے ایم)-7 اگست 2025 تک بہار میں1.57 کروڑ سے زیادہ دیہی گھرانوں کو جے جے ایم کے تحت نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں ۔
پردھان منتری اجولا یوجنا (پی ایم یو وائی)-یکم اپریل 2025 تک ، پی ایم یو وائی کے تحت بہار میں دیہی خواتین کو 1.16 کروڑ سے زیادہ ایل پی جی کنکشن تقسیم کیے گئے ہیں ۔
- حفظان صحت
آیوشمان بھارت – پردھان منتری جن آرگیہ یوجنا پ(پی ایم-جے اے وائی) کے تحت بہار نے تمام اہل خاندانوں کا 100؍فیصد احاطہ حاصل کر لیا ہے۔ ستمبر 2025 تک ریاست میں 4 کروڑ سے زائد آیوشمان کارڈز جاری کیے جا چکے ہیں۔ صرف ایک سال کے اندر، اس اقدام نے بہار کے عوام کے لیے ذاتی صحت کے اخراجات میں1,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی بچت کی ہے۔
آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن(اے بی ڈی ایم) – بہار نےاے بی ڈی ایم پر عملدرآمد میں پہلا مقام حاصل کیا ہے۔13 نومبر 2024 کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی نےبہار کے دربھنگہ میں ایمس دربھنگہ کا سنگِ بنیاد رکھا۔
مرکزی حکومت کی مسلسل توجہ نے بہار میں دیہی ترقی کے منظرنامے کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ بنیادی ڈھانچے، رہائش اور صفائی، زراعت، ماہی پروری، روزگار، صحت کی سہولتیں اور صاف توانائی جیسے تمام شعبوں میں اس کا اثر نمایاں طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
اہم اسکیموں کے کامیاب نفاذ کے ساتھ بہار کی دیہی معیشت مضبوط ہو رہی ہے، روزگار اور کاروبار کے مواقع بڑھ رہے ہیں اور بنیادی سہولیات ہر گھر تک پہنچ رہی ہیں۔ وِکسِت بہار اور اس کے ذریعے وِکسِت بھارت کا خواب حقیقت کے قریب تر ہوتا جا رہا ہے۔
حوالہ جات:
پی آئی بی
- https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1894901
- https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2090098
- https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2145773
- https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2145752
- https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2137954
- https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2137959
- https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2159719
- https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2163021
- https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2155676
- https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2098516
- https://www.pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=2105822
- https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2153494
- https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2072982
- https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2134745
- https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2134986
- https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2155028
- https://www.pib.gov.in/newsite/PrintRelease.aspx?relid=186011
PM’s Quote: https://x.com/narendramodi/status/864484422585696257
Other
- https://pmkisan.gov.in/
- https://www.facebook.com/photo.php?fbid=1087731940206706&id=100069097304324&set=a.296831112630130
- https://ppac.gov.in/consumption/state-wise-pmuy-data
- https://sansad.in/getFile/loksabhaquestions/annex/185/AU1520_Snu5qh.pdf?source=pqals
- https://dashboard.nha.gov.in/public/
- https://state.bihar.gov.in/finance/cache/12/07-Mar-25/SHOW_DOCS/Economic%20Survey%20Final%2022.02.2025%20%20English_11zon.pdf
- https://lakhpatididi.gov.in/state-wise-targets/
پی ڈی ایف فائل کے لیے یہاں کلک کریں
*********
ش ح ۔ م ع۔ ش ب ن
U. No.5940
(Backgrounder ID: 155196)
Visitor Counter : 1
Provide suggestions / comments